تلنگانہ کی تائید و مخالفت میں صدر جمہوریہ سے سلسلہ وار نمائندگیاں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-31

تلنگانہ کی تائید و مخالفت میں صدر جمہوریہ سے سلسلہ وار نمائندگیاں

ریاست کی مختلف سیاسی و غیر سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے قائدین نے آج صدرجمہوریہ پرنب مکرجی سے ملاقات کرکے ریاست کی تقسیم کے ذریعہ علیحدہ تلنگانہ کی تشکیل کے خلاف نمائندگی کی۔ قائدین نے سلسلہ وار ملاقاتیں کرتے ہوئے تشکیل تلنگانہ کے خلاف مختلف دلائل پیش کئے۔ صدرجمہوریہ پرنب مکرجی، جنوبی ہند کے دورہ پر ہیں۔ آج راشٹرا پتی نیلائم میں قائدین کی قطار دیکھی گئی، جو ریاست کی تقسیم کے خلاف نمائندگی کے لئے صدرجمہوریہ سے ملاقات کرنے وہاں پہنچے تھے۔ کئی قائدین نے تلنگانہ کی تائید میں بھی نمائندگی کی۔ انہوں نے پرنب مکرجی پر زور دیا کہ وہ علیحدہ تلنگانہ کی تشکیل کے عمل میں تیزی لائیں۔ سیما آندھرا قائدین نے ریاست کی متحدہ ساخت کی برقراری پر زور دیا۔ تلنگانہ سیاسی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے جو مختلف سیاسی اور غیر سیاسی گروپس پر مشتمل ہے، صدرجمہوریہ سے اپیل کی کہ تشکیل تلنگانہ کی راہ میں کھڑی کی جارہی رکاوٹوں کو دور کرنے کے اقدامات کریں۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے تقریباً 40قائدین نے کنوینر پروفیسر ایم کودنڈا رام کی قیادت میں پرنب مکرجی سے ملاقات کرکے انہیں ایک یادداشت پیش کی اور تقسیم کے عمل میں تیزی لانے کا مطالبہ کیا۔ پرنب مکرجی سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کودنڈا رام نے کہاکہ گذشتہ چار برسوں کے دوران مرکزی حکومت کے طلب کردہ کئی اجلاسوں میں مختلف سیاسی جماعتوں نے علیحدہ تلنگانہ کی تشکیل پر رضامندی کا اظہار کیا تھا، تاہم اب وہ ریاست کی تقسیم کی مخالفت کرتے ہوئے صدر جمہوریہ سے نمائندگی کررہے ہیں اور صدرجمہوریہ کی جانب سے ریاستی اسمبلی کو بھیجے گئے تلنگانہ مسودہ بل کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے غیر جمہوری طرز عمل کا اظہار کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے صدر جمہوریہ کو بتایاکہ سیماآندھرا کے قائدین اسمبلی میں مسودہ بل پر مباحث میں تعطل پیدا کررہے ہیں۔ ہم نے صدرجمہوریہ سے درخواست کی کہ وہ علیحدہ تلنگانہ کی تشکیل کی راہ میں کھڑی کردہ رکاوٹوں کو جلد سے جلد دور کریں۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے ریاستی سکریٹری ڈاکٹر کے نارائنا نے بھی صدرجمہوریہ پرنب مکرجی سے ملاقات کرکے ایسی ہی درخواست کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اب بی جے پی بھی تلنگانہ پر اپنے موقف سے پھرنے لگی ہے۔ سینئر کانگریس قائد ڈی سرینواس نے بھی صدرجمہوریہ سے ملاقات کرکے انہیں اسمبلی میں تلنگانہ مسودہ بل پر مباحث میں رکاوٹ پیدا کرنے والے چند قائدین کی کوششوں سے واقف کروایا۔ سابق صدر پردیش کانگریس نے بتایاکہ پرنب مکرجی، تلنگانہ اور اس سے متعلق تمام حقائق سے اچھی طرح واقف ہیں، کیونکہ انہوں نے اس مسئلہ پر تشکیل دی گئی کور کمیٹی کی سربراہی کی تھی۔ سیما آندھرا کے سرکاری ملازمین کی نمائندگی کرنے والی آندھراپردیش نان گزیٹیڈ آفیسرس اسوسی ایشن کے قائدین نے بھی ریاست کی تقسیم کی مخالفت کرتے ہوئے صدر جمہوریہ سے ملاقات کی۔ واضح ہوکہ صدرجمہوریہ کی نئی دہلی واپسی کیلئے صرف دو دن باقی بچے ہیں، اس لئے دونوں طرف کے قائدین صدرجمہوریہ سے ملاقات کرکے اپنے اپنے مطالبات پر زرو دے رہے ہیں۔ سیما آندھراکے کانگریس ارکان پارلیمنٹ اور دیگر قائدین نے اتوار کے دن صدرجمہوریہ سے ملاقا ت کی تھی۔ واضح ہوکہ صدرجمہوریہ نے 12 دسمبر کو آندھراپردیش کی تنظیم جدید بل 2013 ء کا مسودہ بل ریاستی اسمبلی کو روانہ کیا تھا تاکہ ارکان مقننہ اس پر اپنے نظریات کا اظہار کرسکیں۔ بل،23جنوری تک واپس بھیج دیا جانا ہے۔ امکان ہے کہ اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوسرے مرحلہ میں بل پر مباحث ہوں گے۔ دوسرا مرحلہ 3جنوری سے شروع ہوگا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں