تلنگانہ بل پر مباحث کیلئے مزید وقت کی طلبی کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-20

تلنگانہ بل پر مباحث کیلئے مزید وقت کی طلبی کا امکان

حیدرآباد
(پی ٹی آئی )
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کی جانب سے ریاستی اسمبلی میں تلنگانہ مسودہ بل پر نظر یات پیش کرنے اور بل کو واپس کرنے کیلئے 23جنوری تک مہلت دی گئی ہے جو قریب الختم ہے ۔ اگر چہ ایوان میں اس مسئلہ پر بحث جاری ہے لیکن سمجھا جارہا ہے کہ رایست کی تقسیم کی مخالفت کرنے والے بل واپس کرنے کی مدت میں توسیع چاہتے ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ متحدہ ریاست کے حامی مسودہ بل پر بحث کیلئے صدر جمہوریہ سے مزید وقت طلب کریں گے ۔ ریاستی وزیر سماجی بہبود پی ستیا نارائنا نے کل اس بات کا اشارہ دیا تھا کہ بل پر بحث کیلئے وہ مزید وقت طلب کیا جائے گا ۔ دوسری طرف تلنگانہ کے قائدین بل پر بحث کیلئے وقت میں توسیع کی مخالفت کر رہے ہیں ۔ ان کا الزام ہے کہ جل پر بحث مزید وقت کی طلبی کے ذریعہ متحدہ ریاست کے حامی اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ آنے والے عام انتخابات سے قبل پارلیمنٹ میں بل منظور نہ ہوسکے ۔ ٹی آر ایس کے قائد کے کیشوراؤ نے بتایا کہ اگر زائد وقت دیا بھی جاتا ہے تو اس سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ ایوان میں ٹی آر ایس کے فلور لیڈر ای راجندر نے کہا کہ چیف منسٹر کرن کمار ریڈی اور سیما آندھرا کے قائدین نے ہمیشہ ہی تشکیل تلنگانہ کو روکنے کی کوشش کی ہے لیکن علیحدہ ریاست کی تشکیل کا عمل آگے بڑھ چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب تمام رکاوٹوں کو دور کردیا جائے گا ۔ علاقہ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے قائدین کو یقین ہے کہ آئندہ ماہ منعقد ہونے والے پارلیمنٹ اجلاس کے دوران تلنگانہ بل منظور ہوجائے گا ۔ اگر ریاستی اسمبلی میں بل پر مباحث کیلئے مزید ایک ہفتہ یا 10دن کا وقت دیا بھی جاتا ہے تو اس سے فرق نہیں پڑے گا ۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ایل راج گوپال نے قبل ازیں سیما آندھرا علاقوں سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ یوپی اے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی مجوزہ تقسیم کے خلاف پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس کے دوران بھی وہ اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ۔ اسی دوران سیما آندھرا علاقوں سے تعلق رکھنے والے تلگو دیشم پارٹی کے قائدین نے ریاست کی تقسیم کے خلاف آندھرا ملازمین کی جانب سے 22جنوری کو منعقد ہونے والے چلو حید ر آباد پروگرام کی حمایت کا اعلان کیا ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں