ملک کا نظام تعلیم بین الاقوامی معیار سے کمتر - صدر جمہوریہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-01

ملک کا نظام تعلیم بین الاقوامی معیار سے کمتر - صدر جمہوریہ

صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج کہا کہ اگرہندوستان عالمی طاقت بننا چاہتا ہے تو ملک میں اعلی تعلیم کے انحطاط پذیر معیارات ک فوری بچانے کی ضرورت ہے ۔ پرنب مکرجی نے یہاں راجیو گاندھی یونیور سٹی کے بارہویں جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اگر ہندوستان کو عالمی طاقت بننا ہے تو ہمیں عالمی معیار کا تعلیمی نظام تخلیق کرتے ہوئے اپنے آپ کو اس کے قابل ثابت کرنا ہوگا ۔اس بات کی نشاند ہی کرتے ہوئے کہ ریسرچ سماج میں علم کے فروغ میں اہم رول ادا کرتی ہے ۔، انھوں نے کہاکہ نیا طرز فکر اور اعلی تعلیم میں بہتر تال میل سماجی کو حل کرنے ضروری ہیں ۔ پرنب مکرجی نے یونیورسٹیوں سے کہا کہ وہ تجس اور تخلیق کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن جائیں گے ۔ ریسرچ کی سہولتوں کو بین الاقوامی معیارت کے مطابق ترقی دی جانی چاہیے تاکہ ذہین ترین ذہنوں کو راغب کیا جاسکے ۔ طلبا میں ریسرچ کے مزاج کو فروغ دیا جانا چاہیے اور نوجوان ذہنوں میں تخلیق کا جذبہ پیدا کیا جانا چاہیے ۔ ہندوستانی تمدن ، قدیم علمی روایات سے معمور ہے اور ملک کی قدیم یونورسٹیاں جیسے تکشا شیلا ، نالندہ ، وکرم شیلا ، ولبھی ، سوما پور ہ اور انتاپوری حصول علم کے لیے شہرت رکھتی تھیں اور بیرونی طلباء ان کی طرف راغب ہوتے تھے ۔ آج ہماری یونورسٹیاں دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں سے پیچھے ہیں ۔ ایک بین الاقوامی سروے کے مطابق دنیا کی 200سرکردہ یونیورسنٹر میں کوئی ہندوستانی یونیورسٹی یا ادارہ شامل نہیں ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ہم ایک ایسے تعلیمی نظام کو جاری رکھنے کے متحمل نہیں ہوسکتے جو عالمی معیارت کے مطابق نہ ہو۔ سائنس اور ٹکنالوجی جیسے شعبوں میں ہم اسی وقت کرسکتے ہیں جب ہمارے سائنسدانوں ، ماہرین تعلیم ، انجینئر اور ڈاکٹروں کی صلاحیتوں کی سطح میں اضافہ ہو ۔ صدر جمہوریہ نے راجیو گاندھی یونیورسٹی سے کہاکہ وہ معشیت کو درپیش مسائل ، روایتی اور جدید اداروں کے درمیان ٹکراؤ ، سرحدی تجارتی مواقع اور شمال مشرقی معیشت کی قومی اور عالمی کے ساتھ اتحادجیسے چینلس سے نمٹنے ریسرچ کے مواقع فراہم کرے ۔

Our education system is below global standards, says Pranab Mukherjee

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں