سینئر امریکی سفارت کار کا اخراج - ہندوستان کی انتقامی کاروائی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-11

سینئر امریکی سفارت کار کا اخراج - ہندوستان کی انتقامی کاروائی

ہندوستان سے آج ایک سینئر امریکی سفارت کار کا اخراج عمل میں آیا۔ اس سے دو ہی گھنٹے قبل نیویارک میں ہندوستانی سفارت کار دیویانی کھوبر گڈے سے امریکی حکام نے خواہش کی وہ امریکہ چھوڑ دیں۔ اس سے قبل ایک ویزا فراڈ کیس میں وفاقی عدالت نے انہیں ملزم قرار دیا تھا۔ اس کیس کے سلسلہ میں دیویانی کو تقریباً ایک ماہ قبل نیویارک میں گرفتار کیا گیا تھا جس پر ہندوستان کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا تھا۔ ڈائرکٹر کے مرتبہ کے ایک امریکی سفارت کار کو جس کا نام نہیں بتایا گیا اور جو دہلی میں متعین تھا، ہندوستان چھوڑدینے کیلئے "48گھنٹوں سے کچھ زیادہ" کی مہلت دی گئی۔ اُس وقت کھوبر گڈے اپنے وطن کیلئے نیویارک سے روانہ ہوچکی تھیں۔ حکومت امریکہ نے بالآخر اقوام متحدہ کیلئے دیویانی کھوبر کے ایکریڈیٹیشن کو منظوری دی اور اقوام متحدہ نے دیویانی کو جزوی استثنیٰ کے بالمقابل مکمل سفارتی استثنیٰ دیا۔ گذشتہ 12 دسمبر کو جبکہ دیویانی کو گرفتار کیا گیا تھا وہ جزوی استثنیٰ کی حامل تھیں۔ وہ اُس وقت ہندوستان کی ڈپٹی قونصل جنرل تھیں۔ "جیسا کو تیسا،ل کے مصداق ہندوستان کی کارروائی، کسی امریکی سفارت کار کے اخراج کا صرف دوسرا ہی واقعہ ہے۔ اس قسم کا پہلا واقعہ 33 سال قبل اُس وقت کے سیاسی قونصلر جارج گریفن کے اخراج کی صورت میں طاہر ہوا تھا۔ یہ بھی انتقامی اقدام تھا۔ اُس وقت امریکہ نے ہندوسانی سفارت کار پربھاکر مینن کو خارج کیا تھا۔ سرکاری ذرائع نے اصطلاح "اخراج" کے استعمال سے گریزکرتے ہوئے یہاں کہاکہ سفارت خانہ امریکہ سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ دیویانی کھوبر گڈے کے ہم مرتبہ ایک امریکی سفارت کار کو "واپس ولالے"۔ اس امریکی سفارت کار کے بارے میں حکومت ہند کے "یہ سمجھنے کی معقول وجوہات ہیں کہ وہ (امریکی سفارت کار)، کیس سے کسی کارروائی میں اور امریکہ کے مابعد اقدام میں قریبی طورپر ملوث ہے۔ تاہم سرکاری ذرائع نے امریکی سفارت کار کے نام کا انکشاف نہیں کیا۔ سمجھا جاتا ہے کہ یہ سفارت کار، دیویانی کھوبر گڈے کے خاندان کی مفرور گھریلو ملازمہ سنگیتا رچرڈ کے "تخلیہ" میں قریبی طورپر ملوث تھا۔ آج دن میں نیویارک کھوبر گڈے کو ایک گرانڈ جیوری نے ویزا فراڈ اور جھوٹے بیانات دینے کا ملزم قرار دیا۔ جیوری نے کہاکہ دیویانی کے خلاف الزامات باقی رہیں گے۔ اصل پراسیکیوتر پریت برارا نے کہاکہ "اس وقت الزام لگانے کے شیڈول پر کسی بحث کی ضرورت نہیں ہوگی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ مدعا علیہا کو حال ہی میں سفارتی استثنیٰ کا موقف عطا کیا گیا ہے اس لئے الزامات اُس وقت تک زیر تصفیہ رہیں گے جب تک کہ مدعا علیہا کو الزامات کا سامنا کرنے عدالت کو لایاجاسکے۔

American diplomat expelled by India in retaliation

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں