زراعت کے شعبے میں ایف ڈی آئی کی اجازت نہیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-09

زراعت کے شعبے میں ایف ڈی آئی کی اجازت نہیں

مرکزی وزیر برائے صنعت و تجارت آنند شرما نے آج کہاکہ ہندوستان پوری طرح سے زراعت پر مبنی ملک ہے اور یہاں نصف سے زائد آبادی اس پر منحصر کرتی ہے۔ اسی کے پیش نظر اس شعبہ میں بیرونی راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ آنند شرما نے 12ویں پرواسی بھارتیہ دیوس کی تقریب میں کہاکہ سال 2000 سے 2013 کے دوران ہندوستان میں 309ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری کی گئی اور مندی کے باوجود سال 2009ء سے 31 مارچ 2013ء تک 176 ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ ملک کے زرعی شعبہ میں ایف ڈی آئی کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ لوگوں کی زندگی گذارنے کا وسیلہ ہے اسی لئے اس میں بیرونی راست سرمایہ کاری کی اجازت نہیں ہے۔ بہرحال کھاد اور زرعی پیداوار کو مزید فائدہ مند بنانے کیلئے اس شعبہ میں بیرونی سرمایہ کاری کی اجازت دی گئی ہے۔ آنند شرما نے کہاکہ غیر مقیم ہندوستانیوں سمیت پوری دنیا کے سرمایہ کاروں نے ہندوستان میں بنیادی سہولیات میں ترقی جیسے بجلی کی پیداوار، سڑکوں کی تعمیر، ہوائی اڈوں کی جدید کاری، زرعی پیداوار کو مزید فائدہ مند بنانے اور اس کی دیکھ بھال کیلئے کولڈ اسٹوریج نیٹ ورک بنانے کے شعبہ میں سرمایہ کاری کی ہے۔ اس کے علاوہ ملٹی برانڈ ریٹیل کاروبار میں بھی بیرونی راست سرمایہ کاری کی اجازت دی گئی ہے۔ آنند شرما نے کہاکہ عالمی کساد بازاری کے باوجود ہندوستان غیر مقیم ہندوستانیوں کی بدولت بیرونی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ ہندوستان کو مصنوعات سازی کا مرکز بنانے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میوفیکچرنگ پالیسی وضع کی گئی ہے جس میں ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں اس شعبہ کی حصہ داری کو بڑھاکر 25فیصد کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اس ہدف کو حاصل کرنے سے 10 کروڑ نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ اب تک جاپان، جنوبی کوریا اور چین مصنوعات سازی کے معاملے میں دنیا میں اہم مرکز رہے ہیں لیکن اب ہندوستان کا وقت ہے۔ دہلی اور ممبئی صنعتی گلیارے جیسے منصوبے ملک کو مصنوعات سازی کا اہم مرکز بنانے میں مرکزی کردار ادا کریں گے۔

FDI Not allowed in agriculture - Anand Sharma

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں