اترپردیش حکومت کے خلاف ایس ڈی پی آئی کا بنگلور میں مظاہرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-11

اترپردیش حکومت کے خلاف ایس ڈی پی آئی کا بنگلور میں مظاہرہ

اترپردیش حکومت کے خلاف بنگلور میں مظاہرہ ملک کے مسلمانوں کو فیصلہ کرنا چاہئے کہ ہمارا مستقبل پناہ گرین کیمپوں میں ہوگا یا اتحاد کے ساتھ سیاسی طاقت بن کر دکھانا ہوگا۔ ایس ڈی پی آئی

سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا ، بنگلو ر ضلعی شاخ کی جانب سے بنگلور ضلعی صدر فیاض احمد کی صدارت میں کل یہاں ناگوار وارڈ، گو وند پور جنکشن میں حکومت اتر پردیش کے خلاف احتجاجی مظاہر ہ کیا گیا ۔ اس احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ، پارٹی نیشنل ورکنگ کمیٹی کے رکن محمد ثاقب نے کہا کہ ایک طرف مظفر نگر کے پناہ گزیں کیمپوں میں سردی کی شدت سے کئی معصوم بچے جاں بحق ہوگئے ہیں اور پناہ گزیں کیمپوں میں موجود ہزاروں مسلمان حکومت کی مدد کے طلبگار ہیں۔ لیکن اترپردیش کے وزیر اعلی اور ان کے باپ ملائم سنگھ یادو سیفئی میں جشن منعقد کرکے لطف اندوز ہورہے ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ ملائم سنگھ یادو سیفئی میں منعقد جشن میں حصہ لینے کے لیے وقت ملا ہے، لیکن انہیں مظفر نگر فساد متاثرین کیمپوں کا دورہ کرنے کے لیے وقت نہیں ہے۔ جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اتر پردیش حکومت مسلمانوں کے تئیں کیا جذبہ رکھتی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق سیفئی میں جشن منانے اور اپنی سیاسی اجارہ داری کی نمائش کے لیے 20کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ، لیکن مسلم پناہ گزیں کو مدد کرنے کے لیے ان کے پاس بالکل کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ مظفر نگر میں مسلمانوں کی بدترین حالت ہے، لیکن سماج وادی پارٹی کے اہم لیڈر مانے جانے والے مسلم لیڈر اعظم خان نام نہاد مطالعتی دورے پر ترکی، گریس، مصر،اٹلی،نیدر لینڈ،برطانیہ،اور یو اے ای جائیں گے، ہر ایک ایم ایل اے اپنے ساتھ شاپنگ کے لیے دو لاکھ روپئے لے جائیں گے۔ ہمارا صرف ایک ہی سوال ہے کہ کیا اتر پردیش کی حکومت اور اراکین اسمبلی مظفر نگر المیہ کو بھول چکے ہیں ؟ اتر پردیش حکومت کے اس عمل سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ مسلمانوں کو ووٹ بینک سے زیادہ نہیں سمجھتی، مسلمانوں کا ووٹ لے لیا اور بس انہیں بھول گئے ، یہی ان مفاد پرست سیاست دانوں کا اصلی چہر ہ ہے۔ لہذا انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان حالات میں مسلمانوں کو چاہئے کہ اپنے آگے کی حکمت عملی پر غور کریں اور ان خونخوار ہمدردوں سے کیسے اپنے آپ کو بچا کر عزت کی زندگی جئیں۔ اب ملک کے باشعور مسلمانوں اور سیکولر عوام کی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ ملک کی حالت زار اور مسلمانوں کی حالت زار کے متعلق بیداری مہم چلائیں اور اپنی مدد آپ کریں اور اپنی قیادت کس کے ہاتھوں میں سونپنا ہے ؟ اس کا صحیح و مناسب فیصلہ کریں اور مسلمانوں پر مظالم ڈھانے والے اور اس ظلم کا تماشہ دیکھنے والے نام نہاد سیکولر پارٹیوں اور ان کے قائدین کو ایسا سبق سکھائیں کے وہ اس سبق کو زندگی بھر یاد رکھ سکیں، ملک کی آزادی کے لیے اپنی جانی و مالی قربانی دینے والے مسلمانوں کو طے کرنا ہوگا کہ وہ اس ملک میں مظلوم قوم کی طرح پناہ گزیں کیمپوں میں پناہ گزین بن کر رہیں گے یا اپنی سیاسی قوت کا محاسبہ کرکے کسی ایک با اصول سیاسی پارٹی کی قیادت قبول کرتے ہوئے اس ملک کے ایوانوں میں سچے اور اچھے نمائندے بن کر جائیں گے۔ اس احتجاجی مظاہرے میں سینکڑوں کارکنان شریک رہے اور مظاہرے کے دوران اعظم خان کے پتلے کو جوتوں کا ہار پہنا یا گیا۔

SDPI Prortest against Uttar Pradesh Government Appeals

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں