اس دوران نئی دہلی میں پی ٹی آئی کے بموجب یوپی اے کی پالیسیوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے نریندر مودی نے آج لوک سبھا انتخابات سے قبل ملک کیلئے اپنے ویژن کو پیش کیا اور 100 اسمارٹ شہروں کو فروڑ دینے اور ہر ایک ریاست میں آئی آئی ٹیز، آئی آئی ایمس اور اے آئی آئی ایمس قائم کرنے کا وعدہ کیا جب کہ انہوں نے ہندوستان کو دنیا بھر کے ایک برانڈ کے طورپر پیش کرنے، قیمتوں میں اضافہ اور افراط زر پر قانو پانے غربت کو کنٹرول کرنے اورخواتین کے تحفظ کو یقینی بنانے، غریبوں کو بااختیار بنانے اور بلٹ ٹرینس اور ترقی دینے عوام کے صحت پر توجہ دیتے ہوئے ہیلت انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کاوعدہ کیا۔ بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نے کئی وعدے کئیں ہیں کہ اگر بی جے پی برسر اقتدار آئے تو یہ وعدے پورے کئے جائیں گے۔ افراط زر سے مقابلہ ، بڑھتی ہوئی قیمتوں کے اثر کو غیر موثر بنانے عام آدمی کی مدد کی خاطر قیمتوں کو متوازن رکھنے کیلئے ایک فنڈ قائم کرنے کی صلاح دی اور کہاکہ جدید ٹکنالوجی کے استعمال کے ساتھ زرعی پیداوار کیلئے ایک حقیقی ٹائم ڈاٹا بینک کی فراہمی بی جے پی کی ترجیح ہوگی اور اس طرح سے عالمی طورپر مسابقت کے لئے برانڈ انڈیا تعمیر کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ وہ پانچ ترجیحات پر توجہ مرکوز کریں گے جن میں صلاحیت، روایت، سیاحت، تجارت اور ٹکنالوجی شامل ہیں۔ دریاوں کو ایک دوسرے سے جوڑنے کی اٹل بہاری واجپائی کے پسندیدہ پراجکٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے نریندر مودی نے سابق وزیراعظم کے شرمندہ تعبیر نہ ہونے والے خواب کی تکمیل کا وعدہ کیا۔ سینئر قائد ایل کے اڈوانی کے بیرونی ممالک میں خفیہ اکاونٹس میں جمع کردہ ملک کے کالے دھن کو واپس لانے کے مطالبہ کو پورا کرنے کا بھی وعدہ کیا جس کے لئے سابق نائب وزیراعظم نے ایک یاتراکی شکل یں ملک گیر مہم شروع کی تھی۔ چیف منٹسٹر گجرات نے کہاکہ وہ ان کے خواب کی تکمیل کریں گے اور یہ رقم غریبوں کی فلا ح و بہبود کیلئے استعمال کریں گے۔ اگر ضرورت ہوتو ہم قانون میں بھی ترمیم کریں گے اور کالے دھن کو لانے کیلئے ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دیں گے۔ انہوں نے یہ بھی وعدہ کیا کہ قومی سطح پر ایک اگریکلچر مارکٹ قائم کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ وہ کالے دھن سے متعلق کیسس سے نمٹنے کیلئے خصوصی عدالتوں کے قیام کے ذریعہ بلیک مارکٹنگ کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹیں گے اور مقررہ معیاد میں انہیں سزا دی جائے گی۔ انہوں نے ملک کے نوجوانوں کو با اختیار بنانے میں مدد کیلئے تعلیمی شعبہ اور برتری کے مراکز کو مستحکم کریں گے اور مہارت کے فروغ پر توجہ مرکوز کریں گے۔
'Communal forces' should not be allowed to grab power: Manish Tewari
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں