دودھ کی پیداوار میں بہار کے خود کفیل ہونے کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-17

دودھ کی پیداوار میں بہار کے خود کفیل ہونے کا امکان

وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آج نالندہ ڈیری پروجیکٹ کا افتتاح کرتے ہوئے کہاکہ ریاست کو دودھ پیداوارکے شعبے میں خود کفیل بنانے کیلئے حکومت خصوصی کوشش کررہی ہے۔ وزیراعلیٰ ڈیری پلانٹ اور ٹریٹا پیکنگ پلانٹ کا افتتاح کیا، وہیں اس موقع پر انہوں نے 190 کروڑ روپئے کی لاگت سے بہار کے مختلف اضلاع میں قائم ہونے والے ڈیری پلانٹ، آئس کریم فیکٹری، مویشی چارہ، کارخانہ کا سنگ بنیاد بٹن دباکر کیا۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ بہار شریف میں قائم کئے گئے ڈیری پلانٹ بین الاقوامی معیار کا بنا ہے اور اسی سطح کا ڈیری پلانٹ کے قیام کی بنیاد نالندہ سمیت دیگر ضلعوں میں رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیری پلانٹ کے وجود میں آنے سے قبل بہار کے دودھ تاجروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہوتا تھا اور دودھ کا پاؤ ڈر بنانے کیلئے یوپی سمیت دیگر ریاستوں میں بھیجنا پڑتا تھا جس سے صرفہ بڑھ جاتا تھا۔ اب اس پلانٹ کے قائم ہونے سے یہاں سے تیاردودھ شمال مشرقی ریاستوں کی ضرورتوں کو پورا کرے گا اور یہاں بننے والے دودھ پاوڈر ملک کے کونے کونے سے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ بہار میں 8 سال پہلے محض 4لاکھ لیٹر یومیہ دودھ جمع ہوتا تھا، لیکن اب ریاستی حکومت کی کوششوں سے 18لاکھ لیٹر دودھ کی پیداوار ہورہی ہے۔ اس کیلئے کمفیڈ کے افسران کی جم کر تعریف کی۔ مخالف حالات کے باوجود کمفیڈ نے بہار میں بہتر کام کیا۔ ٹریٹاپیک پلانٹ کی خاصیت بتاتے ہوئے کہاکہ اس پلانٹ میں تیار دودھ اور دیگر پروڈکٹ 6ماہ تک محفوظ رکھے جاسکتے ہیں اور اس کیلئے کسی طرح کی فریجنگ کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کیلئے ٹریٹاپیکنگ مشین بنائی گئی ہے۔ یہاں 6لاکھ لیٹر دودھ کے پروسیسنگ کی سہولت ہوگی اور یومیہ 30ٹن دودھ پاؤڈر بنانے کی صلاحیت ہوگی، وہیں فی گھنٹے 6600 لیٹر دودھ کے ٹریٹا پیکنگ کی جائے گی۔ اس ڈیری پلانٹ سے نہ صرف نالندہ کے کاشتکاروں کو فائدہ ہوگا، بلکہ پوری ریاست کے دودھ تاجر یہاں دودھ لاسکیں گے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے نمائش میں اول آنے والے دودھ تاجروں کو انعامات دئیے۔ اس موقع پر ایم پی کو شلیندر کمار، چیف وہپ شرون کمار، ایم ایل اے ڈاکٹر جتندر کمار، اخلاق احمد، محمود بکھو، محمد ارشد سمیت دیگر سرکاری افسران موجود تھے۔

Bihar aims to self sufficient in milk production

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں