سیما آندھرا ارکان کا احتجاج - ایوان اسمبلی کے تقدس کو چیلنج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-19

سیما آندھرا ارکان کا احتجاج - ایوان اسمبلی کے تقدس کو چیلنج

حیدرآباد۔(پی ٹی آئی) علیحدہ تلنگانہ کی تشکیل کیلئے مرکز کی جانب سےبھیجے گئے مسودہ بل پر مباحث کا آج بھی آغاز نہیں ہوسکا کیونکہ ساحلیآندھرا اور رائل سیما کے ارکان اسمبلی نے پارٹی وابستگی سے بالاتر ہوکرایوان میں تلنگانہ کے خلاف شدید احتجاج کیا اورجم کر نعرہ بازی کی۔ انہوںنے اسپیکر کو کارروائی چلانے کا کوئی موقع نہیں دیا، جس پر این منوہر نےمجبور ہوکر اجلاس دن بھر کیلئے برخواست کردیا۔ تلگودیشم اور وائی ایس آرکانگریس پارٹی کے سیما آندھرا ارکان اسمبلی ایوان کے وسط میں کھڑے ہوگئےاور آندھراپردیش تنظیم جدید بل 2013ء کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے مطالبہکیا کہ سب سے پہلے ایوان میں ریاست کی مجوزہ تقسیم کی مخالفت میں ایکقرارداد منظور کی جائے۔ صبح 9بجے جیسے ہی اجلاس شروع ہوا اسپیکر اینمنوہر نے ریاست کی تقسیم کے مسئلہ پر تلگودیشم، وائی ایس آر کانگریس اورسی پی آئی کی پیش کردہ تحریکات التواء کو نامنظور کرنے کا اعلان کیا۔ اسکے بعد انہوں نے کارروائی ایک گھنٹہ کیلئے ملتوی کردی۔ اجلاس 75 منٹ بعددوبارہ منظم ہوا، اس مرتبہ بھی ایوان میں شوروغل اور ہنگامہ آرائی کےمناظر دیکھے گئے۔ اس پر اسپیکر نے پھر ایک مرتبہ کارروائی نصف گھنٹہکیلئے ملتوی کردی۔ واضح ہوکہ اسمبلی میں پیر کے دن تلنگانہ بل کا مسودہپیش کیا گیا تھا۔ اسمبلی کی بزنس اڈوائزری کمیٹی نے بھی کل ایک اہم اجلاسمنعقد کرتے ہوئے بل پر آج سے مباحث شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اسپیکرکو آج مباحث کے شیڈول کا اعلان کرنا تھا تاہم ہنگامہ آرائی اور سیماآندھرا ارکان کی گڑبڑ کے باعث وہ ایسا نہیں کرسکے۔ انہوں نے دوپہرتقریباً دیڑھ بجے اجلاس دن بھر کیلئے برخواست کردیا۔ کل بزنس اڈوائزریکمیٹی کے اجلاس میں مباحث کے پرسکون انعقاد کے لئے مختلف امور پر مشاورتکی گئی۔ تمام ارکان کے درمیان اس بات پر اتفاق ہوا تھا کہ کرسمس کیچھٹیوں کیلئے وقفہ دیتے ہوئے مباحث کو جاری رکھا جائے، تاہم آج فیصلہ کوعملی جامہ نہیں پہنایا جاسکا۔ تلنگانہ حامی ارکان مباحث کے عدم انعقاد پرسیما آندھرا ارکان کو مودر الزام ٹھہرا رہے ہیں۔ اس بات میں سچائی ہے کہمباحث کے انعقاد میں سیما آندھرا ارکان ہی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ حکمراںکانگریس پارٹی، اصل اپوزیشن تلگودیشم پارٹی اور وائی ایس آر کانگریسپارٹی کے سیما آندھرا ارکان کے طرز عمل کو دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہوتاہے کہ وہ ایوان اسمبلی کے تقدس کو چیلنج کرنا چاہتے ہیں۔ منفی نوعیت ہیکی سہی، وہ ایک تاریخ مرتب کرنے کیلئے سرگرم ہیں۔ جس کیلئے وہ مسلسلایوان کی بے حرمتی کرتے جارہے ہیں۔ نہ صرف ایوان بلکہ اسمبلی کا کوئیگوشہ ایسا نہیں ہے جہاں سیما آندھرا کے ارکان، تلنگانہ مسئلہ کو لے کرہنسی مذاق اور ٹھٹھول میں مصروف دکھائی نے دیتے ہوں۔ انہوں نے تشکیلتلنگانہ کو ایک مذاق اور صدر جمہوریہ کی جانب سے بھیجے گئے تلنگانہ مسودہبل کو ایک بیکار دستاویز بنالیا ہے۔ انہوں نے ایوان کو عملاً کھیل کے ایکمیدان میں تبدیل کردیا ہے۔ وہ ایک دوسرے کو لطیفے سناتے ہیں، فقرے کستےہیں۔ بلاوچہ چیخ و پکار کرتے ہیں اور گڑ بڑ مچاتے ہیں، کاغذات پھاڑ کر انکے گولے بناتے ہیں اور انہیں ایک دوسرے پر پھینکتے ہیں۔ اسپیکر کے پوڈیمسے اوچنی جگہ پر بیٹھ جاتے ہیں۔ اسمبلی اسکریٹری اور دیگر اسٹاف کی میزوںپر ٹھہر جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اطلاعاتی گھنٹیاں بجا دیتے ہیں جس کےنتیجہ میں سکیورٹی ارکان پریشان ہوجاتے ہیں۔ شاید وہ ایسی حرکتوں اورسرگرمیوں کے ذریعہ یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ انہیں تلنگانہ مسودہ بل پرمباحث میں حصہ لینے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ واضح ہوکہ اسمبلی کی بزنساڈوائزری کمیٹی نے کل ہی ایک اجلاس منعقد کرکے تلنگانہ بل پر آج سے مباحثشروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ سیماآندھرا ارکان کی حرکتیں یہاں تک ہیمحدود نہیں ہیں۔ وہ اسپیکر این منوہر کے کرسی صدارت پر براجمان ہونے سےقبل ہی ہر وہ کام کر گذرتے ہیں جو اسپیکر کی آمد کے بعد ہوتا ہے۔ اسپیکرنے سیما آندھرا ارکان کی ان ہی حرکتوں کے پیش نظر آج دوپہر 1:22 بجےکارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کردی تھی۔ اس کے بعد کئی ارکان کو ایوان میںاچھلتے کودتے ہوئے دیکھا گیا۔ چند ارکان ایک دوسرے کے پیچھے دوڑ لگارہےتھے۔ ایسا لگ رہا تھا کہ ایوان ان کیلئے کھیل کا میدان بن گیا ہو۔ صبحمیں 9 بجے جیسے ہی اجلاس شروع ہوا اسپیکر کرسی صدارت پر پہنچے۔ انہوں نےایک لفظ بھی نہیں کہا، ارکان سے کوئی اپیل نہیں کی کہ وہ پرسکون ہوجائیںیا اپھنی نشستوں پر بیٹھ جائیں۔ اسپیکر نے صرف معمول کے مطابق تحریکاتالتواء کو نامنظور کرنے کا اعلان کیا اور 9:01 بجے کارروائی ایک گھنٹہکیلئے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ 10:15 بجے اجلاس کا احیاء ہوا تاہماندرون 30 سکنڈس اسپیکر نے کہاکہ تمام سوالات کے جوابات فراہم کردہ متصورہوں گے۔ اس کے بعد انہوں نے نصف گھنٹہ کے لئے کارروائی ملتوی کی اوربالاخر 1:22 بجے اجلاس دن بھر کیلئے برخواست کردیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں