رپورتاژ - سہ روزہ کتابی میلہ زیر اہتمام انجمن ترقی و بقائے اردو حیدرآباد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-06

رپورتاژ - سہ روزہ کتابی میلہ زیر اہتمام انجمن ترقی و بقائے اردو حیدرآباد

رپورتاژ : سہ روزہ کتابی میلہ زیر اہتمام انجمن ترقی و بقائے اردو حیدرآباد
اردو ہال حمایت نگر میں 25/ جنوری تا 27/ جنوری انعقاد

کتاب انسان کی بہترین رفیق ہوتی ہے۔ اور کتابوں کے مطالعے کے شوقین یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ کتابیں انسان کی معلومات میں اضافے کا تو سبب ہوتی ہی ہیں لیکن وہ کسی کے ذوق سلیم کی تسکین بھی کرتی ہیں۔ لیکن گذرتے زمانے اور ٹیکنالوجی کے بڑھتے اثرات نے کتاب کو کہیں چھپا دیا ہے اور کتاب کی جگہ ٹیلی ویژن ‘ کمپیوٹر اور سیل فون نے لے لی ہے۔ لوگوں کو کتاب کی اہمیت یاد دلانے اور نئی نسل کو کتابوں سے متعارف کرانے کے لئے حیدرآباد میں حالیہ عرصہ میں ایک کامیاب کتاب میلے کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔
شہر حیدرآباد کو جنوبی ہند میں اردو کاایک اہم اور قدیم مرکز قرار دیاگیا ہے یہاں پر آئے دن اردو ادب کے فروغ کے سلسلہ میں مختلف سمینار ادبی محفلیں، کتابی میلے اور اردو زبان کی فروغ وارتقاء کیلئے کئی ایک پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں۔ اردو کے فروغ کے لئے سنجیدہ کوشش کرنے والے ادارے کے طور پر شہر حیدرآباد کا ایک معروف ادارہ انجمن ترقی و بقائے اردو حیدرآباد اپنی فعال کارکردگی کی بدولت اردو دنیا میں مقبولیت حاصل کررہاہے۔ ساتھ ہی وقفہ وقفہ سے اردو زبان کی ترقی و بقاء کیلئے سعی وجہد کررہاہے۔اس ادارے کے روح رواں اعجاز علی قریشی صدر انجمن ترقی و بقائے اردو حیدرآباد ہیں۔ جو پروفیسر مطصفیٰ علی سروری اسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ جرنلزم اردو یونیورسٹی کے مشوروں سے انجمن کے تحت فروغ اردو کے کئی کامیاب پروگرام کر رہے ہیں۔ فروغ اردو کی ایک اہم کوشش کے طور پر اس ادارہ کے زیر اہتمام بہ تعاون نیشنل بک ٹرسٹ آف انڈیا نئی دہلی کی جانب سے ایک سہ روزہ اردوکتابی میلہ25؍جنوری تا27؍جنوری 2014ء کاکامیاب انعقاد عمل میں لایاگیا۔گذشتہ سال بھی اس ادارے نے کتابی میلہ منعقد کیا تھا۔ جس کا مقصد ایک پلیٹ فارم پر اردو کی کتابیں شائع کرنے والے مختلف اداروں کو جمع کرنا تھا تاکہ اردو سے دوری کے اس دور میں لوگ بہت سی کتابوں کو ایک جگہ دیکھ سکیں اور اپنی پسند کی کتابیں خرید سکیں۔ چنانچہ اس سال بھی مختلف پروگراموں کے درمیان کتاب میلہ کا انعقاد عمل میں آیا۔
اس کتابی میلے کا افتتاح بیرسٹر اسد الدین اویسی ممبر آف پارلیمنٹ حیدرآباد کے ہاتھوں انجام پایا۔ اس موقع پر بیرسٹر اسد الدین اویسی نے انجمن ترقی و بقائے اردو حیدرآباد کے اردو زبان کے تئیں اپنی خدمات کو سراہا۔ افتتاحی پروگرام کے موقع پر بطور مہمان خصوصی پروفیسر ایس اے شکور نے شرکت کی اور اپنے خطاب میں انہوں نے کہاکہ اردوزبان کا دور حاضر میں سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ اردو کے اساتذہ و دیگر حضرات اردو کی کتابیں خرید کر نہیں پڑھتے جبکہ ہونا تو یہ چاہئے کہ اردو کے شہر میں سینکڑوں کتابیں و اخبارات فروخت ہوتے جس کیلئے اردو داں حضرات ذمہ دار ہیں۔ اس افتتاحی تقریب میں مہمانِ اعزازی ڈاکٹر عبدالرحیم خان، محمد مصطفی علی سرور ی، مولانا شاہ محمد شفیع الدین نظامی، محترمہ منور خاتون، الیاس طاہر، محمد آصف علی، حیدر ظفر نے شرکت کی سہ روزہ اردو کتابی میلہ کے پہلے دن طلباء و طالبات کیلئے نئی نسل میں کتب بینی کی اہمیت سے متعلق تحریری مقابلے کا انعقاد عمل میں آیا۔ جس کے ججس کے فرائض محترمہ منور خاتون، محترمہ نکہت آراء شاہین نے انجام دیئے۔ کتابی میلہ کے دوسرے دن مصنف سے ملاقات کے عنوان سے شہر حیدرآباد کے مشہور مصنفین کو مدعو کیاگیاتھا اس پروگرام کے مہمان خصوصی پروفیسر محمد مصطفی علی سرور ی تھے۔ سہ روزہ کتابی میلہ کے دوسرے دن دوپہر میں اسکولی طلباء کیلئے فینسی ڈریس اور تقریری مقابلہ کا انعقاد عمل میں آیا۔ تقریری مقابلوں میں ڈاکٹر خالد مبشر ظفر، نواب شمس الدین اور واجد علی خان ایڈوکیٹ نے ججس کے فرائض انجام دیئے۔ سہ روزہ اردو کتابی میلے کے آخری دن27جنوری2014ء کو ایک سمینار بعنوان بچوں میں کتب بینی کو کیسے فروغ دیں‘‘ منعقد ہوا۔ اس سمینار کی صدارت پروفیسر مجید بیدار عثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد نے انجام دی۔ بطور مہمان خصوصی پدم شری جیلانی بانو نے شرکت کی۔ اس سمینار کا آغاز صبح 11بجے اردو ہال حمایت نگر حیدرآباد میں ہوا۔ سمینار کے آغاز میں اعجاز علی قریشی صدر انجمن ترقی و بقائے اردو حیدرآباد نے مہمانوں کا خیر مقدم کیااور افتتاحی کلمات پیش کئے۔ اس سمینار میں ڈاکٹر صبیحہ نسرین ویمنس کالج،فاضل حسین پرویز ایڈیٹر گواہ، سید حبیب امام قادری ریسرچ اسکالر مانو، محمد احتشام الحسن خرم ریسرچ اسکالر عثمانیہ یونیورسٹی، محمد عبدالعزیز سہیل ریسرچ اسکالر عثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد، محترمہ پروین سلیم سعید، پروفیسر ریحانہ سلطانہ صدر شعبہ تعلیم نسواں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے مقالات پیش کئے۔ اس سمینار سے خطاب کرتے ہوئے محمد مصطفی علی سروری نے اس کتابی میلے کے انعقاد سے متعلق کہاکہ اس سہ روزہ کتابی میلے کا مقصد بچوں میں اردو کتب بینی کو فروغ دینا ہے۔ اس سمینار کے مہمان خصوصی پدم شری جیلانی بانو نے کہاکہ اردو زبان کی ترقی و فروغ کیلئے یہ ضروری ہے کہ ہم نوجوان نسل میں اردو کتب بینی کاشعور بیدار کریں۔ دورِ حاضر میں اردو کتابوں کے مطالعہ نے بہت زیادہ کمی پائی جاتی ہے۔ بچوں کے اندر مطالعہ کے شوق کوپیدا کرنے کیلئے والدین اور اساتذہ اپنا قیمتی رول اداکریں تاکہ اردو زبان کو فروغ حاصل ہوسکے۔ اس سمینار کے صدارتی خطاب میں پروفیسر مجید بیدار سابقہ صدر شعبہ اردو عثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد نے کہاکہ ٹیلی ویژن اور انٹرنیٹ کی موجودہ عصری سہولت کے باوجود کتاب کی اہمیت سے انکار نہیں کیاجاسکتا لیکن ٹیلی ویژن کے مشاہدہ کو کم کرتے ہوئے کتب بینی پر توجہ مرکوز کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر والدین اور اساتذہ کو مشورہ دیا کہ وہ بچوں میں مطالعہ کا ذوق پیدا کرنے کیلئے مختلف سرگرمیوں کو انجام دیں تاکہ مطالعہ کے ذریعہ ان کے اخلاق و کردار نمایاں طورپر فرق آئے اور وہ تدبر و غور و فکر سے اپنی زندگیوں میں کامیابی سے ہمکنار ہوں۔ سمینار کے اختتام پر مقالہ نگاروں کو مہمانِ خصوصی پدم شری جیلانی بانو کے ہاتھوں اسنادات کی تقسیم عمل میں آئی۔ اس سہ روزہ کتابی میلہ میں بیرسٹر اسد الدین اویسی رکن پارلیمانی حیدرآباد کے ہاتھوں ماہنامہ آفتاب ملت کے ہاتھوں رسم اجراء عمل میں آیا۔ اس سہ روزہ کتابی میلے کا کامیاب انعقاد میں محمد ایوب خان، محمد محسن خان، شیخ منیر الدین، محمد الیاس طاہر نے حصہ لیا۔ سمینار کی نظامت اعجاز علی قریشی صدر انجمن ترقی و بقائے اردو حیدرآباد نے انجام دی۔

***
محمد عبدالعزیز سہیل۔ Ph.D ریسرچ اسکالر(عثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد)
مکان نمبر:4-2-75 ، مجید منزل، لطیف بازار، نظام آباد 503001 (اے پی )۔
maazeez.sohel[@]gmail.com
موبائل : 9299655396
ایم اے عزیز سہیل

3-days book fair at hyderabad. Reportaz: M.A.A.Sohail

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں