مودی اور کجریوال - دونوں ہی اپنے خلاف شکایات کی خود تحقیقات کے خواہاں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-03

مودی اور کجریوال - دونوں ہی اپنے خلاف شکایات کی خود تحقیقات کے خواہاں

Modi-and-Kejriwal
ایک خاتون کی جاسوسی کے معاملہ پرنریندرمودی کوتنقیدکانشانہ بناتے ہوئے کانگریس کے جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے آج کہاکہ اس معاملہ کی گجرات کی حکومت کی جانت سے تحقیقات ایسی ہے جیسے ملزم تحقیقات کا فیصلہ کررہاہے اورانصاف کی کرسی پربیٹھاہواہے اوریہ مودی کے انتہائی آمرانہ کردارکودکھاتاہے۔ڈگ وجئے سنگھ جوبی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوارکے ایک نقادکے طورپرجانے جاتے ہیں،یہ اسکینڈل منظرعام پرآنے کے بعدمودی تنقیدیں کرتے رہے ہیں۔20نومبرسے اپنے زائدازنصف درجن ٹوئٹس میں ڈگ وجئے سنگھ نے خاتون کی جاسوسی کے معاملہ پر مودی کواوراس اسکینڈل کے ملزمین مودی اورامیت شاہ کی مدافعت کرنے کے لیے اپوزیشن لیڈرارون جیٹلی کوبھی تنقیدکانشانہ بنایاہے۔انہوں نے مودیاورعام آدمی پارٹی کے سربراہ اروندکجریوال کے درمیان ایک متوازی لکیربھی کھینچی اورکہاکہ دونوں ایسے معاملات کی تحقیقات ایک ہی انداز میں کررہے ہیں جس میں وہ خودملزم ہیں ۔حکومت گجرات کی جانب سے خاتون کی جاسوسی کے معاملہ کی تحقیقات ایسی ہے جیسے کہ ملزم خود فیصلہ کررہاہے کہ کون تحقیقات کرے گااورکون جج کرسی پربیٹھے گا۔چنانچہ میں نے اروند کجریوال اورنریندرمودی کے درمیان یکسانیت دیکھی ہے۔اگرکجریوال(ان کی پارٹی)کے خلاف ایک شکایت ہے تووہ فیصلہ کرتے ہیں کہ کون تحقیقات کرے گااورکون جج کی کرسی پر بیٹھے گااسی طرح سے خاتون کی جاسوسی کے کیس میں مودی جوچیف منسٹرہیں اوروزارت داخلہ کاقلمدان بھی رکھتے ہیں اور ان ہی کی ایماء پرخانون کے فون کالس ٹیپ کئے گئے تھے۔اب وہ اس کی پردہ پوشی کرنے کے لیے فیصلہ کررہے ہیں کہ کون تحقیقات کرے گااوراس کیس میں جج کی کرسی پرکون بیٹھے گا۔اس سے دونوں افرادکے انتہائی آمرانہ کردارکی نشاندہی ہوتی ہے۔سنگھ نے یہ بات کہی۔انہوں نے کہاکہ ان کی یہ رائے ہے کہ مناسب اتھاریٹیزکوانڈین ٹیلی گراف ایکٹ اورانفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ کے تحت کیس کی تحقیقات کرنی چاہئے اوران دوکیسوں میں ان کے خلاف مناسب کاروائی کرنی چاہئے جوملزم ہیں۔یہ تنازعہ شروع ہونے کے فوری بعدڈگ وجئے سنگھ نے20نومبرکواپنے ٹوئٹرپرلکھاکہ گجرات میں خاتون کی جاسوسی کے معاملہ میں کوئی بھی شخص ٹیلی گراف ایکٹ اورانفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ کی خلاف ورزی کے تعلق سے بات کیوں نہیں کررہاہے۔یہ مودی ہی ہیں،جہاں شک کی سوئی مودی پرآکررکتی ہے،امیت شاہ پر نہیں۔حتی کہ امیت شاہ نے اعتراف کیاہے کہ یہ کام صاحب کی ہدایات پرکیاگیاہے۔مودی کے پاس2002ء سے وزارت داخلہ کابھی قلمدان ہے۔براہ کرم میڈیااس کانوٹ لے۔مرکزنے کہاہے کہ وہ شاہ کی ایمائپرمبینہ طورپرریاست کی ایک خاتون کی مبینہ جاسوسی کے پیش نظرگجرات میں سرکاری مشنری کے بیجااستعمال کی وہ تحقیقات کرے گی۔

The uncanny similarities between Modi and Kejriwal - Digvijay Singh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں