عام انتخابات سے قبل منموہن سنگھ کے مستعفی ہونے کا کوئی ارادہ نہیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-01

عام انتخابات سے قبل منموہن سنگھ کے مستعفی ہونے کا کوئی ارادہ نہیں

وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ ،2014ء میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے قبل سبکدوش ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے اور وہ اپنی معیاد مکمل کریں گے۔ وزیراعظم کے دفتر نے آج یہ بات بتائی اور اس سلسلہ میں جاری قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا۔ یہ قیاس آرائیاں وزیراعظم کے فیصلہ سے پیدا ہوئی تھیں کہ وہ آئندہ 3جنوری کو ایک منفرد نوعیت کی پریس کانفرنس منعقد کرنے والے ہیں جو ان کی معیاد کی صرف تیسری پریس کانفرنس ہوگی۔ وزیراعظم کے دفتر نے عام انتخابات سے قبل ان کے استعفیٰ کی ایک اطلاع کو بکواس قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا اورک ہاکہ "وزیراعظم اپنی معیاد مکمل کریں گے۔ ایک میڈیا رپورٹ میں یہ پیش قیاسی کی گئی تھی کہ راہول گاندھی کیلئے راہ ہموار کرنے کے مقصد سے منموہن سنگھ، لوک سبھا انتخابات سے قبل مستعفی ہوسکتے ہیں۔ خود کانگریس پارٹی کی صفوں میں راہول گاندھی کو امیدوار وزارت عظمی نامزد کرنے کے بارے میں چرچے ہورہے ہیں۔ بالخصوص حالیہ اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد یہ چرچے بڑھ گئے ہیں"۔ کل ہی سینئر پارٹی لیڈر و مرکزی وزیر فینانس پی چدمبرم نے کہا تھا کہ کانگریس، آئندہ عام انتحابات کیلئے اپنے امیدوار وزارت عظمی کا اعلان کرے۔ "میری دانست میں کانگریس ایک ایسی شخصیت کو پارٹی لیڈر کی حیثیت سے پیش کرے جو پارٹی کی جانب سے حکومت تشکیل دئیے جانے کی صورت میں وزیراعظم بنے گا۔ یہ میرا اپنا خیال ہے۔ تاہم اس بارے میں فیصلہ کرنا پارٹی کا کام ہے"۔ یہاں یہ بات بھی بتادی جائے کہ وزیراعظم نے ایک سے زائد بار کہا ہے کہ راہول گاندھی کو پارٹی کی قیادت کرنی چاہئے کہ اور یہ کہ وہ (منموہن سنگھ)، نائب صدر کانگریس کے تحت کام کرنے آمادہ ہیں۔ اسی دوران خبر ملی ہے کہ وزیراعظم منموہن سنگھ مجوزہ پریس کانفرنس کے دوران امکان ہے کہ پالیسی ناکامیوں کے بارے میں غلط تاثر کو دور کرنے کی کوشش کریں گے اور حکومت کے ناقدین کا جواب دیں گے۔ یہ بھی امکان ہے کہ وہ یوپی اے کے 10 سالہ دور حکومت میں انجام دئیے گئے کارناموں پر مشتمل ایک رپورٹ جاری کریں گے۔ اپنی دوسری معیاد کے دوران جو مئی 2009ء میں شروع ہوئی تھی، منموہن سنگھ نے 5اخبارات کے مدیروں اور ٹی وی ایڈیٹرس کے ایک گروپ سے علیحدہ ملاقات کی تھی۔ اپنی 10سالہ معیاد کے دوران انہوں نے اب تک دو بڑی پریس کانفرنسیں منعقد کی ہیں۔ رشوت ستانی، مہنگائی اور دیگر مسائل پر یوپی اے حکومت پر تنقیدوں کا سلسلہ بڑھ رہا ہے۔ اسی دوران مرکزی وزیر منتیش تیواری نے بھی وزیراعظم کے (امکانی) استعفی کے بارے میں اطلاعات کو "احمقانہ اور بے بنیاد" قرار دے کر مسترد کردیا۔ تیواری، اخبار نویسوں کے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ مذکورہ سوالات کسی جواب کے لائق نہیں ہیں۔ وزیراعظم آئندہ 3جنوری کو میڈیا سے خطاب کرنے والے ہیں ایسے میں میڈیا کے ایک گروپ کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ اس قسم کی قیاس آرائیاں پھیلائیں۔

PM's New Year press meet: PMO rubbishes resignation rumours

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں