پاکستان ہندوستان کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں - سرتاج عزیز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-30

پاکستان ہندوستان کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں - سرتاج عزیز

پاکستان ہندوستان کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں - سرتاج عزیز
واشنگٹن
(پی ٹی آئی)
وزیراعظم پاکستان نوازشریف کے قومی سلامتی اورخارجہ امورکے مشیرسرتاج عزیزنے امیدظاہرکی ہے کہ کشمیر سمیت تمام حل طلب مسائل مسائل کے حل کے سلسلے میں جامع اوربامعنی مذاکرات کے لئے اس کی گزارش سے ہندوستان اتفاق کرے گا۔یہ بیان کرتے ہوئے کہ پاکستان پڑوسیوں ہندوستان اورافغانستان کے تئیں پرامن تعلقات کی پالیسی پرعمل کررہاہے،عزیزنے نامورمبصرین پرمشتمل امریکی ادارہ اٹلانٹک کونسل میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نئی دہلی کے ساتھ تجارتی تعلقات میں اضافہ ہورہاہے مگرتنازعات حل طلب ہیں۔نوازشریف حکومت کے ویژن کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے عزیزنے کہاکہ معاشی ترقی،داخلی سلامتی،پڑوسیوں بالخصوص افغانستان اورہندوستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری لانااہم ترجیحات ہیں۔عزیزایک اعلی سطحی پاکستانی وفدکی قیادت کررہے ہیں۔انھوں نے امریکی وزیرخارجہ جان کیری کے ساتھ پیرکے روزامریکہ۔پاک حکمت عملی پرمبنی مذاکرات میں حصہ لیا۔بعدازاں جان ہاپکنس یونیورسٹی کے اسکول آف اڈوانسڈانٹرنیشنل اسٹیڈیزمیں\'\'پاکستان۔امریکہ تعلقات:بیشترفت کاراستہ\'\'کے زیرعنوان ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عزیزنے کہاکہ امریکہ۔پاک تعلقات پھرمستحکم اور مثبت سمت میںآگئے ہیں۔انھوں نے کہاکہ مذاکرات میں دفاع اورسکیوریٹی کے شعبے بدستوراہم موضوعات ہوں گے۔انھوں نے نشاہدی کی کہ امریکہ کے یکطرفہ ڈرون حملے پاکستان کے لئے ایک اہم مسئلہ ہے اوراسے حل کیاجاناچاہئے۔سرتاج عزیزنے کہاکہ جولوگ دہشت گردہیں ان کاتعلق جہاں سے بھی ہو،انھیں حکومت کی عملداری تسلیم کرنی ہوگی ورنہ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔انھوں نے یہ بات منگل کوجان ہاپکنس یونیورسٹی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔انھوں نے کہاکہ جولوگ دہشت گردہیں چاہے ان کاتعلق جہاں سے بھی ہو،انھیں زندہ رہنے کے لیے حکومت کی عملداری کوتسلیم کرناہوگاورنہ ان کے خلاف طاقت کاستعمال کیاجائے گا۔پاکستان کے امورخارجہ کے مشیرکاکہناتھاکہ کسی بھی کارروائی کے لیے ملک کی سیاسی جماعتوں کواعتمادمیں لیاجائے گا۔انھوں نے کہاکہ جب کارروائی ہوگی وہ بلاامتیازاوربھرپورہوگی۔

Pak wants good relations with India: Sartaj

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں