جنوبی سوڈان سے تمام ہندوستانی آئیل ملازمین کا تخلیہ - وطن واپسی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-24

جنوبی سوڈان سے تمام ہندوستانی آئیل ملازمین کا تخلیہ - وطن واپسی

نئی دہلی۔(پی ٹی آئی) ہندوستان نے گڑ بڑ زدہ ملک جنوبی سوڈان نے شعبہ تیل کے اپنے تمام ملازمین کا تخلیہ کرادیا ہے اور دنیا کے اس سب سے چھوٹے ملک میں بڑھتے تشدد کے بیچ تیل کے میدانوں کو بند کردیا ہے۔ باخبر ذرائع نے بتایاکہ گریٹر نیل آئیل پراجکٹ اور بلاک 5A، سے جہاں یومیہ 40ہزار بیارل آئیل نکالنے کیلئے کام کیا جاتا رہا ہے تمام 11ایکزیکٹیوز کو ذریعہ طیارہ وہاں سے لے جایا گیا۔ "تخلیہ کا یہ عمل، دو بیاچوں میں ہوا اور تمام عہدیدار، بحفاظت ہندوستان پہنچ گئے ہیں"۔ جنوبی سوڈان سے اپنی روانگی سے قبل ہندوستانی ایگزیکٹیو نے جو آخری کام کیا تھا وہ کل (22دسمبر کو) آئیل فیلڈ کو بند کردینے کا تھا۔ سرکاری وزیر ملکیت آئیل اینڈ نیچر گیس کارپوریشن (او این جی سی) کے سمندر پار شعبہ یعنی او این جی سی ودیش لمیٹیڈ نے سوڈان کے گریٹر نیل آئیل پراجکٹ اور بلاک 5A کے لئے اپنے 11ملازمین (ایگزیکٹیوز) کو بھیجا تھا۔ اس کپمنی نے اپنے معلہ کو تخلیہ کیلئے تمام تر انتظامات کئے کیونکہ جنوبی سوڈان کے معزول نائب صدر آرماچر کے وفادار باغی فورسس نے ریاست "یونٹی" پر قبضہ کرلیا ہے۔ تیل کے بیشتر میدان اسی ریاست میں واقع ہیں۔ او این جی سی ودیش لمیٹیڈ ، گریٹر نیل آئیل پراجکٹ میں 25فیصد حصہ کا مالک ہے۔ پراجکٹ کے تحت یومیہ تقریباً 40 ہزار بیارل تیل نکالا جاتا ہے۔ بلاک 5A میں او این جی سی ودیش لمیٹیڈ 24.125 فیصد حصص کا مالک ہے۔ اس بلاک میں یومیہ 5ہزار بیارل تیل نکالا جاتا ہے۔ مذکورہ بلاکس کے دیگر شراکت داروں یعنی چین کے سی این پی سی اور ملایشیاء کے پٹروناس نے بھی اپنے اپنے عہدیداروں کو جنوبی سوڈان سے تخلیہ کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ گذشتہ 15دسمبر سے سوڈان میں پھوٹ پڑی لڑائی میں پہلے ہی 500افراد کی جانیں ضائع ہوئیں۔ ان مہلوکین میں وہ ہندوستانی سپاہی بھی شامل ہیں جو اقوام متحدہ کے نگران امن فورسس میں شامل تھے۔ موصولہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ باغیوں نے این جی سی ودیش لمیٹیڈ کے تیل کے کسی کنویں پر قبضہ نہیں کیا ہے لیکن احتیاطی اقدام کے طورپر ہندوستانی ایگزیکٹیوز نے وہاں سے روانگی سے قبل تیل کے ان تمام کنوؤں کو بند کردیا۔


India facilitating safe return of nationals from South Sudan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں