باغی امیدواروں کے راجیہ سبھا پرچہ نامزدگی مسترد کروانے میں کانگریس ناکام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-30

باغی امیدواروں کے راجیہ سبھا پرچہ نامزدگی مسترد کروانے میں کانگریس ناکام

ریاست میں کانگریس کوایک دھکہ پہنچاجبکہ اسے راجیہ اسبھاانتخابات کے سلسلہ میں دوباغی امیدواروں کی نامزدگیوں کے بعداستردادمیں ناکامی ہوئی۔باغی امیدوارکے وی وی ستیہ نارائناراجواوراڈالہ پربھاکرریڈی کی نامزدگیوں کوریٹرننگ آفیسرایس راجہ سدارام نے جانچ پڑتال کے بعددرست قراردیا۔یہ کارروائی چیف الکٹورل افیسربھنورلال کی موجودگی میں عمل میں آئی۔آندھراپردیش کانگریس کمیٹی کے صدراوروزیرانسپورٹ بوتساستیہ نارائناکی زیرقیادت متعددوزراء اورپارٹی کے سرکاری امیدوار کے وی پی رامچندراجنہوں نے باغیوں کومقابلہ سے دستبرداری کی ترغیب دینے یاان کے پرچہ نامزدگیوں مختلف وجوہات کے تحت مستردزبردست کوششیں کی تھیں انہوں نے باغی امیدواروں کی تائیدکرنے والے کم ازکم8ارکان اسمبلی سے ملاقات کی اوریٹرننگ آفیسرکومکتوب بھی روانہ کیے۔بوتسانے شخصی طورپرٹرننگ آفیسرسے ملاقات کرتے ہوئے انہیں راجواورڈالہ کی تائیدسے ارکان اسمبلی کے دستبردارہونے کے اقدام سے بھی مطلع کیا۔وزیرسیاحت وٹی وسنت کمارنے رٹرننگ آفیسرسے ملاقات کرتے ہوئے اس بات کی شکایت کی کہ راجونے ان کے خلاف زیرتصفیہ فوجداری مقدمہ کی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے لیکن رٹرننگ آفیسرنے وٹی کوہدایت کی کہ وہ فوری تحریری شکایت پیش کریں۔سی ای اوریونیوآفیسرکی درخواست پراسمبلی پہنچے تاکہ کانگریسی باغی امیدواروں کے نامزدگی کے رچوں کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے قائدہ جاتی موقف کی وضاحت کرسکیں۔کانگریسی ٹیم دوقانون دانوں کے ساتھ ریونیوآفیسرسے رجوع ہوئی تاکہ باغیوں کے پرچہ نامزدگیوں کومستردکروایاجاسکے لیکن ریونیوآفیسرنے نامزدگی کے پرچہ جات کودرست قراردیا۔یواین آئی کے بموجب آندھراپردیش میں حکمراں کانگریس کے لیے ایک زبردست تشویشناک اقدام میں سیما۔آندھراکے دوباغی پارٹی قائدین7فروری کومنعقدشدنی راجیہ سبھاانتخابات میں مقابلہ کریں گے۔ریاستی اسمبلی میں ایک زبردست ڈرامہ ہواجبکہ کانگریس کے سرکردہ قائدین نے پارٹی کے ان ارکان اسمبلی کاتقریباگھیراؤکیاجنہوں نے باغی امیدواروں کی تائیدکی تھی،ان تائیدسے دستبرداری کیلئے دباؤڈالاگیا۔قبل ازیں راجیہ سبھاانتخابات کے ریٹرننگ آفیسرراجہ سدارام نے ججولابھاسکرآزادکے پرچہ نامزدگی کی مستردکردیاتھا۔سدارام نے دونوں باغی امیدواروں کوہدایت کی کہ وہ اپنے تائیدی ارکان اسمبلی کواندرون ایک گھنٹہ ان کے روبروپیش کریں تاکہ وہ ان کی نامزدگیوں پرقعطی فیصلہ کرسکیں۔ساتھ ہی ساتھ کانگریس کے سربراپ بوتساستیہ نارائنا نے سدارام ست شکایت کی کہ پارٹی کے ارکان اسمبلی نے غلطی سے باٖغیوں کومکتوب دیاہے اوروہ اس سے فوری دستبرداری اختیارکرلیں گے۔ چیتینہ راجواواڈالہ پربھاکرریڈی کی تائیدمیں دستحظ کرنے والے کانگریسی ارکان کو وزیرفینانس انم رام نارائن ریڈی کے چیمبرمیں روک دیاگیااورساتھ ہی ساتھ امیدوارکے وی پی رامچندرراؤکوکسی نامعلوم مقام پرہی روک دیاگیاتھا۔کانگریسی باغی امیدواربشمول چتنیاراجو(ایم ایل سی)اوراے پربھاکرریڈی ایم ایل اے نے کل پرچہ نامزدگی داخل کردیااوراگروہ اپنی پرچہ نامزدگی سے دستبردای سے انکارکریں تواس صورت میں انتخابات ناگزیرہوجائے گا۔

نئی دہلی میں پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب اتلنگانہ پروزراء کے گروپ(جی اوایم)کااجلاس فروری کے پہلے ہفتہ میں منعقدہوگاتاکہ مرکزکے آئندہ اقدام پرفیصلہ کیاجاسکے۔قبل ازیں آندھراپردیش کے چیف منسٹراین کرن کمارریڈی نے علیحدہ ریاست کے بل پرتبادلہ خیال اوراس کی واپسی کے لیے مہلت میں توسیع کی درخواست کی تھی۔آندھراپردیش کی تقسیم کے جائزے کے لیے جی اوایم تشکیل دیاگیاہے۔امکان ہے کہ4فروری کواس اجلاس منعقدہوگاتاکہ ڈصدرجمہوریہ پرنب مکرجی کوآئندہ اقدام کی سفارش کے سلسلہ میں حکومت کے تاثرکااظہارکیاجاسکے۔اس بات کااظہارسرکاری ذرائع نے آج یہاں کیا۔وزیرداخلہ سشیل کمارشنڈے،جی اوایم کی قیادت کررہے ہیں۔اس اقدام سے قبل کاچیف منسٹرنے صدرجمہوریہ کومکتوب روانہ کرتے ہوئے30جنوری کے مقررہ وقت میں توسیع کی درخواست کی تھی جبکہ ریاست آندھراپردیش کی اسمبلی آندھراپردیش تنظیم جدیدبل پرتبادلہ خیال کرتے ہوئے اسے اپنے تاثرات کے ساتھ یاان کے بغیرمرکزی حکومت کولوٹادے گی۔تاہم ماہرین کی رائے کے مطابق اسمبلی جوتھی قدم اٹھائے گی بلالحاظ اس کے پارلیمنٹ نئی ریاست کے قیام پراپنی قانون سازی میں پیشترفت کرسکتی ہے۔ابتداء میں صدرجمہوریہ نے بل پرتبادلہ خیال اوراسے لوٹانے کے لیے ریاستی مقننہ کو23جنوری تک مہلت دی تھی تاہم ریاستی حکومت نے مزیدچارہفتوں کی مہلت کی درخواست کی تھی جس پرمقررہ وقت میں30جنوری تک توسیع کردی گئی تھی۔ریڈی نے بتایاکہ انہوں نے صدرجمہوریہ کومکتوب روانہ کیاہے تاہم یہ نہیں بتایاکہ کتنی مہلت انہوں نے طلب کی ہے۔ان کے قریبی ذرائع نے بتایاکہ ریاستی حکومت نے تین ہفتوں کی مہلت طلب کی ہے۔ریڈی کے اقدام سے قبل سیما۔آندھرا کے وزراء اورارکان اسمبلی نے ان سے ملاقات کے دوران اسمبلی کی کاروائی میں وقتافوقتاخلل اندازی کے حوالہ سے مزیدمہلت طلب کرنے کافیصلہ کیا۔تاحال چیف منسٹرکے بشمول صرف90ارکان اسمبلی نے بل پراظہارخیال کرتے ہوئے اپنے تاثرات ظاہرکردئیے جبکہ دیگرنے اپنی آراء کاتحریری اظہارکیا،سیما۔آندھرایاتلنگانہ ارکان اسمبلی کی جانب سے کسی نہ کسی مطالبہ کے ساتھ ایوان کی کاروائی میں خلل اندازیوں سے اسمبلی کابیشتروقت ضائع ہوگیاتھا۔اس بات کافوری پتہ نہیں چل سکاکہ جی اوایم کاآئندہ اقدام کیاہوگاجبکہ حکومت نے5جنوری سے شروع ہونے والے اجلاس میں تلنگانہ بل پیش کردینے کے منصوبہ کااعلان کردیاہے۔شنڈے نے بتایاکہ ہماراذہن صاف ہے اورتلنگانہ بل کوپاارلیمنٹ کے اسی اجلاس میں پیش کردیاجائے گا۔انہوں نے بتایاکہ ہم نے اس بات کاوعدہ کیاہے۔5فروری کوپارلیمانی اجلاس کاآغاز ہورہاہے جو25فروری کوختم ہوگا۔یوپی اے دوم کی میعادکے اختتام سے قبل پارلیمنٹ کایہ آخری اجلاس ہوگا،دسمبرکومرکزی کابینہ میں10اضلاع پرمشتمل تلنگانہ کی تشکیل کی اجازت دیتے ہوئے ملک کی29ویں ریاست کے قیام کے لیے بلوپرنٹ کاخاکہ وضع کیا۔تلنگانہ10اضلاع پرمشتمل ہوگااورمابقی آندھراپردیش13اضلاع پرمبنی ہوگا۔

Congress suffers setback as it fails to get nominations of rebels rejected

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں