22/جنوری نئی دہلی پی۔ٹی۔آئی
صدرجمہوریہ ہند پرنب مکرجی نے ریاستی اسمبلی میں تلنگانہ بل پر جاری مباحث اور غور و خوص کیلئے انہیں (صدر جمہوریہ کو) واپسی سے قبل مزید 4ہفتوں کی توسیع کیلئے ریاستی حکومت کی درخواست پر کل فیصلہ کریں گے۔ حکومت آندھراپردیش کی جانب سے اسمبلی کی معیاد میں توسیع کیلئے صدرجمہوریہ کے دفتر کو تجویز ارسال کی گئی ہے۔ راشٹرپتی ذرائع نے بتایاکہ صدرجمہوریہ توقع ہے کہ ریاستی حکومت کی خواہش پر اسمبلی کی معیاد میں 4 ہفتہ کی توسیع کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کریں گے۔ ذرائع نے بتایاکہ ریاستی حکومت نے یہ پیغام ارسال کیا ہے کہ آندھراپردیش تنظیم جدید بل پر اسمبلی میں صرف چند دنوں کے مباحث ہوسکے اورکئی ارکان اسمبلی اس پر اظہار خیال کرنے والے ہیں۔ چنانچہ حکومت نے مقررہ مدت میں توسیع کی درخواست کی ہے۔ اگر 23جنوری کے بعد تک توسیع کی جاتی ہے تو مرکزی حکومت کو پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل منظور کرانے میں دشواری پیش آئے گی جس کا 3فروری سے آغاز ہوگا۔ 12دسمبر کو صدرجمہوریہ نے مسودہ بل ریاستی اسمبلی کو ارسال کیا تھا اور اس پر غور وخوص کے بعد واپس کرنے کیلئے 23 جنوری تک کا وقت دیا گیا تھا۔ تاہم یہ بات واضح نہیں ہوسکی کہ توسیع سے متعلق درخواست پر مرکزی وزیر داخلہ نے کیا سفارش کی ہے۔ ریاست کی تنظیم جدید بل پر مباحث کیلئے مہلت میں توسیع کئے جانے کی کئی مثالیں موجود ہیں۔ صدر جمہوریہ نے مدھیہ پردیش اسمبلی کو چھتیس گڑھ ریاست کی تشکیل کیلئے مباحث اور بل کی منظوری کی بابت دی گئی مہلت میں توسیع کی گئی تھی تاہم دستوری ماہرین کی رائے ہے کہ ریاستی اسمبلی کو جو بھی رائے ہوگی پارلیمنٹ اس کے مطابق نئی ریاست کی تشکیل سے متعلق قانون سازی کے عمل کو آگے بڑھاسکتی ہے۔ مرکزی کابینہ نے 5دسمبر کو 10اضلاع پر مشتمل ریاست تلنگانہ کی تشکیل اور ملک کی 29 ویں ریاست کے قیام سے متعلق بلو پرنٹ کا زاوے کے سلسلہ میں پیشرفت کی تھی۔ نئی علیحدہ ریاست تلنگانہ 10اضلاع پر مشتمل ہوگی اور ماباقی 13اضلاع آندھراپردیش کہلائیں گے۔ شہر حیدرآباد اگلے 10سالوں کیلئے دونوں ریاستوں کا دارالحکومت ہوگا۔ President to decide Telangana Bill issue by Thursday
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں