کمپیوٹر خریدنے ہر رکن اسمبلی کو 60 ہزار روپئے - کرناٹک اسمبلی میں فیصلہ زیرغور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-10

کمپیوٹر خریدنے ہر رکن اسمبلی کو 60 ہزار روپئے - کرناٹک اسمبلی میں فیصلہ زیرغور

کمپیوٹر کی خریدی کیلئے ہر رکن اسمبلی کو 60ہزار روپئے فراہم کرنے کا فیصلہ اسمبلی سکریٹریٹ کے زیر غور ہے ۔ ڈپٹی اسپیکر کی قیادت والی ایوانی کمیٹی کی سفارش پر اسپیکر کاگوڈتمپا نے منظوری دے دی ہے ۔ چند ہی دنوں میں اسمبلی اراکین کے اکاؤنٹ میں یہ رقم جمع کردی جائیگی ۔ اس رقم سے خریدے جانے والے کمپیوٹر کی بل بھی ایوان کو ادا کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اسمبلی اراکین اس رقم سے چاہے کمپیوٹر خرید سکتے ہیں یا پھر یہ رقم کہیں بھی خرچ کی جاسکتی ہے ۔ وزیراعلی ،وزراء اور اسپیکر سمیت اسمبلی کے 224اراکین کو یہ رقم فراہم کی جائے گی ۔ اس کیلئے 1.35کروڑروپئے خرچ ہونگے ۔ قانون ساز کونسل کے 75اراکین کو شامل کیا گیا تو مزید 45لاکھ روپئے خرچ کئے جانے ہونگے ۔ کمپیوٹر کی خریداری کی غرض سے ہی حکومت کے خزانے پر 1.80کروڑ روپیوں کا بوجھ پڑے گا ۔ ملک بھر میں یہ بات آگ کی طرح پھیل رہی ہے کہ سرکاری نمائندوں کو دئے جارہے سرکاری سہولیات کے لئے عوام سے حاصل کردہ ٹیکس کی رقم ضائع ہورہی ہے ۔ اس پر روک لگانے کی ضرورت ہے ۔ ایسے موقع پر ہی تمام اسمبلی اراکین کو کمپیوٹر خریدنے کیلئے رقم دی جارہی ہے ۔ حال ہی میں سروے کے بہانے اسمبلی اراکین کا غیر ملکی دورہ کیلئے سخت مخالفت کی گئی اس کے فوری بعد یہ دوسرا تنازعہ کھڑا ہورہا ہے ۔ باوثوق ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق نئی اسمبلی اقتدار میں آنے کے موقع پر اسمبلی اراکین کو کمپیوٹر خریدنے کیلئے رقم فراہم کرنا عام بات ہے ۔ اس سے قبل بھی ایک مرتبہ کمپیوٹر س دئے گئے تھے ۔ اس موقع پر حکومت کو کمپیوٹر کی خریدی کی بل کی فراہمی لازمی تھی ۔ اب قانون میں تبدیلی لائی جارہی ہے اس سے تمام کو حیرت ہورہی ہے ۔ پہلی مرتبہ اسمبلی میں داخل ہونے والے اسمبلی اراکین کو کمپیوٹر فراہم کئے جاسکتے ہیں لیکن 13ویں اسمبلی کی معیاد میں یہ سہولت حاصل کرنے والے اسمبلی اراکین کو 14ویں اسمبلی کی معیاد میں بھی کمپیوٹر فراہم کرنے کی ضرورت ہی کیا ہے ۔ اس سلسلے میں پوچھے جانے پر جواب ملتا ہے کہ وہ کمپیوٹرس استعمال کے قابل ہی نہیں ہیں ۔

Rs 60 thousand to buy a computer every legislator Karnataka Assembly

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں