13/فروری بنگلور ایس۔این۔بی
آئندہ جون کے مہینے میں نئے طورپر11ہزاراساتذہ کاتقررعمل میں لایاجائے گا۔یہ بات ریاستی وزیربرائے بنیادی وثانوی تعلیم کمنے رتناکرنے کہی۔انہوں نے بتایاکہ ریاست میں فی الحال24ہزاراساتذہ کے عہدے خالی پڑے ہوئے ہیں۔جن میں سے11ہزاراساتذہ کے عہددوں کوپرکئے جانے کیلئے محکمہ فینانس نے منظوری دے دی ہے۔جس کے تحت آئندہ جون میں تقررات کاعمل شروع ہوگا۔وزیرموصوف نے بتایاکہ جون کے مہینے میں تقررکئے جانے والے اساتذہ میں9500اساتذہ پرائمری اسکولوں ہونگے جبکہ1500اساتذہ کوہائی اسکولوں اورپی یو کالجوں کیلئے تقررکیاجائے گا۔حیدرآباد۔کرناٹک علاقے کیلئے دستورہندکے آرٹیکل371کے جے میں کی گئی ترمیم کے تحت تقررات کے قوانین بنائے گئے ہیں جس کے سبب تقررات کے عمل میں تاخیرہوئی ہے۔اگرایسانہ ہوتاتواساتذہ کاتقررکئے ہوئے3ماہ کاعرصہ گذرگے ہوتا۔انتخابی ضابطہ عمل،371جے ایکٹ کے سبب جون کے مہینے میں اساتذہ کاتقررعمل میں لایاجائے گا۔کمنے رتناکرنے مزیدبتایاکہ بقیہ13ہرارعہدوں کیلئے مرحلہ وارتقررات عمل میں لائے جائیں گے۔وزیرموصوف نے بتایاکہ اساتذہ کے تبادلوں سے متعلق روک لگاتے ہوئے لوک سبھاانتخابات کیلئے انتخابی ضابطہ عمل کی میعادمکمل ہونے کے بعدیعنی جون کے مہینے میں ہی اساتذہ کے تبادلوں کیلئے کارروائی کی جائے گی۔موجودکونسلنگ نظام کے تحت اساتذہ کے تبادلے گئے جارہے ہیں جس سے میاں بیوی کودسری جگہ کام کرنے پرمجبورہوناپڑرہاہے۔اسکے علاوہ صحت کی خرابی کاشکاراساتذہ کوتبادلہ کاموقع نہیں مل رہاہے۔ان تمام باتوں کونظرمیں رکھتے ہوئے عدالت میں حلف نامہ پیش کیاگیاہے۔اسٹے حاصل کرکے کونسلنگ کے بجائے اساتذہ کے تبادلے کئے جائیں گے۔انہوں نے بتایاکہ میاں بیوی کے تبادلوں کامطالبہ کرتے ہوئے تقریبا17ہزاراساتذہ نے عرضداشت پیش کی ہے۔جملہ کونسلنگ کے ذریعہ اب تک تبادلے ممکن نہ ہونے والے40ہزاراساتذہ موجودہیں۔وزیرتعلیم کمنے رتناکرنے بتایاکہ غیرامدادی308پرائیویٹ اسکولوں میں سے103اسکولوں کیلئے فنڈجاری کرنے کیلئے وزیراعلی نے رضامندی ظاہرکردی ہے بقیہ اسکولوں میں چندخامیاں پائے جانے کے سبب فنڈجاری کرنے کے فیصلے میں تاخیرہورہی ہے۔ان اسکولوں کی تفصیلات کاجائزہ لینے کے بعدفنڈکے اہل اسکولوں کوضرورفنڈفراہم کیاجائے گا۔--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں