مشرف فوجی ہسپتال میں روپوش - استغاثہ کا ریمارک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-07

مشرف فوجی ہسپتال میں روپوش - استغاثہ کا ریمارک

اسلام آباد
(پی ٹی آئی)
غداری کے مقدمہ کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت میں استغاثہ کی جانب سے سابق فوجی حکمراں کوبھگوڑاقراردینے کے بعدجوفوجی ہاسپٹل میں\'\'روپوش\'\'ہیں،مشرف کے وکیلوں اوراستغاثہ کے درمیان لفظی جھڑپ ہوئی۔سماعت کے دوران سرکاری وکیل اکرم شیخ نے مشرف پرالزام عائدکیاکہ وہ دانستہ طورپرعدالتی سماعتوں سے بچ رہے ہیں اورججوں کی تین رکنی بنچ سے اپیل کی کہ وہ ان کی گرفتاری کاوارنٹ جاری کرے تاہم عدالت نے اس مطالبہ کومسترد کردیا۔70سالہ مشرف پر2007ء میں ایمرجنسی لگانے پرسنگین غداری کے الزامات کے تحت مقدمہ چلانے کے لئے حکومت نے خصوصی عدالت تشکیل دی ہے جس نے آج انہیں شخص حاضری سے استثنی دیالیکن حکام سے کہاکہ وہ کل11:30بجے تک ان کامیڈیکل ریکارڈداخل کریں۔مشرف کے وکیل احمدرضاقصوری نے سماعت کے بعدمیڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے اکرم شیخ پرتنقید کی اورکہاکہ یہ سابق صدرپر مقدمہ کاکیس نہیں ہے بلکہ مسلح افواج کے ادارہ کاکیس ہے۔سرکاری وکیل نے آرمڈفورسس انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کوخفیہ ٹھکانہ اورمشرف کوبھگوڑاقراردیاہے۔یہ پاکستانی فوج کی توہین ہے۔انہوں نے کہاکہ مشرف نے40سال تک فوج کی خدمت کی ہے لیکن اب ان پرفوجی ہاسپٹل میں روپوشی کاالزام عائدکیاجارہاہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ کیایہ منصفانہ بات ہے؟شیخ نے قصوری کے پیش کردہ استدلال کومستردکردیااورالزام عائدکیاکہ بعض عناصراس کیس میں فوج کوگھسیٹنے کی کوشش کررہے ہیں یہ کسی ادارہ کے خلاف نہیں بلکہ ایک ایسے شخص کے خلاف کیس ہے جوقانون سے بچنے کی کوشش کررہاہے۔قبل ازیں عدالت میں استغاثہ اوروکلائے صفائی کے درمیان لفظی جھڑپ ہوئی جس میں ججوں کومداخلت پرمجبورہوناپڑا۔خیال رہے کہ مشرف کوخصوصی عدالت میں پیشی کے لئے آنے کے دوران قلب پرحملہ کے بعدفوجی ہاسپٹل میں شریک کرایاگیاہے۔پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ایک جنرل پرغداری کامقدمہ چلایاجارہاہے۔اگران کاقصوری ثابت ہوجائے توانہیں سزائے موت یاعمرقیدہوسکتی ہے۔پاکستان کی ایک عدالت نے آج سابق فوجی حکمراں پرویزمشرف کی علاج کے لئے ملک سے امکانی روانگی پربابندی کی درخواست کومستردکردیاتاہم واضح کردیاکہ وہ عدالت کی اجازت کے بغیرملک نہیں چھوڑسکتے۔درخواست کومستردکرتے ہوئے اسلام آبادہائیکورٹ کے جج شوکت عزیزنے کہاکہ یہ عدالتوں کاکام ہے کہ وہ مشرف کی پیشی کویقینی بنائیں۔مشرف عدالت کی اجازت کے بغیرملک سے نہیں جاسکتے۔انہوں نے مزیدکہاکہ عدالت مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت کے لئے تشکیل کردہ خصوصی عدالت کے دائرہ کارمیں مداخلت نہیں کرسکتی۔مشرف کے خلاف غداری کے مقدمہ کی سماعت کے دوران ان کے وکیل نے کہاہے کہ اس کیس میں ملزم کوگرفتارنہیں کیاجاسکتا۔مشرف کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہاکہ چونکہ غداری سے متعلق قانون کے طریق کارمیں اس کی وضاحت نہیں ہے،لہذاان کے موکل کوگرفتارکیاجاسکتا۔وکیل صفائی نے کہاکہ غداری کامقدمہ آئینی مقدمہ ہے،جب کہ گرفتاری کے احکامات فوجداری مقدمہ میں صادرکیے جاتے ہیں۔
Musharraf's lawyer, prosecutor squabble in court

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں