اسنوڈن کے انکشافات سے ساری دنیا میں امریکی فوج خطرہ میں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-11

اسنوڈن کے انکشافات سے ساری دنیا میں امریکی فوج خطرہ میں

واشنگٹن
(اے ایف پی)
انٹلیجنس کے روپوش کنٹراکٹرایڈورڈاسنوڈن کے ہاتھوں1.7ملین خفیہ دستاویزات کے سرقہ سے امکان ہے کہ عالمی سطح پرامریکی فوج ہلاکت خیزخطرہ کاشکاریوجائے گی۔امریکی قانون سازوں نے پنٹگان کی رازدارانہ پورٹ میں یہ بات بتائی۔محکمہ دفاع نے ایک رازدارانہ دستاویزات کانگریس کے اہم ارکان کوتیاری کے ساتھ روانہ کی جس میں نیشنل سیکیورٹی ایجنسی(این ایس اے)کے سابق کنٹراکٹرکے انکشافات کے امکانی اثرات کاجائزہ لیاگیاہے۔تاہم رپورٹ منظرعام پرنہیں لائی گئی۔دفاعی انٹلیجنس ایجنسی کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل مائکل کلین نے اسنوڈن کی جانب سے رازکے دستاوایزات کے سرقہ کاپتہ چلنے کے فوری بعداطلاعاتی جائزہ ٹاسک فورس2سے موسومہ پنٹگان ٹاسک فورس قائم کیاتھا۔ڈی آئی اے کے ایک ترجمان نے یہ بات ب بتائی۔ڈی آئی اے کی زیرقیادت ٹاسک فورس نے انٹلیجنس کے دیگرارکان فوجی خدمات اورجنگی کمانڈسے مربوط افرادکی تال میل کے ساتھ کام کیا۔ترجمان نے شناخت ظاہرنہ کرنے کی شرط پربتایاکہ اس اقدام کامقصدمعلومات اورسمجھوتے سے محکمہ دفاع پرمرتب ہونے والے امکانی اثرات کاجائزہ لیاگیاہے۔ترجمان نے بتایاکہ قانون سازوں کوصرف ابتدائی تجزیہ فراہم کیاگیاہے اورٹاسک فورس اضافی معلومات کے جائزہ کے ساتھ اپنے کام میں سرگرم ہیں۔اسنوڈن نے امریکی انٹلیجنس اکٹھاکرنے کی سرگرمیوں کی تفصیلات کاانکشاف کیاتاہم قانون سازوں نے خبردارکیاکہ افشاکنندہ کے غیرقانونی قبضہ میں موجوداشیامیں بھاری مقدارمیں رازدارانہ فوجی معلومات شامل ہیں۔ایوان کی انٹلیجنس کمیٹی کے صدرنشین مائک روجرس نے پیانل کے سرکردہ ڈیموکریٹک رکن ڈچ رپرس برگرکے ہمراہ مشترکہ بیان میں بتایاکہ اس رپورٹ سے ان کے شدیدترین اندیشوں کی توثیق ہوتی ہے جن میں اسنوڈن کی حقیقی دغابازانہ سرگرمیوں سے فوجی مردوخواتین کوشدیدخطرہ لاحق ہوگیا۔اسنوڈن جواس وقت عارضی پناہ کے تحت ماسکومیں مقیم ہیں امکان ہے کہ ان کی سرگرمیاں میدان میں ہمارے فوجیوں کیلئے ہلاکت خیزنتائج پیداکرسکتے ہیں۔اسنوڈن اوران کے حامیوں کااستدلال ہے کہ امریکہ کے خفیہ پروگرامس جن میں فی الواقع ہرامریکی کابھاری مقدارمیں ٹیلیفون اورانٹرنیٹ موادموجودہے اس کی تفصیلات کے انکشاف شہری آزادیوں کے دفاع کامحظ ایک مشن ہے۔ان انکشافات سے شخصی آزادیوں اوردہشت گردی سے مقابلہ کے درمیان توازن پرامریکہ میں ایک زبردست بحث چھڑگئی اورساتھ ہی ساتھ ان انکشافات کے درمیان کے ناسانے عالمی قائدین جن میں جرمنی کی چانسلرانجلینامرکل بھی شامل ہے کے موبائیل فون کی ٹیاپنگ کے خلاف احتجاج بھی برپارہاہے۔دریں اثناایف بی آئی کے ڈائرکٹرجیمس کومی نے آج بتایاکہ وہ ایڈوارڈاسنوڈن کوایک مخبریاہیروکہنے کے لائق بھی نہیں سمجھتے اوران پریہ لیبل چسپاں کرنے کی رپورٹس سے وہ حیران ہیں۔وفاقی تحقیقاتی جرائم وانٹلیجنس کے سربراہ تیزی سے نیویارک ٹائمنراورگارجن جیسے اخبارات کی رحم کی اپیلوں کومستردکردیاجس میں بتایاگیاتھاکہ اسنوڈن نے نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کی زیرنگرانی خفیہ ڈیجیٹل نگران کاری کے وسیع وعریض دائرہ کارکوبے نقاب کرتے ہوئے امریکہ کی خدمت کی ہے۔انہوں نے بتایاکہ وہ دیکھ رہے ہیں کہ حکومت بانیوں کے ارادوں کے مطابق کام کررہی ہے۔کومی نے ایک چھوٹے صحافی گروپ کویہ بات بتائی۔لہذاانہیں کسی ایسے فردکومخبرکالیبل دینے میں دشواری ہے جوبنیادی طورپرہماری حکومت کے ڈھانچہ اوراس کے سرگرمیوں کے طریقہ کارسے اختلاف رکھتاہے۔اسنوڈن کے افشاکردہ فائلس کی رپورٹس نے اس بات کااظہارکیاگیاہے واشنگٹن اوراس کے حلیف انگریزی داں دنیامیں عالمی سطح پرایک بڑاجال بچھائے بیٹھے ہیں اورٹریفک وٹیلیفون کالس لاکس حاصل کررہے ہیں۔ان کی انکشافات سے امریکہ کے ٹیلیفون صارفین اوربیرونی حکومتوں نے اندھادھندان کارروائیوں پربرہمی کاا ظہارکیاوراس سے امریکہ میں ایک سیاسی اورقانونی مباحث اٹھ کھڑے ہوئے۔اسنوڈن ماسکومیں مقیم ہیں جنہیں ایک سالہ سیاسی پناہ کے تحت تحفظ فراہم کیاگیاہے۔امریکی عدالتوں نے جاسوسی کے جوازکے جائزہ کاآغازکردیاہے جبکہ وائٹ ہاؤزنے بھی داخلی جائزہ عمل میں لایاہے۔کومی نے اسنوڈن کے خلاف امریکی ثبوت کی تفصیلات نہیں بتائیں۔اسنوڈن ماضی میں این ایس اے کے کنٹراکٹرتھے جن پرجاسوسی قانون کے تحت الزام ہے۔انہوں نے بتایاکہ مخبرین بہت اہمیت رکھتے ہیں وہ اس بات کوسمجھنے کیلئے کوشاں ہیں کہ آپ نے کس طرح سے اس قسم کی معلومات کیلئے ہیرومخبرجیسالیبل کااستعمال کیالہذااس بات پرانہیں الجھن ہے۔پنٹگان کی رازدارانہ رپورٹ کاحوالہ دیتے ہوئے امریکی قانون سازوں نے انتباہ دیاہے کہ اسنوڈن کی جانب سے1.7ملین خفیہ دستاویزات کے سرقہ سے امریکی فوج کوعالمی سطح پرہلاکت خیزخطرہ کاامکان پیداہوگیا۔ایوان کے انٹلیجنس کمیٹی کے سرکردہ ڈیموکریٹک رکن ڈچ رپرس برگرنے بتایاکہ اسنوڈن نے ہمارے ملک کی پلے بُک کیلئے دہشت گردوں کوایک کاپی فراہم کی ہے اورہم اس کی قیمت اداکررہے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ ہم دیکھنے لگے ہیں کہ دہشت گرداس افشاکے واقعات کے نتیجہ میں اپنے طریقہ کارمیں تبدیلی کررہے ہیں جبکہ اس رپورٹس سے پتہ چلتاہے کہ ہمارے ملک کواس سے نقصان ہوگااوراس کے شہریوں کوبھی برداشت کرناہوگا۔اسی دن صدربارک اوباماکی امریکی قانون سازوں کے ساتھ ملاقات کی رپورٹ پرقانون سازوں کاردعمل ظاہرہواہے۔قانون سازوں کے ساتھ اوباماکی ملاقات میں این ایس اے نگران کارسرگرمیوں کے ناقدین بھی شامل تھے۔میٹنگ کامقصدپروگرام میں امکانی اصلاحات پرتبادلہ خیال تھا۔
Edward Snowden leaks may be 'lethal' for troops: US lawmakers

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں