پاکستان میں طالبان کا دفتر قائم کرنے اجازت سے متعلق کرزئی کی درخواست مسترد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-03

پاکستان میں طالبان کا دفتر قائم کرنے اجازت سے متعلق کرزئی کی درخواست مسترد

اسلام آباد
(پی ٹی آئی )
پاکستان نے اپنی سر زمین پر طالبان کا ایک دفتر قائم کرنے کی اجازت دینے سے متعلق صدرافغانستان حامد کرزئی کی درخواست مسترد کردی ہے ۔ ایک میڈیا اطلاع میں وزیر اعظم نواز شریف کے حوالہ سے کہا گیا ہے کہ ، (افغانستان امن مساعی میں )ہمارا رول ، کسی لیدر کا نہیں بلکہ ایک مصالحت کا ر کا باقی رہے گا ۔ پاکستان میں طالبان کو دفتر کھولنے کی اجازت دینا ،ہمارے اصولی موقف کے مغاائر ہاگا ، ۔ روز ناامہ ایکسپر یس ٹریبون کو ،نواز شریف کے ایکرفیق نے جو، ان کے سرکاری دورۂ کابل کے موقع پر گذشتہ شنبہ کو ان کے ساتھ تھے ،۔ بتای کہ ،اس کے بجائے (پاکستان میں طالبان کا دفتر کھولنے کی اجازت دینے کے بجائے )پاکستان اورا فغانستان ، افغان طالبان کے لئے ترکی یا سعودی عرب میں ، فوری بنیادوں ، پر ایک سیاسی دفتر کھولنے کے متبادلات (مشترکہ طور پر)تلاشکریں گے ،۔نواز شریف کے رفیق نے بتایا کہ آئندہ چند ہفتوں میں افغان طالبان کے دفتر سے متعلق ، توقع ہے کہ ایک \"اہم تبدیلی\"سامنے آئے گی لیکن انہوں نے اس کی تفصیلات نہیں بتائیں ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جانہ ہوگا کہ طالبان نے گذشتہ جون میں دوحہ میں ایک سیاسی دفتر قائمکیا تھا لیکن اس پر حامد کرزئی برہم ہوگئے تھے ۔ طالبان نے دفتر کو جس انداز سے پیش کیا تھا اس پر بھی ایک سفارتی تنازعہ چھڑگیاتھا ۔ طالبان نے اس دفتر کو اپنی حکومت کا سفارت خانہ بتایا تھا ۔ اس دفتر کے افتتاح کے بعد اختلا فات کے نتیجہ میں 24گھنٹوں کے اندر ہی اس دفتر کو بند کردنیا پڑا ۔ شریف کے رفیق نے دوحہ عمل کے اعادہ کے امکانات کومسترد کردی ۔ تاہم اس عہدیدار نے امید ظاہر کی کہ کسی اور ملک میں ایسی کاروائی شروع کی جاسکتی ہے ۔ یہاں ئی بات بھی بتادی جائے کہ پاکستان ، افغانستان میں کسی امن معاملت میں ایک وسیع تررول ادا کرنے کے لئے سر گرم ہے اور حال ہی میں اس نے زائداز 35افغان طالبان کماندرس کورہاکردیا تاکہ مصالحتی کارروائی کو تیز تر کیا جائے ۔ تاہم اس اقدام کے متوقع نتائج برآمد نہیں ہوئے ۔ نواز شریف کے رفیق نے (جن کی شناخت نہیں بتائی گئی )دعوی کیا ہے کہ افغان ہائی پیس کونسل (ایچ پی سی )کے ایک وفد نے طالبان کے سابق ڈپٹی چیف ملابرادر سے حال ہی میں تفصیلی ملاقات کی تھی اورمستقبل میں ایسی مزید ملاقاتوں کا منصوبہ ہے ، ۔وزیر اعظم پاکستان نے بہت ہی واضح انداز میں کہہ دیا ہے کہ افغانستان میں ہمارے کوئی پسندیدہ (عناصر ) نہیں ہیں اس لئے ہم اندرون افغانستان مذاکرات کی حوصلہ افزائی کریں گے ،۔ کرزئی کے ساتھ بات چیت کے دوران نوازشریف نے جنگ سے تباہی پروسی ملک میں کسی جلد امن معاملت کی ضرورت پر زور دیا ۔ پاکستان کا خیال ہے کہ طالبان اور اٖفغانستان کے دیگر فریقوں کے درمیان معاملت ، آئندہ سال امریکہ اور بیرونی فورسس کے تخلیہ سے قبل طے پاجانی چاہئے۔
Pakistan rejects proposal for Taliban office on its soil

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں