افغانستان کے مکمل تخلیہ سے پاکستان میں امریکی ڈرون مشن کو خطرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-28

افغانستان کے مکمل تخلیہ سے پاکستان میں امریکی ڈرون مشن کو خطرہ

نیویارک
(پی ٹی آئی )
افغانستان سے امریکی فوجیوں کے مکمل انخلا کے ا مکانات سے ان اندیشوں کو ہوا مل رہی ہے کہ واشنگٹن ،پاکستان میں القاعدہ ارکان وقائدین کے خلاف ڈرون حملوں کیلئے فضائی اڈوں سے محروم ہوجائے گا ۔ میڈیا نے یہ اطلاع دیتے ہوئے مزید بتایا کہ علاوہ ازیں نیوکلیر بحران کی صورت میں بھی مناسب اقدامات کی گنجائش بھی اس کیلئے باقی نہیں رہیں گی ۔ نیویارک ٹائمز نے امریکی انتظامیہ عہدیداروں کے حوالہ سے ایک رپورٹ میں کہا کہ صدر بارک اوباما کی جانب سے افغانستان سے تمام امریکی فوجیوں کی باز طلبی کے احکامات جاری ہونے کے بعد جنگ زدہ ملک میں سی آئی اے ڈرون اڈے بند کردے جائیں گے کیونکہ ان کے تحفظ کی ضمانت برقرا ر نہیں رہے گی ۔ امریکی انٹلیجنس ایجنسیوں کو یہ تشویش بھی لاحق ہے کہ افغانستان میں فوجیوں کی موجودگی کی سطح میں کمی یا اضافہ سے پڑوسی ملک پاکستان میں امریکی سیکیورٹی مفادات راست طور پر کس قدر متاثر ہوتے ہیں ۔ امریکی انٹلیجنس ایجنسیوں کی تشویش یہ بھی ہے کہ ڈرون طیاروں کیلئے قریب ترین متبادل اڈے بھی بہت دور ہیں جہاں سے پاکستان کے پہاڑی سلسلوں کے حامل علاقوں تک رسائی دشوار ہے جہاں القاعدہ کی مرکزی کمان روپوش ہے ۔ ایسے تمام فضائی اڈہ اتنے طویل فاصلہ پر واقع ہیں کہ جہاں سے نیوکلیر سر گرمیوں پر نگہداری اور خطہ میں نیوکلیر بحران کے خلاف تیز تر جوابی کارروائی انتہائی دشوار امر ہوگی ۔ رپورٹ میں یہ وضاحت بھی کی گئی کہ نیوکلیر بحران میں ہندوستان اور پاکستان میں جوہری موادیا اسلحہ کی کشیدگی جیسے واقعات بھی شامل ہیں ۔ نیویارک ٹائمز رپورٹ میں یہ وضاحت بھی کی گئی کہ پاکستان نے حالیہ چند برسوں کے دوران چھوٹے اور نہایت موثر نیوکلیر اسلحہ تیار کرنے کی سر گرمیاں تیز تر کردی ہیں جنہیں ہندوستان کی جانب سے حملے روکنے کیلئے برؤے کار لایا جاسکتا ہے ۔ بے وفا اور شر پسند کمانڈروں کی جانب سے ایسے اسلحہ کا سرقہ اور استعمال بھی امریکی انٹلیجنس ایجنسیوں کیلئے باعث تشویش ہے ۔کیونکہ پاکستانی نیوکلیر اسلحہ کی نگہداری پر ایجنسیوں نے بڑی بڑی رقموں کا خرچ برداشت کیا ہے ۔یہ تشویش ا س قدر سنگین ہے کہ اوباما انتظامیہ نے انٹلیجنس ،افواج اور پالیسی ماہرین کی ایک ٹیم تشکیل دی ہے جو افغان صدر حامد کرزئی کی جانب سے باہمی سیکیورٹی معاہدہ پر دستخط سے صاف انکار سے پہنچنے والے نقصانات کے ازالہ کیلئے متبادلات تلاش کرے گی ۔ امریکی عہدیدار یہ باور کر رہے تھے کہ باہمی سیکیورٹی معاہدہ کا مسودہ تیار ہے جس پر 2013کے اختتام تک دستخط یقینی ہے جبکہ صدر حامد کرزئی اب اسے مشروط قرار دیتے ہوئے واشنگٹن سے رہائشی علاقوں پر ڈرون حملوں کا سلسلہ بند کرنے اور طالبان کے ساتھ امن بات چیت شروع کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ امریکی انٹلیجنس ایجنسیوں کی یہ تشویش اس سبب سے بھی ہے کہ پنٹگان نے افغانستان سے امریکی افواج کے تخلیہ سے متعلق اوباما کو 2تجاویز پیش کی ہیں ۔ ان میں سے ایک متبادل یہ ہے کہ اوباما اپنی معیاد کی تکمیل تک 10ہزار امریکی فوجیوں کو افغانستان میں تعینات رکھیں جو افغان افواج کی تربیت کرنے کے علاوہ انسداد دہشت گردی حملے اور امریکی تنصیبات کے تحفظ کا فریضہ انجام دیتی رہیں ۔ خصوصی طور پر ملک کے مشرقی علاقوں میں ڈرون اور نیوکلیر نگہداری اڈے قائم ہیں ۔
Afghanistan Exit Is Seen as Peril to Drone Mission

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں