خاتون سکریٹری رکھنے پر جیل جانے کا خدشہ - فاروق عبداللہ کا متنازعہ تبصرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-07

خاتون سکریٹری رکھنے پر جیل جانے کا خدشہ - فاروق عبداللہ کا متنازعہ تبصرہ

farooq abdullah
مرکزی وزیر فاروق عبداﷲ نے آج یہ کہتے ہوئے ایک تنازعہ پیدا کردیا کہ پرسنل سکریٹری کی حیثیت سے خواتین کو ملازم نہیں رکھنا چاہئے کیونکہ ایسا کرنے سے جنسی ہراسانی کی شکایت کی صورت میں کوئی بھی جیل پہنچ سکتا ہے۔ تاہم انہوں نے اس تبصرہ کے سلسلہ میں چند گھنٹے بعد معذرت خواہی کرلی۔ نیشنل کانفرنس قائد نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر اخباری نمائندوں کو بتایاکہ ان دنوں صورتحال ایسی ہوگئی ہے کہ کوئی بھی لڑکیوں سے بات کرتے ہوئے گھبرا رہا ہے۔ ہم یہ محسوس کرتے ہیں کہ کسی خاتون کو سکریٹری کی حیثیت سے نہیں رکھا جانا چاہئے۔ خدا نہ کرے کہ اگر وہ کوئی شکایت کردے تو ہم جیل جاسکتے ہیں۔ نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر اہم شخصیتوں سے متعلق جنسی ہراسانی کے مقدمات کے بارے میں کئے گئے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ اس سوال پر کہ آیا وہ خواتین کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں انہوں نے کہاکہ نہیں۔ میں لڑکیوں کو مورد الزام نہیں ٹھہراتا۔ میں اس سماج کو مورد الزام ٹھہرا رہا ہوں۔ سماج ایک ایسے اسٹیج پر پہنچ گیا ہے جہاں دوسری طرف سے شکایتیں آرہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عصمت ریزی کے واقعات نہیں ہونا چاہئے۔ لڑکیوں کی تعداد کم ہوگئی ہے۔ بچہ ہونے سے پہلے ہم لڑکے کی دعا مانگتے ہیں اور جب لڑکی پیدا ہوتی ہے تو روتے ہیں۔ ان کے اس تبصرہ پر سخت تنقیدیں کی گئیں۔ ان کے فرزند اور جموں و کشمیر کے چیف منسٹر عمر عبداﷲ نے بھی کہاکہ انہیں معذرت خواہی کرنی چاہئے۔ بعدازاں مرکزی وزیر نے تنازعہ سے نکلنے کی کوشش کرتے ہوئے کہاکہ لوگ غلط سمجھ رہے ہیں اور باتوں کو کئی انداز میں غلط پیش کررہے ہیں۔ اسی دوران پارٹی خطوط سے بالاتر ہوتے ہوئے خواتین قائدین نے فاروق عبداﷲ کا نشابہ تنقید بنایا۔ وزیر برائے ترقی خواتین و اطفال کرشنا تیرتھ نے پارلیمنٹ ہاوس کے باہر نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہمارے دستور میں دونوں صنفوں کو مساوی حقوق دئیے گئے ہیں۔

Risk of harassment charge if you hire women, says Farooq Abdullah

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں