کشن گنج میں اے ایم یو سنٹر کا سنگ بنیاد - نتیش کمار مدعو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-30

کشن گنج میں اے ایم یو سنٹر کا سنگ بنیاد - نتیش کمار مدعو

کشن گنج میں 30جنوری کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی(اے ایم یو) سنٹر کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کیلئے چے منسٹر بہار نتیش کمار اور ان کے وزیر تعلیم پی کے شاہی کو دعوت نامے وصول ہوئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ شدید احتجاجیوں کے بعد یہ دعوت نامے ان قائدین کو ملے ہیں لیکن نتیش کمار نے تقریب میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کا ہنوز فیصلہ نہیں کیا ہے۔ علیحدہ علیحدہ دعوت نامے، مرکزی وزیر فروع انسانی وسائل ایم ایم پلم راجو اور وائس چانسلر یونیورسٹی لیفٹنٹ جنرل(ریٹائرڈ) ضمیر الدین شاہ کی جانب سے بھیجے گئے ہیں جو کل شام نتیش کمار اور شاہی کو وصول ہوئے۔ شاہی کے علاوہ چیف منسٹر کے سکریٹری اتیش چندرا نے دعوت ناموں کی وصولی کی آج توثیق کی۔ پی کے شاہی نے کہاکہ تقریب میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ چیف منسٹر سے بات چیت کے بعد کیا جائے گا۔ نتیش کمار، جنتادل یو کی سنکلپ ریالی کے سلسلہ میں بانکا میں ہیں۔ وہ آج شام ہی واپس ہوئے۔ صدرنشین یوپی اے سونیا گاندھی، اے ایم یو سنٹرکا سنگ بنیاد رکھیں گی۔ پلم راجو ان کے ساتھ رہیں گے۔ بہار کے وزیرتعلیم نے جنہوں نے تقریب سے "بوجہ سیاست" ریاستی حکومت کو دور رکھنے پر مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل کو گذشتہ پیر کو ایک سخت احتجاجی مکتوب روانہ کیا تھا " کہا کہ "ہم مذکورہ پراجکٹ کے سلسلہ میں مرکز کی دیانتداری کا جائزہ لینے کے بعد تقریب میں جانے یا نہ جانے کے بارے میں کوئی فیصلہ کریں گے۔ ہم یہ دیکھیں گے کہ آیا وہ (ارباب حکومت)، پراجکٹ کے تعلق سے خلوص نیت رکھتے ہیں اور اس پراجکٹ کیلئے آیا فنڈس فراہم کئے گئے ہیں یا پھر یہ (پراجکٹ) آنے والے انتخابات کے پیش نظر صرف ایک سیاسی مذاکرہ ہے"۔ شاہی نے پلم راجو پر شدید تنقید کی ہے۔ دعوت نامہ میں یہ لکھے جانے پر کہ کشن گنج میں اے ایم یو سنٹر عرصہ دراز سے ایک تصفیہ طلب پراجکٹ تھا۔ شاہی نے پلم راجو کو ہدف تنقید بنایا ہے اور کہا کہ "ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پلم راجو موضوع کے بارے میں ناقص معلومات رکھتے ہیں"۔ واقعہ یہ ہے کہ ابتدا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے کٹیہار میں یہ سنٹر کھولنے کا خیال ظاہر کیا لیکن نتیش کمار نے تجویز پیش کی کہ کشن گنج میں یہ سنٹر قائم کیا جائے۔ بالآخر یہ تجویز قبول کرلی گئی"۔ "آج کی تاریخ تک مرکر پراجکٹ کے تعلق سے کہیں بھی منظر میں دکھائی نہیں دیا اور اب مرکز وزیر یہ کہہ رہے ہیں کہ یہ ایک دیرینہ تصفیہ طلب پراجکٹ ہے"۔ شاہی نے پلم راجو سے پوچھا کہ "مرکز نے فنڈس فراہم کیوں نہیں کئے یا دیگر اقدامات کیوں نہیں کئے جبکہ اس ریاست نے 2سال قبل ہی (مذکورہ سنٹر کیلئے) 224 ایکڑاراضی دستیاب کرائی تھی؟"۔ تاخیر سے موصولہ اطلاع کے بموجب حکومت بہار نے پلم راجو سے سخت احتجاج کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا کہ سیاسی وجوہات کی بناء پر ریاستی حکومت کو اس تقریب میں مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ اگرچہ اے ایم یو نے کل زور دے کر کہا تھا کہ چیف منسٹر کو دعوت نامہ بھیج دیا گیا ہے۔ وائس چانسلر ضمیر الین شاہ نے کہاکہ دعوت نامہ پر "الجھن" چیف منسٹر کے دفتر میں(فائلوں کے) "خلط ملط" ہوجانے کے سبب ہوئی ہوگی اور یہ کہ انہوں نے کمار کو دوسرا دعوت نامہ بھیجا ہے۔ نتیش کمار نے خفگی کے عالم میں کل کہا تھا کہ مرکزی حکومت نے "بزدلانہ" فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس کو خوف ہے کہ اس اے ایم یو سنٹر کا سہرا حکومت بہار لے لے گی۔ اس دوران آج کانگریس نے مذکورہ مسئلہ پر تنازعہ پیدا کرنے پر نتیش کمار کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ صدر پردیش کانگریس اشوک چودھری نے کہا ہے کہ اے ایم یو سنٹر، سونیا گاندھی کے "خوابوں کا پراجکٹ" ہے اور "چیف منسٹر، اے ایم یو کی آڑ میں مسلمانوں کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں"۔

Nitish Kumar gets invitation for AMU function at Kisanganj

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں