یوکرین میں صدر کے خلاف عوامی مظاہرے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-24

یوکرین میں صدر کے خلاف عوامی مظاہرے

کیف
( یو این آئی)
یوروپی یونین کے بجائے روس کو ترجیح دینا یوکرین کے صدر وکٹریا نکووچ کی سرکار کیلئے ایک بڑی مشکل بنتا جارہا ہے۔ یانکووچ کے کرسی چھوڑنے کے مطالبہ پر زور دینے کیلئے آج ایک لاکھ سے زائد مظاہرین نے دار الحکومت میں دھرنادیا اور مظاہرہ کیا۔ یانکووچ نے گذشتہ ماہ ہی یوروپی یونین سے مدد لینے سے انکار کردیا تھا۔ اس سے پہلے تک روس اس بات سے فکر مند تھا کہ پڑوسی ملک یوکرین کے توسط سے یوروپی یونین نقب لگانے کی کوشش کررہی ہے لیکن جب یانکووچ نے یوروپی یونین کے بجائے اسے ترجیح دی تو اس کے بدلے میں اس نے بھی سنگین اقتصادی بحران سے دوچار رہنے والے اس ملک کو اپنے حلقہ میں برقرار رکھنے کیلئے گذشتہ ہفتہ کئی طرح کی اقتصادی امداد دینے کا اعلان کیا ۔ روس کے اس اقدام کے باوجود یوکرین کا اپوزیشن گروپ اب بھی یوروپی یونین کی وکالت کرنے میں مصروف ہے۔ اپوزیشن نیشنلسٹ پارٹی سووبودا کے سربراہ اولیہ تیا ہسنیبوک نے کہا کہ ہم حکومت کیلئے اتنی مشکلیں کھڑی کردیں گے کہ اس کے پاؤں تلے سے زمین کھسک جائے گی۔ یانکووچ نے اپوزیشن کو خاموش کرنے کیلئے جیل میں بند کچھ اپوزیشن کارکنوں کو رہا کیا اور مظاہرین پر ظالمانہ کاروائی کرنے کے الزام میں کئی اعلی عہدیداروں کو معطل کردیا لیکن اس ے بھی مظاہرین کا غصہ کم ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ یوکرین پر اپنا غلبہ برقرار رکھنے کی کوشش میں روس نے تیل کی سر براہی پھر سے شروع کرنے کیلئے ایک سمجھوتے پر دستخط کئے جس سے 3برس بعد یوکرین کے اوڈیسا تیل ریفائنری کمپنی کو آئندہ سال روس سے تیل کی سر براہی شروع ہوجائے گی ۔ یہ سپلائی تقریبا دو تہائی قیمت پر کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی روس نے 15ارب ڈالر کا قرض بھی منظور کیا ہے۔ یوکرین کی اپوزیشن نے ان سمجھوتوں کو فروخت ہونے کی کوشش قرار دیتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ یوروپی یونین کے ساتھ رہنا ہی ان کا مستقبل ہے۔ دوسری طرف حکومت کا کہنا ہے کہ روس نے یوکرین کو یہ مدد غیر مشروط دی ہے جبکہ یوروپی یونین نے یوکرین کے ساتھ سمجھوتے کیلئے کچھ شرطیں رکھی تھیں۔

Around 100000 rally in Ukraine to demand ouster of president

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں