اعلیٰ تعلیم کے میدان میں ماہرین کی قلت دور کرنے فوری توجہ ضروری - وزیر اعظم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-29

اعلیٰ تعلیم کے میدان میں ماہرین کی قلت دور کرنے فوری توجہ ضروری - وزیر اعظم

وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے آج ملک میں اعلیٰ تعلیم کے ذمہ داروں سے خواہش کی کہ وہ تعلیم کے معیار کے مسئلہ پر اور ماہرین تعلیم (فیکلٹی) کی قلت کو دور کرنے کے مسئلہ پر فوری غور کریں اور ان مسائل کو حل کرنے کے طریقے دریافت کریں۔ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) کی ڈائمنڈ جوبلی تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ "ہم اعلیٰ تعلیم کے اپنے اہم اداروں کے طلباء کے کارناموں پر بجا طورپر فخر کرسکتے ہیں۔ دنیا بھر میں ان طلباء نے مختلف میدانوں میں شاندار کارنامے انجام دئیے ہیں"۔ اعلیٰ تعلیم کے اداروں میں فیکلٹی کی قلت کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ "آنے والے برسوں میں اعلیٰ تعلیم میں وسعت کی منصوبہ بندی کے پیش نظر یہ مسئلہ، امکان ہے کہ مزید شدت اختیار کر جائے گا۔ میں، یوجی سی اور اعلیٰ تعلیم کے نظام کے ذمہ داروں پر زور دیتا ہوں کہ وہ معیار تعلیم کو برقرار رکھنے اور فیکلٹی کی قلت کو دور کرنے و نیز ان مسائل کے حل کیلئے اختراعی طریقے، بعجلت ممکنہ دریافت کریں۔ وزیراعظم نے کہاکہ گذشتہ 10 برسوں میں اعلیٰ تعلیم کے میدان میں تبدیلی کی کارروائی بہت تیز ہوچکی ہے اور سہولتوں میں ایسی توسیع ہوئی ہے جن کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ حالیہ برسوں میں ہوئی تیز رفتا تبدیلیوں کے معنی یہ ہیں کہ یوجی سی کو اب مزید عظیم تر چیلنجوں کا سامنا ہے۔ وزیراعظم نے جو ماضی میں خود بھی یو جی سی کے صدرنشین رہ چکے ہیں، کہا کہ "اعلیٰ تعلیم کے ایک اہم ریگولیٹر کی حیثیت سے یوجی سی نے اب تک بہت اچھا کام کیا ہے۔ تاہم آنے والے مراحل ایک نئے انداز فکر اور اختراعی طریقوں کے متقاضی ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ یوجی سی اپنی ڈائمنڈ جوبلی کے اس موقع سے استفادہ کرے گا اور مستقبل میں اپنی گراں بار ذمہ داریوں کی تکمیل سے مکمل انصاف کیلئے حکمت عملی وضع کرے گا"۔ انہوں نے کہاکہ یو جی سی کا رول ’ ایک قومی "مفکر ادارہ" کی طرح ہے۔ یہ ادارہ ان مسائل کے بارے میں بامقصد مذاکرات منعقد کرتا ہے جو ملک میں اعلیٰ تعلیمی نظام کے بہتر انتظام سے قریبی تعلق رکھتے ہیں۔ منموہن سنگھ نے کہاکہ "ہمارے یونیورسٹی نظام کو ’ریسرچ پر بہت زیادہ زور دینے اور بالخصوص ڈاکٹورل پروگراموں کی تعداد اور میعار کو وسعت دینے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔" پی ٹی آئی کے بموجب وزیراعظم نے یونیورسٹی سسٹم میں تعلیم آزادی کے ماحول کی ضرورت پر زوردیا۔ انہوں نے یونیورسٹی، صنعت تال میل کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ وزیراعظم نے گذشتہ 10 برسوں میں تعلیمی میدان میں کی گئی پہل کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہاکہ کئی نئے ادارے بشمول 23 نئی مرکزی یونیورسٹیز، 7 انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنس، 9 انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی، 10 نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی، 5 انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ، 4 آئی آئی آئی ٹیز اور 2اسکولس آف پلاننگ اینڈ آرکٹیکچر قائم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اعلیٰ تعلیم کے نظام کو مزید ہمہ گیر بنایا گیا۔

Address faculty shortage, PM urges stakeholders

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں