شاردا گروپ - متاثرین کی رقم لوٹانے کے فیصلے پر شیامل سین کمیشن کی مہر ثبت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-15

شاردا گروپ - متاثرین کی رقم لوٹانے کے فیصلے پر شیامل سین کمیشن کی مہر ثبت

شاردا گروپ کے ایم ڈی سدپتو سین کی عرضی پر جسٹس شیامل سیل کمیشن نے پیر کو اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ گروپ کے 4ٹیلی ویژن چینلس تارا ٹی وی، تارا میوزک، تارا پنجابی اور ٹی وی ساؤتھ ایشیا کو فروخت کرکے متاثرین کو رقم لوٹانے کا کام شروع کردینا چاہئے۔ اس سلسلے میں کمیشن نے آئندہ 24 جنوری کو ایک اہم میٹنگ بلائی ہے، جس میں شاردھا گروپ کے ٹیلی ویژن چینلس سے متعلق تمام تفصیلات اور سدپتو سین کی جائیداد کی تفصیلات کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس کے بعد ہی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق آئندہ 24 جنوری کو شاردھا گروپ کے چاروں نیوز چینلس کے ذمہ داروں، افسران اور ملازمین کے ساتھ بھی میٹنگ کی جائے گی تاکہ چینلس کے تعلق سے تمام حقائق کی جانکاری ہوسکے۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ ان چینلس کو فروخت کرنے کے بعد تقریباً 1500 سے 2000 روپے حاصل ہوسکتی ہے۔ چینلس کو فروخت کرنے کے بعد شاردھا چٹ فنڈ سے متاثر ہونے والوں کو تعداد اور ان کے رقومات کی تفصیلات حاصل کی جائے گی۔ اس کے بعد ان متاثرین کو رقم لوٹانے کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ غور کرنے کی بات ہے کہ سدپتو سین طویل مدت سے پولیس اور جیل حراست میں ہیں۔ پچھلے ہفتہ جسٹس شیامل سین کمیشن کے سامنے شاردھا گروپ کے مالک سدپتو سین نے عرضی دی تھی کہ ان کے تمام چینلس کو فروخت کرکے متاثرین کو رقم لوٹادی جائے۔ لہذا اس عرضی پر غور کرتے ہوئے جسٹس شیامل سین نے پیر کو اپنا فیصلہ سنایا۔ اس فیصلہ سے شاردھا متاثرین کو اپنی رقم ملنے کی ایک امید جاگی ہے۔ یاد رہے کہ شاردھا گروپ کے سرمایہ کاروں کو رقم لوٹانے کیلئے ریاستی حکومت کی جانب سے 500 کروڑ روپئے کا فنڈ مہیا کرایا گیا ہے۔ ریاست بھر میں شاردھا گروپ کے سرمایہ کاروں کی تعداد لاکھوں میں ہے جن کی رقم کو واپس کرنا آسان نہیں ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے کچھ شاردھا متاثرین میں رقم تقسیم کی گئی تھی۔ حکومت اتنی بڑی رقم مہیا نہیں کرسکتی اس لئے شاردھا گروپ کی جائیدادوں کو فروخت کرکے متاثرین کی رقم کو واپس کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ لاکھوں کی تعداد میں سرمایہ کاروں کو رقم واپس کرنے کیلئے سدپتو سین کے مزید جائیدادوں کو فروخت کیا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ شاردھا گھوٹالہ کے بعد اس کے کئی ایجنٹوں نے خودکشی کرلی تھی اور ریاست بھر میں حکومت کے خلاف زبردست احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا جس کے بعد ریاستی حکومت کی طرف سے سخت اقدامات ہوئے اور نہ صرف شاردھا کے سی ای او بلکہ اس کے اہم رکن دیب جانی کو گرفتار کرکے جیل حراست میں بھیج دیا گیا ساتھ ہی ساتھ ترنمول کے راجیہ سبھا ممبر کنال گھوش جوکہ شاردھا میڈیا ہاؤس کے سی ای او تھے انہیں بھی گرفتارکرکے سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں