7/دسمبر نئی دہلی پی۔ٹی۔آئی
بی جے پی نے انسداد فرقہ وارانہ فساد بل کو آزاد ہندوستان میں قانون سازی کے اب تک کے سب سے بدترین ٹکڑے سے تعبیر کرتے ہوئے کہاکہ اگر یہ قانون بن گیا تو اس کے نتیجے میں مظفر نگر فسادات کے لئے اکثریتی فرقہ کے ارکان کو سزا دی جائے گی ۔ راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن ارون جیٹلی نے کہا کہ قومی سلامتی کونسل نے 2011ء میں جو مسود ۂ قانون تیار کیا ، میں سمجھتا ہوں کہ وہ آزادہندوستان میں قانون سازی کا بد ترین حصہ ہے ۔ مثال کے طور پراگر یہ بل منظور ہوگیا تو مظفر نگر فسادات میں ایک طبقہ کے خلاف اس قانون کے تحت کارروائی ہوگی ،دوسرے کے خلاف نہیں ہوگی ۔حالانکہ تشددمیں دونوں طبقات کے ارکان ملوث رہے ہیں ۔ انھوں نے متنازعہ بل کو امتیاز پر مبنی قرار دیا ۔ تاہم کانگریس جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ یہ بل نفرت اور تشدد کے نظریہ پر ضرب لگانے کے لئے تیار کیا گیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ایک ہمہ مذہبی ،ہمہ نسلی اور کثیر طبقاتی سماج میں جیسا کہ ہندوستان ہے ، اس طرح کے قانون کی بے حد اہمیت ہے ۔ دونوں ہی قائدین ہندوستان ٹائمس لیڈر شپ سمٹ میں ،ہندوستان کے لئے ایک نیا تصور ، کے عنوان پر بحث میں حصہ لے رہے تھے ۔bjp opposes anti communalism bill
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں