عام آدمی پارٹی ہیڈ آفس پر ہندو کارکنوں کا حملہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-09

عام آدمی پارٹی ہیڈ آفس پر ہندو کارکنوں کا حملہ

ہندو کارکنوں نے آج یہاں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ہیڈ آفس پر حملہ کیا اور توڑ پھوڑ مچائی۔ یہ کارکن، کشمیر کے تعلق سے اے اے پی کے ایک لیڈر پرشانت بھوشن کے بیان پر احتجاج کررہے تھے۔ آج کے حملے کیلئے بھوشن نے بی جے پی اور اس کے حلیف گروپوں کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ اے اے پی لیڈر دلیپ پانڈے نے بتایاکہ 25 تا40آدمی جو، پرچم لہرا رہے تھے اور لاٹھیاں گھمارہے تھے، کوشمبی میں قائد پارٹی اروند کجریوال کے مکان کے قریب پارٹی آفس میں گھس آئے۔ سنگباری کی اور کھڑکیوں کے شیشے چکنا چور کردئیے۔ گلدستوں کو توڑ دیا اور اے اے پی قائدین کو برا بھلا کہا۔ دفتر کے اندر فرنیچر کو تباہ کردیا گیا۔ 20منٹ تک کی اس گڑ بڑ کے بعد فرار ہونے سے قبل حملہ آوروں نے اے اے پی قائدین کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی۔ دلیپ پانڈے نے بتایاکہ یہ لوگ، ہندو رکشا دل نامی ایک گروپ سے تعلق رکھتے تھے۔ حملہ کے مقام پر ہندو رکشا دل کا ایک بیانر دستیاب ہوا ہے۔ پرشانت بھوش نے اس حملہ کیلئے بی جے پی اور حلیف گروپوں پر الزام دیتے ہوئے کہاکہ "ہمارے دفتر اور ہمارے حامیوں پر حملہ سے ، بی جے پی اور سنگھ پریوار کی زبردست مایوسی کا اظہار ہوتاہے۔ اے اے پی کے عروج کے سبب بی جے پی اور سنگھ پریوار کو مایوسی ہوئی ہے۔ یہ نام نہاد قوم پرست پارٹی، بی جے پی اور اس کی حلیف تنظیموں نے تشدد برپا کیا اور اپنے غنڈوں کو اے اے پی و نیز اس کے حامیوں پر کھلی چھوٹ دے دی۔ اس سے بی جے پی کی شدید مایوسی کااظہار ہوتا ہے۔ بی جے پی آج کے واقعہ کا الزام، پرشانت بھوشن کے سر دینے کی کوشش کی ہے۔ (بھوشن، سپریم کورٹ کے وکیل ہیں)۔ وادی کشمیر میں فوج کی تعیناتی پر ریفرنڈم سے متعلق ان کے ریمارکس پر شوروغل برپا ہوا ہے۔ کجریوال نے بیان سے اپنی اور اے اے پی کی لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔ اسی دوران بی جے پی کی ترجمان نرملا سیتارامن نے نئی دہلی میں کہاکہ "ہم اس حملہ کی مذمت کرتے ہیں۔ کسی کو بھی قانون، اپنے ہاتھوں میں لینے کا حق نہیں پہنچتا لیکن ہمیں بھوشن کے ریمارکس نہیں بھولنے چاہئیں"۔ ہم، ان ریمارکس کی (بھی) مذمت کرتے ہیں"۔ موصولہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ آج کے جارحانہ واقعہ میں اے اے پی کا کم ازکم ایک رکن سریش (35سالہ) زخمی ہوگیا۔ حملہ آوروں نے پارٹی کی خاتون ورکر ورشا کو بھی پکڑلیا لیکن وہ زخمی نہیں ہوئیں کیونکہ پارٹی کارکنوں نے انہیں دفتر کے اندر کھینچ لیا تھا۔ حملہ کے مقام پر لگ بھگ 45 افراد موجود تھے جن میں 10خواتین تھیں۔ ان افراد میں وہ لوگ بھی شامل تھے جو حکومت دہلی کی نمائندگیاں پیش کرنے اے اے پی دفتر پہنچے تھے۔ دلیپ پانڈے نے بتایاکہ "حملہ کے دوران اپنے تمام والینٹرس سے ہم نے دفتر کے اندر چلے جانے کی خواہش کی"۔ پانڈے نے یہ بھی بتایاکہ حملہ آوروں نے ایک مخصوص فرقہ کے خلاف نعرے لگائے۔ اے اے پی ارکان نے کوئی جوابی کارروائی نہیں کی۔ یہ پوچھے جانے پر کہ آیا یہ حملہ، وادی کشمیر میں فوج کی تعیناتی سے متعلق پرشانت بھوشن کے ریمارکس کا ردعمل تھا، پانڈے نے کہاکہ "ایسا ممکن ہے"۔ عینی شاہدین نے بتایاکہ حملہ آور، جن کی عمریں20اور 30سال سے متجاوز تھیں، تین یا پانچ کاروں میں آئے تھے۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس منی راج نے بتایاکہ پولیس شکایت درج کرلی گئی ہے اور شرپسندوں کی گرفتاری کا کام پولیس عہدیداروں کے تفویض کیا گیا ہے ۔ اے اے پی کے دفتر کو اب سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ بعض عینی شاہدین نے پولیس کو، حملہ آوروں کی کاروں کے رجسٹریشن نمبرات فراہم کئے۔ منی راج نے کہاکہ "ہمیں امید ہے کہ اشرار کو گرفتارکرلیا جائے گا۔ یہاں یہ تذکرہ بیجانہ ہوگا کہ پرشانت بھوشن نے آج کہاکہ انہوں نے وادی کشمیر میں فوج کی تعیناتی کے بالمقابل ریفرنڈم کی اپنی تجویز کی وضاحت کردی تھی۔ انہوں نے ہندوستان کے ساتھ جموں وکشمیر کے الحاق پر کسی بھی اعتبار سے کوئی سوال نہیں کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ "ماضی میں بھی ان ہی لوگوں نے میرے (سپریم کورٹ) چیمبر میں مجھ پر حملہ کیا تھا لیکن بدقسمتی سے دہلی پولیس نے انہیں( اشرار کو) کھلا چھوڑدیا۔

پی ٹی آئی کے بموجب چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے آج ایک ہیلپ لائن کا اعلان کیا اور کہاکہ اس سے رشوت مانگنے والے سرکاری ملازمین جال بچھانے میں مدد ملے گی۔ کجریوال نے میڈیا کو بتایاکہ قومی دارالحکومت میں کوئی عہدیدار اگر کسی سے رشوت مانگے تو ایسے شخص کو فون نمبر 27357169 پر مدد مانگنی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ یہ ہیلپ لائن نمبر ہے، شکایت درج کرانے کا نمبر نہیں ہے۔ شکایت گذار کی تفصیلات حاصل کرنے کے بعد دہلی انتظامیہ کا انسداد رشوت ستانی شعبہ بتائے گا کہ وہ موبائل فون کی ریکارڈنگ ڈیوائس کا استعمال کرتے ہوئے کس طرح اسٹنگ آپریشن (خفیہ کارروائی) کیا جائے۔ کجریوال نے کہاکہ ہمارا مقصد رشوت مانگنے والوں میں ڈر پیدا کرنا ہے۔ اب رشوت خور عہدیدارکو یہ معلوم نہیں ہوسکے گا کہ آپ اپنے موبائل فون پراس کی آواز ریکارڈ کررہے ہیں یا نہیں۔ ویجلنس ڈپارٹمنٹ نے اس کام کیلئے کافی تعداد میں عہدیداروں کو تعینات کیا ہے۔ ضرورت پرنے پر دہلی پولیس کا عملہ بھی مدد کرے گا۔ چیف منسٹر نے کہاکہ دہلی کا ہر شہری اب انسداد رشوت ستانی جہد کارہے۔ یہ ہیلپ لائن صبح آٹھ بجے سے رات دس بجے تک کارکرد رہے گی۔ کجریوال نے 28 دسمبر کو حلف لینے کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ رشوت خور عہدیداروں اور سرکاری ملازمین کو پکڑنے جلد ہی ایک ہیلپ لائن کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ اس پراجکٹ میں اس وجہہ سے تاخیر ہوئی کیونکہ انہیں پتہ چلا کہ انسداد رشوت ستانی محکمہ میں عملہ کی بیحد کمی ہے۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق چیف منسٹر دہلی کی حیثیت سے پہلی مرتبہ عوامی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے اروند کجریوال نے آج یہاں نیشنل کیڈٹ کارپس میں منعقدہ ایک تقریب میں گارڈآف آنرکا معائنہ کیا۔ محکمہ دفاع کے ایک عہدیدار نے بتایاکہ یہ روایت رہی ہے کہ ہر سال این سی سی یوم جمہوریہ کیمپ میں چیف منسٹر مہمان خصوصی ہوتے ہیں اور گارڈآف آنر کا معائنہ کرتے ہیں۔ چیف منسٹر کے ہمراہ ان کی اہلیہ سنیتا بھی تھیں جو آئی آر ایس عہدیدار ہیں۔ انہوں نے دہلی کنٹونمنٹ میں دفاعی عہدیداروں کے ساتھ گارڈآف آنر کامعائنہ کیا۔ کجریوال نے 2000 سے زائد کیڈٹس سے خطاب کرتے ہوئے ملک کی تعمیر اور نوجوانوں کے کردار کوفروغ دینے میں این سی سی کے کام کی ستائش کی۔ ان کیڈٹس میں 762 لڑکیاں بھی شامل تھیں۔ کجریوال نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ اچھے انسان بنیں اور ملک کی خدمت کریں۔ چیف منسٹر نے کہاکہ جب آپ لوگوں سے یہ سوال کرتے ہیں کہ وہ کیا بننا چاہتے ہیں تو وہ ڈاکٹر یا انجینئر بننے کی خواہش ظاہر کرتے ہیں۔ میں چاہوں گا کہ آپ ایک اچھے انسان بنیں۔ ڈاکٹر انجینئر یا کوئی اور پیشہ اختیار کرنا پیسہ کمانے کیلئے ہوتا ہے لیکن آپ کا اصل مقصد اچھا انسان بننا ہونا چاہئے۔ این ایس جی کے سابق گارڈ اور عام آدمی پارٹی کے موجودہ رکن اسمبلی جو دہلی کنٹونمنٹ حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں، سریندر سنگھ نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔

Hindu activists attack AAP head office near Kejriwal's home

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں