بحرین - سنی حکمران کی شیعہ اکثریت کے ساتھ مفاہمت میں پیشرفت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-23

بحرین - سنی حکمران کی شیعہ اکثریت کے ساتھ مفاہمت میں پیشرفت

منامہ
(رائٹر)
بحرین کے لیعہداپوزیشن کے ساتھ ملاقات اورایک شاہی وفدکاتقررکرکے مفاہمتی بات چیت کے سلسلہ کومنقطع ہونے سے بچالیاہے۔ولیعہد نے ساتھ ہی ازسرنوبات چیت کے موضوعات سے بھی اتفاق کرلیاہے جس سے اس جہت میں پیش رفت سے متعلق امیدکی نئی کرن روشن ہوئی ہے۔حالات میں نئی کروٹ کے باوجودشیعہ اکثریت اورحکمران سنی الخلیفہ خاندان کے درمیان عدم اعتمادکی فضاہنوزبرقرارہے جو3سال قبل حکومت کی جانب سے جمہوریت کی تائید میں احتجاج کی تحریک کوکچلے جانے کی پرچھائیوں سے نجات حاصل کرتی دکھائی نہیں دیتی۔بیشتر بحرینی مفاہمت کی ان کوششوں کوشک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اوران مساعی کومحض نمائش باورکرتے ہیں۔2011سے خلیجی عرب سلطنت،جہاں امریکی ففتھ فلیٹ تعینات ہے۔ایسی شدیدشورشوں کاشکارہے جسے فروکرنے میں سیاسی اقدامات بھی ناکام ہوچکے ہیں۔صورتحال کی نزاکت یہ بھی ہے کہ ملک شیعہ ایران اروعلاقائی سنی مسلم مملکت سعودی عرب کے درمیان اثرورسوخ قائم کرنے کی کوششوں کے بھنورمیں پھنسی ہے۔ماہ رواں کے اوائل میں حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کاسلسلہ ختم کرنے کااعلان کیاتھا۔گذشتہ سال ستمبر میں اپوزیشن اپنے ایک ممتازرکن اورقائدکی گرفتاری کے بعد بات چیت کابائیکاٹ کررہی تھی اوراس طویل تعطل کے بعدہی حکومت ایسے اعلان پر مجبورہوئی تھی۔ان تمام باتوں کے باوجودولیعہدسلمان بن حمادالخلیفہ نے گذشتہ ہفتہ حیرتناک قدم اٹھاتے ہوئے شیعہ اپوزیشن گروپ الوفاق کے قائدشیخ السلمان کے علاوہ دیگر قائدین سے بھی ملاقات کی۔یہاں یہ تذکرہ بے محل نہ ہوگاکہ ولیعہدسلمان بن حمادالخلیفہ کوشاہی خاندان کااعتدال پسندرکن باورکیاجاتاہے۔چندہفتوں قبل شیخ علی سلمان پروزارت داخلہ کی تحقیراورافواہیں پھیلانے کاالزام عائد ہواتھاجسے اپوزیشن نے الوفاق ارکان کے خلاف ناقابل قبول کاروائی قراردیاتھا۔الوفاق کے ایک سینئررکن،خلیل مرزوق،ستمبرمیں گرفتاری کے بعدفی الحال ضمانت پررہاہیں۔انہوں نے کہاکہ اس ملاقات کے بعدہم محتاط طورپرخوش امید ہیں۔انہوں نے ستمبر میں خلیل مرزوق کی گرفتاری کے بعدہی سمجھوتہ پر بات چیت کابائیکاٹ کیاتھا۔بحرین مے مرزوق نے جمعہ کوحکومت مخالف احتجاجی مظاہرہ کے بعدرائٹرکے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ رخ اورویہ میں اچانک تبدیلی سے ہم بہت زیادہ خوش تونہیں ہیں تاہم مسئلہ کے حل اورشراکت داری کی راہیں ہم نے کھلی رکھی ہیں۔سیاسی تعطل کے لئے حکومت اوراپوزیشن دونوں ہی ایک دوسرے کوموردالزام ٹھیراتے رہے ہیں۔اپوزیشن،حکمراں شاہی خاندان پرقیام جمہوریت سے محفوظ رہنے کے لئے مسلکی پھوٹ ڈالنے اورعوام میں اختلافات پیداکرنے کی پالیسی پرعمل آوری کاالزام عائد کرتاہے جب کہ حکومت الوفاق پرایران کی جانب جھکاؤاوراسلامی جمہوریہ کے لئے ہی کام کرنے کاالزام عائد کرتی ہے۔
Bahrain deadlocked talks saved from brink, some hope for progress

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں