30/نومبر جئےپور پی۔ٹی۔آئی
راجستھان کی 199رکنی اسمبلی کے لئے یکم دسمبر کو رائے دہی ہوگی جس کے سارے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں ۔ امکان ہے کہ 4.08کروڑ رائے دہندے ،اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کریں گے اور امید واروں کے مقدر کا فیصلہ کریں گے ۔ ریاستی چیف منسٹر اشوک گہلوٹ اور صدر ریاستی بی جے پی وسندھراراجے کے بشمول جملہ( 2087)امیدوار میدان میں ہیں ۔ ریاست بھر میں 47,223پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں ۔خاتون رائے دہندوں کی تعداد 1.92کروڑ ہے ۔ چیف الیکشن آفیسر کے مشیر نے بتایا کہ رائے دہی کے موقع پر سخت سیکوریٹی انتظامات کئے گئے ہیں ۔ حلقہ اسمبلی چورو کے بی ایس پی امید وار جگدیش میگوال کی موت کے سبب اس حلقہ میں رائے دہی آئندہ 13دسمبر تک ملتوی کردی گئی ہے ۔ اس حلقہ سے جملہ (9)امیدوار میدان میں ہیں ۔ خاتون امیدواروں کی تعداد 166ہے۔ کانگریس اور بی جے پی نے دو، دوسوامید وار کھڑے کئے ہیں ۔بی ایس پی ، مارکس پارٹی ، کیمونسٹ پارٹی اور این سی پی امیدواروں کی تعداد بالترتیب 23,38,195اور 16ہے ۔ دیگر جماعتوں نے (666)امیدوار میدان میں اتار ے ہیں ۔ آزاد امیدوار وں کی تعداد 758ہے ۔ کانگریسی امیدواروں میں 31نئے چہرے ،19وزرا اور 29موجود ارکان اسمبلی ہیں ۔ گہلوٹ ، اپنے حلقہ انتخاب صدر پورہ (ضلع جودھپور)سے مقابلہ کررہے ہیں ۔ ان کے خلاف بی جے پی کے راجپوت امیدوار شمبھوسنگھ کھٹیسر ہیں ۔حلقہ جھالراپٹ سے کانگریس کی امیدوار نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا کی لیڈر اور سابق ایم ایل اے میناکشی چندروات کو وسندھرا راجے سے سخت مقابلہ درپیش ہے ۔ صدر پردیش کانگریس چندروان کو حلقہ ماونڈواسے سہ رکنی مقابلہ کا سامنا ہے ۔ اس حلقہ سے موجود ایم ایل اے ریتا چودھری اور بی جے پی کے مسلم امیدوار سلیم تنور مقابلہ کررہے ہیں ۔ اسپیکر ریاستی اسمبلی دیپندر سنگھ شیخاوت ، حلقہ سری مدھو پور سے اپنے مقدر آزما رہے ہیں ۔ انہیں بی جے پی امید وار جھاسنگھ کھارا کا سامنا ہے ۔ سابق وزیر اور سوائے زما نہ بھنوری دیوی قتل کیس کے ملزم مہیپال مدیر نا کی بیوی لیلا مدیرنا ، حلقہ اوسیان سے مقابلہ کریں گی جبکہ مہیپال مدیرناکے شریک ملزم رکن مقننہ ملکھان سنگھ وشنوئی کی والدہ امری دیوی (82سالہ)، حلقہ اسمبلی لونی سے امیدوار ہیں ۔ایک اور داغدار وینز گہلوٹ حکومت کے بر طرف کردہ زیر بھروسی لال جاتو ، حلقہ ہنڈون (ضلع کروالی) سے امید وار ہیں ۔ انہیں بی جے پی امیدوار راجکماری یادو کا سامنا ہے ۔ 10,793پولنگ اسٹیشنوں کو حساس قرار دیا گیا ہے ۔ پولیس عملہ کے ایک لاکھ 19ہزار 272ارکان بشمول سنٹرل پروٹیکشن فورس کی 509کمپنیوں کو متعین کیا گیا ہے ۔ جن میں سی آر پی ایف جوانوں کی تعداد 38,175ہے 18-19سال کے عمر گروپکے نئے رائے دہند گان کی تعداد زائداز17لاکھ ہے ۔Voting for Rajasthan assembly begins, over 2000 candidates in fray
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں