مظفرنگر متاثرین پر سرکاری اراضی پر قبضوں کا مقدمہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-02

مظفرنگر متاثرین پر سرکاری اراضی پر قبضوں کا مقدمہ

شاملی ضلع کے ایک موضع میں کیمپوں میں مقیم سینکڑوں فساد متاثرین کے خلاف سرکاری اراضی پر قبضہ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تحصیلدار ٹھاکر پرساد نے اُن خاندانوں کے خلاف یہ شکایتیں درج کرائیں جو جھن جھانا پولیس اسٹیشن کے تحت منصورہ موضع میں ستمبر میں ہوئے فسادات کے بعد سے کیمپوں میں مقیم ہیں۔ سب ڈیویژنل مجسٹریٹ ایس کے سنگھ نے بتایاکہ پرساد نے اپنی شکایت میں الزام عائد کیا ہے کہ فسادات کے بعد یہ خاندانی اراضی پر قبضہ کئے ہوئے ہیں اور وہاں انہوں نے اینٹوں کے مکان تعمیر کرلئے ہیں۔ اسی دوران محکمہ جنگلات نے بھی 270 خاندانوں کو ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں اسی ضلع کے روٹین موضوع میں اراضی خالی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ خاندان بھی مبینہ طورپر فسادات کے بعد سے محکمہ جنگلات کی اراضی پر مقیم ہے جسے محکمہ نے قبضہ قرار دیا ہے۔ مظفر نگر اور اس کے نواحی علاقوں میں ستمبر میں پھوٹ پڑے فسادات میں 60افراد ہلاک اور 40ہزارافراد نے گھر ہوئے تھے۔ اسی دوران حکومت اترپردیش کی قائم کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے ستمر کے فسادات کے سلسلہ میں 225 افراد کے خلاف چارج شیٹ تیار کرلی ہے۔ ایڈیشنل ایس پی ایس آئی ٹی منوج جھا نے بتایاکہ 28 فساد مقدمات میں 225 افراد کے خلاف یہ چارج شیٹ تیار کی گئی ہے جبکہ مزید 28 شکایت کنندوں کا کوئی پتہ نہیں چل سکا۔ 9 مقدمات میں قطعی رپورٹ مقامی عدالت میں پیش کردی گئی ہے کیونکہ ان واقعات کا کوئی ثبوت نہیں مل سکا۔ انہوں نے بتایاکہ فسادات کے مختلف مقدمات میں ایس آئی ٹی نے 522 ملزمین کی ایک فہرست تیار کی تھی اور مقامی پولیس کو ہدایت دی تھی کہ وہ انہیں گرفتار کرے۔ 48 قتل کے مقدمات میں 89 ملزمین کیخلاف گرفتاری کے وارنٹس جاری کئے گئے جبکہ 3ملزمین کے خلاف مقدمہ شروع ہوا ہے۔ اسی دوران ایس آئی ٹی کے ذرائع نے بتایاکہ عصمت ریزی کے 6 واقعات میں 27 ملزمین کے منجملہ کسی ایک کو بھی گرفتار کیا گیا تاہم تحقیقاتی ٹیم نے تمام 6 متاثرہ خواتین کے بیانات ریکارڈ کئے ہیں۔ صحافی راجیش ورما کے قتل میں ابھی تک کسی ملزم کی شناخت نہیں ہوئی ہے جنہیں فسادات کے دوران گولی ماردی گئی تھی۔ ایس آئی ٹی جملہ 571 مقدمات کی تحقیقات کررہی ہے جن میں 6,386 افراد کے نام شامل کئے گئے ہیں ان میں مظفر نگر کے 538، شاملی کے 27، باغپت کے 2اورمیرٹھ کا ایک مقدمہ شامل ہے۔

Encroachment cases lodged against 100 Muzaffarnagar riot-hit families

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں