سعودی عرب سے مل کر کام کرنے وزیر خارجہ ایران جواد ظریف کی اپیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-03

سعودی عرب سے مل کر کام کرنے وزیر خارجہ ایران جواد ظریف کی اپیل

مسقط
(اے ایف پی )
وزیعر خارجہ ایران محمد ظریف نے علاقائی ،استحکام ،کے حصول کے لئے سعودی عرب سے ، حکومت ایران کے ساتھ مل کر کرنے کی اپیل کی ہے ۔ انہوں نے یہ ریمارکس اپنے دورۂ عمان کے دوران کئے اور اے ایف پی کو بتایا کہ ، میرا یقین ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے تعلقات میں توسیع ہونی چاہئے کیونکہ ہم سعودی عرب کو اس علاقہ کا عالم اسلام کا ایک انتہائی اہم ملک سمجھتے ہیں ۔ میراخیال ہے کہ اس علاقہ میں امن واستحکام کے فروغ کے لئے ایران اور سعودی عرب کو مل جل کر کام کرنا چاہئے ،۔ ظریف نے مسقط میں توقف کے دوران یہ ریمارکس کئے ، انہوں نے اہنے اس دورہ کا آغاز کو ویت سے کیا ۔ اس دورہ کا مقصد ، خلیجی عرب ممالک کو یہ تیقن دینا ہے مغرب کے ساتھ تہران نے اپنے نیوکلیر پروگرام پر جو معاملت کی ہے وہ ، ان (ممالک) کے مفاد میں ہے ۔ظریف آج شام ، کسی معلنہ پروگرام کے بغیر قطر پہنچے ۔دوحہ میں ایک ایرانی سفارت کور نے یہ بات بتائی اور کہا کہ وہ قطری عہدیداروں سے بات چیت کرنے والے ہیں ۔ ظریف نے سنی غلبہ والے ملک سعودی عرب کا ،جلد ، دورہ کرنے کی اپنی امید کا پھر ایک بار اظہار کیا ار کہا کہ ، میں ، سعودی عرب جانے تیار ہوں اور اب معاملہ صرف ایک باہمی سہولت بخش تاریخ /وقت کے تعین کا ہے ۔ میں انشاء اللہ بہت جلد ، سعودی عرب کادورہ کروں گا ، ۔یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ اسرائیل ، مغربی طاقتیں اور خلیج کے عرب ممالک کو تہران کے نیو کلیر عزائم پر شبہ ہے اور ان کا خیال ہے کہ ایران ، نیوکلیر اسلحہ کے حصول کے عزائم رکھتاہے ۔ دوسری جانب ایران نے اس الزام کی روز تروید کردی ہے ۔ گذشتہ 24نومبر کو جنیوا میں طے پائی نیوکلیر معاملت کا خیر مقدم ، سنی زیر حکومت خلیجی ممالک نے کیا ہے ۔ ان ممالک کو ایک عرصہ سے ، شیعہ ایران کے علاقائی عزائم کے بارے میں فکر تھی ۔ گذشتہ ہفتہ کو ویت سٹی میں خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی ) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں بھی امید ظاہر کی گئی کہ جنیوا میں طے پایا عبوری معاہدہ ، ایران کے نیو کلیر پروگرام پر ایک مستقل سمجھوتہ کی راہ ہموار کرے گا ۔ جی سی سی ، تیل کی دولت سے مالامال ممالک بحرین ، کوویت ، عمان ، قطر، سعودی عرب ا ما ر ات پر مشتمل ہے ۔
Zarif asks Saudi Arabia to work with Iran

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں