انسداد فرقہ وارانہ تشدد بل کو پیش کرنے حکومت کی مساعی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-06

انسداد فرقہ وارانہ تشدد بل کو پیش کرنے حکومت کی مساعی

وزیراعظم منموہن سنگھ نے بھی آج تمام سیاسی پارٹیوں سے اپیل کہ وہ پارلیمنٹ کی کارروائی احسن ڈھنگ سے چلانے میں مددکریں اورانہیں اس کابھی یقین دلایاکہ حکومت تمام اہم امورپروسیع تراتفاق رائے حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔سرمائی اجلاس کے پہلے دن آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں کام کاج شروع ہونے سے ٹھیک پہلے وزیراعظم نے یہ اپیل کی۔فرقہ وارانہ تشددبل پرچیف منسٹر گجرات نریندرمودی سمیت متعددچیف منسٹروں کے سخت اعتراض پرڈاکٹرمنموہن سنگھ نے کہاکہ حکومت انسداد فرقہ وارانہ فسادات بل،خواتین تحفظات بل اوردیگربلوں پروسیع تراتفاق رائے حاصل کرنے کی ہرممکن کوشش کرے گی۔سیاسی پارٹیوں کوخاص طورسے اس طرف متوجہ کرتے ہوئے کہ موجودہ سرمائی اجلاس مختصر وقت کاہے۔انہونے کہاکہ تمام لوگوں کوتیزرفتارکے ساتھ اورسہل طریقے سے تمام کام کاج نپٹانے میں تعاون کرناچاہئے۔اصل اپوزیشن بی جے پی اوردیگرسیاسی جماعتوں نے فرقہ وارانہ فسادات بل پرسخت اعتراض کیا۔وزیراعظم نے ان تمام اعتراضات کوذہن میں رکھتے ہوئے یہ بات کہی کہ ہماری کوشش یہ ہوگی کہ قانون سازی کے حوالے سے اہمیت کے حامل تمام امورپروسیع البنیاداتفاق رائے حاصل کریں۔قبل ازیں پارلیمنٹ کے جاریہ اجلاس میں فرقہ وارانہ تشددبل کومنظورکرانے کی کوششوں کے درمیان وزیراقلیتی بہبود کے رحمن خان نے بتایاکہ یہ کوئی تقسیم کرنے والابل نہیں ہے۔اس مسئلہ پراتفاق رائے پیداکرنے کی کوشش کی جاری ہے۔وزارت داخلہ دیگر ریاستوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کی رائے حاصل کررہی ہے۔پارلیمنٹ کے باہررحمن خان نے بتایاکہ حکومت انسدادفرقہ پرستی وتشددبل کواس لئے لاناچاہتی ہے تاکہ اقلیتوں کا تحفظ ہوسکے اورانھیں نشانہ بنایاجانے کوروکاجاسکے۔مسودہ بل پردیگرجماعتوں کی رائے کے بارے میں پوچھے جانے پرانھوں نے کہاکہ مسودہ بل پراپوزیشن بی جے پی اورچیف منسٹرگجرات نریندرمودی مخالفت کررہے ہیں۔انھیں راضی کرانے کی کوشش کی جائے گی۔انھوں نے بتایاکہ ہوسکتاہے مودی اس لئے اس بل کی مختلف کررہے ہیں کہ سب سے بدترین فرقہ وارانہ فسادات ان کی ریاست میں پیش آئے ہیں۔جنتادل متحدہ کے لیڈر کے تیاگی نے کہاکہ مودی اسی لئے اس بل کی مخالفت کررہے ہیں۔ کیونکہ ان کی حکومت گردھراقتل عام کی ذمہ دارہے اس لئے مودی کی مخالفت فطری ہے۔سماج وادی پارٹی کے لیڈررام گوپال یادونے اس بل پرتبصرہ کرنے سے انکارکردیااورکہاکہ اس بات کاکوئی امکان نہیں ہے کہ اس اجلاس میں یہ بل پیش کیاجائے۔بابری مسجد شہادت کوشرمناک قراردیتے ہوئے رام گوپال یادونے کہاکہ ان کی پارٹی کل ایوان میں یہ مسئلہ اٹھائے گی۔اسی دوران ترنمول کانگریس کی لیڈراورچیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی نے کہاکہ وہ فرقہ وارانہ تشددبل کی مخالفت کریں گی۔انھوں نے کہاکہ ایسے وقت جب کہ لوگ سبھاانتخابات قریب آگئے ہیں کانگریس اقلیتوں کی ہمدردی حاصل کرنے کے لئے یہ بل پیش کرناچاہتی ہے۔لوک سبھامیں ترنمول کانگریس کے لیڈرسدیپ بنددھواپادھیائے نے کہاکہ اگرحکومت اس سیشن میں بل پیش کرتی ہے توان کی پارٹی اس کی مخالفت کرے گی۔سی پی آئی ایم کے سیتا رام یچوری نے کہاکہ ان کی پارٹی چاہتی ہے کہ بل میں جودفعات ہیں اس سے مرکز اورریاست کے تعلقات متاثرنہ ہوں۔بہوجن سماج پارٹی نے بھی بل پراعتراض کیاہے اورکہاہے کہ اس سے کئی اختیارات مرکزکے ہاتھ میں چلے جائیں گے۔

PM says anti-communal violence bill not a vote-catching gimmick

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں