موجودہ ترقی یافتہ دور میں عورتوں کا مقام - جماعت اسلامی کی نمائش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-30

موجودہ ترقی یافتہ دور میں عورتوں کا مقام - جماعت اسلامی کی نمائش

"ترقی یا فتہ دور میں عورتوں کا حال "
جماعت اسلامی کرشنگری کی جانب سے نمائش اور ان ڈور میٹنگ

جماعت اسلامی کرشنگری کی جا نب سے اے ۔ ایس۔ امیر جان آم منڈی میں موجودہ ترقی یا فتہ دور میں عورتوں کے مقام کے متعلق ایک نمائش اور میٹنگ کا اہتمام کیا گیا تھا۔آج صبح دس بجے جی ۔ سبترا دیوی ایم ۔ ایل ضلعی اڈیشنل جج نے نمائش کا افتتاح کیا ۔بعدہ ڈاکٹر جی ۔ گیتاایم ۔ اے ، ایم ۔ فل ،پی ۔ ہیچ۔ ڈی صدر شعبہ ٹمل سر کاری خواتین کالج ، ایلزبتھ ایم ۔ ایس۔ سی ۔ ،بی ۔ ایڈ، ٹیچر سر کاری گرلس ہا ئیر سکنڈری اسکول کرشنگری اور کے ۔ ایس۔ وجیا لکشمیایل ۔ اے ۔ سی ایجنٹ نے اس و قع پر خطاب کیا ۔ اس نمائش میں انسانی زندگی کے مختلف ادوار اور اس میں پیش آنے والے مسائل اور انکا اسلامی حل پیش کیا گیا ۔ مو جودہ ترقی یا فتہ دور میں عورتوں کا مقام و مرتبہ کے متعلق دور حاضر کے حالات کے تنا ظر اس نمائش کے ذریعہ میں اس بات کو سمجھا نے کی کو شش کی گئی کہ دور حا ضر نے عورتوں کے مقام و مرتبہ تقدس و احترام کو پس پشت دال کراتنا ذلیل و خوار کر دیا کہ، جس ملک میں عورتوں کو معبود کی حیثیت سے دیکھا جا تا ہو، ہمیشہ بہنے والی ندیوں اور دریا ؤں کو عورتوں کے نام سے جا ناجا تا ہو ، ایک ایسے ملک میں عورتوں کے ساتھ نے انصا فی بلکہ ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا تے ہیں ۔ سچائی اور حقیقت یہی ہے ۔ اس سے کو ئی انکار نہیں کر سکتا ۔ دو ران حمل اس بات کا پتہ چل جا ئے تو پیٹ میں پلنے بڑھنے وا لا بچہ نہیں ، بلکہ بچی ہے تو ماں کے پیٹ ہی کو قبرستان سمجھ کر بچی کو وہیں ختم کردیا جا تا ہے ۔ صرف ایشیاء میں سالانہ ساٹھ ملیں بچیاں حمل ہی میں وضع کر د جا تی ہیں ۔ اگر بالفرض بچی زندہ پیدا ہو گئی تو بھی وہ بچ نہیں گئی ،بلکہ مصیبتیں اسکا پیچھا کر تی ہی رہتی ہیں ۔ جنسی ہرا سانیاں ، زنا کا ری کے لئے بچیوں کا غواء، ایو ٹیسنگ کی گہناؤنی حرکات ، جہیز کی خا طر تکا لفوں کا جھیلنا ، ورا ثت کا انکار ، بیواؤں کی نا قدری ، فیملی میں شوہر و ساس سسر کا ظلم، زندہ جلا دئے جا نا ، اس طرح عورتوں کا مظالم کا سلسلہ روز بروز برھتا جا رہا ہے ۔ ان تمام مسائل کا حل اسلام کی رو شنی میں اگر دیکھا جا ئے تو اسلام نے عورتوں کا جو مقام و مرتبہ عطا کیا ہے اسکا اموازنہ دنیا کا کو ئی بھی قانوں یا مذہبی اصول برابری نہیں کر سکتا ۔ اسلام نے عو رتوں کو بہت سارے حقوق عطا کئے ہیں ۔ پیدا ئش کا حق ، تعلیم حا صل کر نے کا حق ، عزت و احترام کے ساتھ جینے کا حق ، شو ہر کو منتخب کر نے کا حق ،خلع لینے کا حق، نکاح ثا نی کا حق، جا ئداد بنا نے اور رکھنے کا حق ، وراثت کا حق ، اس طرح اسلام کے عطا کر دہ حقوق کی فہرست کا کو ئی شما ر نہیں ۔ مگر اسلام کی جانب سے عورتوں کو عطا کر دہ حقوق کا صحیح نفاذہو اور سماج عورتوں کے حقوق کا لحاط کر تے ہو ئے انہی مقام و مرتبہ عطا کرے اور عزت و احترام کا معاملہ کرے ۔ نیز عورتوں کو بھی چا ہئے کہ وہ سماج کو بنا نے اور پروان چڑھا نے میں خودآگے بڑھ کر حصہ لیں اور مگر آ زادی کے نام پر بلا روک ٹھوک کی مغربی کلچر سے بچتے ہو ئے اپنا رول ادا کر نے کیلئے آ گے بڑھیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں