بنگلہ دیش پارلیمنٹ کے نومنتخب ارکان کی حلف برداری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-10

بنگلہ دیش پارلیمنٹ کے نومنتخب ارکان کی حلف برداری

ڈھاکہ
(پی ٹی آئی)
بنگلہ دیش کے نومنتخب ارکان پارلیمنٹ کورکنیت کاحلف دلوایا گیا۔وزیراعظم شیخ حسینہ کی پارٹی نے انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔عوامی لیگ اورساتھی پارٹیوں نے پارلیمنٹ میں تین چوتھائی نشستیں حاصل کرلی ہیں۔اپوزیشن نے انتخابات کامقاطعہ کیااورانتخابات تشددکے دوران منعقدہوئے۔اسپیکرشیریں شرمین چودھری نے نومنتخب ارکان کوحلف دلوایا۔وزیراعظم شیخ حسینہ نے حلف برداری تقریب کی صدارت کی۔وزیراعظم شیخ حسینہ توقع ہے کہ اتوارکے دن نئی حکومت تشکیل دیں گی۔عوامی لیگ حلیف پارٹی جاتیہ پارٹی کے ارکان نے پارٹی صدرایچ ایم ارشادکی اہلیہ روشن ارشادکی قیادت میں حلف لیا۔روشن ارشادبھی منتخب ارکان میں شامل ہیں۔جنرل ارشاد کی عدم موجودگی سے یہ قیاس کیاجارہاہے کہ دونوں میاں،بیوی میں ناچاقی ہے۔جنرل ارشاد نے انتخابات کامقاطعہ کیاتھا۔انتخابات قبل جنرل ارشادکو فوجی ہاسپٹل میں شریک کروایاگیاتھا۔الیکشن کمیشن نے ان کی امیدواری کومنسوخ کرنے کی درخواست کوقبول نہیں کیا۔جنرل ارشاداوران کی اہلیہ روشن ارشاد کے درمیان انتخابات کے مقاطعہ کے سلسلہ میں اختلافات پیداہوگئے تھے۔تاہم جنرل ارشادنے حلف برداری تقریب کی قیادت کرنے اپنی اہلیہ کواجازت دیدی۔روشن ارشادنے کہاکہ ان کی جاتیہ پارٹی دوگروپوں میں بٹ گئی ہے۔ایک گروپ جنرل ارشاد کاحامی ہے اوردوسراگروپ ان کی اہلیہ روشن ارشاد کاحامی ہے۔اس طرح جاتیہ پارٹی میاں بیوی کے حامی دوگروپوں میں بٹ گئی ہے۔روشن ارشادکے حامی گروپ کے ارکان نے انتخابات میں مقابلہ کیااورجوارکان منتخب ہوئے انہوں نے روشن ارشادکی قیادت میں رکنیت کاحلف لیا۔اپوزیشن بی این پارٹی نے الزام عائد کیاکہ حکومت نے دستورکی خلاف ورزی کی ہے۔کیونکہ دوپارلیمنٹ بیک وقت برقرارہیں۔۔پہلی پارلیمنٹ کی میعاد24جنوری کوختم ہونے والی تھی لیکن نئی پارلیمنٹ کے ارکان نے حلف لے لیا۔اس طرح دستورکی خلاف ورزی کی گئی۔تاہم چند قانونی ماہرین نے کہاکہ سابق پارلیمنٹ کی میعادختم ہونے سے قبل نومنتخب ارکان پارلیمنٹ کے حلف لینے سے دستورکی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔تاہم نومنتخب ارکان کی رکنیت24جنوری کے بعدہی کارکردگی جبکہ نویں پارلیمنٹ تحلیل ہوجائے گی۔تاہم ایک ماہرقانون شاہدبن ملک نے کہاکہ ارکان کے حلف لیتے ہی،رکنیت کارکردہوجاتی ہے۔ایسی صورت میں ایک حلقہ انتخابات میں دوارکان پارلیمنٹ کاوجودہوجاتاہے۔الیکشن کمیشن نے کل ایک اعلامیہ جاری کیا۔الیکشن کمیشن نے کہاکہ گزٹ اعلان کے اندرون تین دن نومنتخب ارکان حلف لینے پابندہیں۔300رکنی پارلیمنٹ کے لیے290ارکان منتخب گئے۔باقی10حلقوں میں سے8حلقوں کے انتخابات ملتوی کردئیے گئے۔عوامی لیگ کی دیگرحلیف جماعتوں ورکرس،جاتیہ سماج ننتردل اورعلحدہ شدہ جاتیہ پارٹی کاگروپ شیخ حسینہ کی حکومت میں شامل ہوگا۔سابق وزیراعظم خالدہ ضیاکی بی این پارٹی کی زیرقیادت پارٹیوں کے اتحادنے انتخابات کامقاطعہ کیا۔عام انتخابات میں عوامی لیگ نے300میں سے232نشستوں پرکامیابی حاصل کی۔تاہم ماہرین کاکہناہے کہ نئی پارلیمنٹ شایدزیادہ عرصے تک قائم نہ رہ سکے کیونکہ وزیراعظم شیخ حسنہ واجدکوشدیدسیاسی بحران کاسامناہے اوراپوزیشن کی جانب سے دوبارہ انتخابات کامطالبہ دن بدن زورپکڑتاجارہاہے۔دوباروزیراعظم منتخب ہونے والی خالدہ ضیاکوان دنوں گھرمیں نظربندرکھاگیاہے لیکن ان کی زیرقیادت اپوزیشن نے چہازشنبہ کوغیرمعینہ مدت تک روڈ،ریلوے اورپانی کے راستے بندکرنے کااعلان کیاتھا۔لیکن دارالحکومت ڈھاکامیں اس اعلان پرجزوی طورپرہی عمل درآمدممکن ہو سکاکیونکہ سکیورٹی فورسزے کارروائی کرکے حالیہ دنوں میں اپوزیشن کے لاتعدادکارکنوں کوگرفتارکرلیاہے۔ضیاکی بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی نے ان انتخابات کوتماشاقراردیاتھاجبکہ امریکانے اسے ساکھ کی کمی کاحامل کہاتھا۔ملک بھرمیں اپوزیشن کے بائیکاٹ کے باعث153نشستوں پرعوامی لیگ اوراس کی اتحادی جماعتوں کے ارکان بلامقابلہ کامیاب ہوئے۔حسینہ واجدکے ترجمان اقبال سبحان چوہدری نے اے ایف پی کوبتایاکہ ملک کے آزادی کے ہیروشیخ مجیب الرحمان کی بیٹی حسینہ کوجمعرات کو کسی وقت قائدایوان منتخب کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ اس کے بعدوہ ایک نئی حکومت قائم کریں گی جوممکنہ طورپراتوارتک حلف اٹھائے گی۔دوہفتے سے گھرمیں نظربندخالدہ ضیاکے گھرکے باہرسیکورٹی میں چہازشنبہ کی رات تک نرمی کردی گئی تھی تاہم ابھی تک یہ بات واضح نہیں کہ انہیں گھرسے باہر جانے کی اجازت ہوگی یانہیں۔ضیانے حالیہ انتخابات کوکالعدم قراردینے اورایک غیرجانبدارنگراں حکومت کی زیرنگرانی دوبارہ الیکشن کرانے کامطالبہ کیاتھا۔
Newly elected Bangladesh MPs sworn in

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں