کساد بازاری کے باعث ہندوستانی ارب پتیوں کی تعداد میں کمی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-03

کساد بازاری کے باعث ہندوستانی ارب پتیوں کی تعداد میں کمی

Indian-Billionaires
ملک میں اقتصادی سست رفتاری کی مشکلات کوتنہاعوام ہی نہیں جھیل رہے ہیں بلکہ ارب پتی بھی متاثرہیں،جس کانتیجہ یہ نکلاکہ ہندوستان میں ارب پتیوں کی تعداداوران کے خزانے میں اس سال تھوڑی ہی سہی لیکن کمی آئی ہے۔ساری دنیاکے ارب پتیوں پرسوئٹزرلینڈکے ایک اقتصادی حالات کاجائزہ لینے والے ادارہ یوبی ایس اے جی نے ورلڈالٹراویلتھ رپورٹ2013جاری کی جس میں بتایا گیاکہ اس سال ہندوستانی ارب پتیوں کی تعداد109سے گھٹ کر103رہ گئی اوران کی مجموعی مالیت میں بھی اتنے ہی فیصد کی تخفیف ہوئی۔ہندوستان میں سب سے زیادہ یعنی30ارب پتی ممبئی میں رہتے ہیں۔ان میں سے ہرتیسراارب پتی کسی نہ کسی صنعتی گھرانے یادواسازی کی صنعت سے تعلق رکھتاہے۔رپورٹ کے مطابق اس کے علاوہ ارب پتیوں کی تعداد میں اس لئے تخفیف کاسبب یہ ہے کہ ان کی دولت ان کے جانشینوں میں کسی نہ کسی شکل میں شکل میں تقسیم ہورہی ہے۔حالانکہ رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ اگرہندوستانی ارب پتیوں کی فہرست میں3کروڑ ڈالرتک یااس سے تھوڑازیادہ والے دولت مندوں کوشامل کیاجائے توہندوستان میں اس فہرست میں آنے والے دولت مندوں میں120لوگوں کااضافہ ہوجائے گااوران کی تعداد بڑھ کر7850ہوجائے گی۔برکس ممالک میں ہندوستان واحدملک ہے جس میں نئے دولت مندلوگوں کی تعداد میں اتنابڑااضافہ ہواہے۔رپورٹ کے مطابق ہندوستانی امیروں کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ وہ ہرسال اپنی دولت کا10فیصدمذہبی کاموں پر خرچ کرتے ہیں۔دنیاکے امیرترین لوگوں پرنظرڈالی جائے توبرازیل میں ایسے امیروں کی تعداد اسب سے زیادہ کم ہوئی ہے۔وہاں30لاکھ ڈالریا اس سے زیادہ کی دولت رکھنے والے لوگوں کی تعداد میں امیروں کی کمی آئی۔دنیاکی امیرترین لوگوں کی فہرست جاری کرنے والی فاربس کی فہرست میں ساتویں پائیدان پررہنے والے برازیل کے سب سے بڑے تیل تاجرایکی بتستاکی دولت میں ان کی کمپنی اوجی ایکس کے دیوالیہ ہوجانے سے زبردست کمی آئی۔برازیل کے ساتھ ہی چین کے امیروں کا بھی کچھ ایساہی حال ہے اوران کی تعداد یادولت میں بھی5فیصدکمی ہوئی۔جنوبی افریقہ میں ارب پتیوں کی تعداد میں10کی کمی ہوئی لیکن ان کی دولت میں کمی نہیں آئی۔

India Loses a number of Billionaires

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں