ڈرون حملوں کے خلاف جنرل اسمبلی میں قرار داد منظور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-20

ڈرون حملوں کے خلاف جنرل اسمبلی میں قرار داد منظور

اقوام متحدہ/اسلام آابد
ّ(پی ٹی آئی)
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آج ایک قراردادمتفقہ طورپرمنظورکرلی گئی کہ اس کے ذریعہ کہاگیاکہ ریموٹ کنٹرول بغیرپائلٹ ڈرون طیاروں کااستعمال بین الاقوامی قواتین کے مطابق ہوناچاہئے۔ایک ایسے وقت جبکہ ڈرون حملوں کے خلاف بحث چل رہی ہے اوربالخصوص پاکستان میں امریکہ کی جانب سے ڈرون حملوں کے خلاف جذبات برہم ہیں۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک متفقہ قراردادکے ذریعہ مطالبہ کیاکہ ڈرو ن طیاروں کااستعمال بین الاقوامی کے مطابق ہوناچاہئے۔امریکہ کاکہناہے کہ ڈرون طیاروں کااستعمال دہشت گردوں کے خلاف کیاگیا۔انسانی حقوق تنظیموں کاکہناہے کہ ڈرون طیاروں کے حملوں میں عام شہری بھی ہلاک ہورہے ہیں۔پاکستان نے امریکی ڈرون حملوں کواس کے اقتداراعلی کے خلاف قراردیا۔اقوام متحدہ کی قراردادمیں پہلی مرتبہ ڈرون حملوں کی مخالفت کی گئی ہے۔پاکستان کی وزارت خارجہ نے اسلام آباد سے جاری بیان میں کہاکہ پاکستان نے دوسرے اورممالک کے تعاون سے ڈرون طیاروں کے استعمال کے خلاف اقوام متحدہ میں قراردادمنظورکروانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔پاکستانی وزارت خارجہ نے کہاکہ ہمخیال ممالک کی تائیدحاصل کرکے ڈرون طیاروں کے خلاف قراردادمنظورکروائی گئی۔پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف نے27ستمبرکوجنرل اسمبلی سے خطاب میں ڈرون مسئلہ کواٹھایااوران طیاروں کے استعمال کی شدیدمخالفت کی۔وزیراعظم نواز شریف نے جنرل اسمبلی سے کہاکہ پاکستان کے سرحدی علاقوں میں ڈرون حملے پاکستان کے اقتداراعلی کی خلاف ورزی ہیں۔یہ حملے پاکستان کی علاقائی سالمیت کے خلاف ہیں۔پاکستان نے کہاکہ ان حملوں کے نتیجہ میں بے قصورعام شہری ہلاک ہورہے ہیں۔پاکستان نے کہاکہ وہ خوددہشت گردی کے خاتمہ کے لیے سرگرم ہے۔جنرل اسمبلی کی قرارداد میں کہاگیاکہ دہشت گردی کے خلاف اگرڈرون طیاروں کااستعمال کیاجائے تویہ استعمال بین الاقوامی قانون اوراقوام متحدہ نے منشورکے مطابق ہوناچاہئے اورانسانی حقوق کااحترام کیاجائے۔قرارداد میں کہاگیاکہ ڈرون حملے متناسب ہوں اورحدسے متجاوزاس کااستعمال نہ کیاجائے۔ڈورن طیاروں کااستعمال بین الاقوامی قانون کے مطابق ہوناچاہئے۔ڈرون طیاروں کے حملوں میں متناسب کاروائی خیال رکھاجائے۔قراردادمیں تماممالک سے کہاگیاکہ قانون پہلوؤں کوملحوظ رکھ کراتفاق رائے پیداکیاجائے۔تاہم ماہرین نے کہاکہ ڈرون حملوں کے خلاف جنرل اسمبلی کی قراردادصرف ایک اخلاقی دباؤہے کیونکہ جنرل اسمبلی میں منطورہ قراردادلازمی طورپرقابل نفاذنہیں ہوتی۔صرف سیکیورٹی کونسل میں منظورہ قراردادہی لاگوہوتی ہے اورقابل نفاذہوتی ہے۔پاکستان تمام سطحوں پرڈرون طیاروں کے استعمال کے خلاف آوازاٹھاتارہاہے۔اقوام متحدہ میں اس مسئلہ کواٹھایاگیااورعالمی رائے عامہ کی توجہ مبذول کروائی گئی۔اقوام متحدہ کے جن شعبوں میں پاکستان کے ڈرون طیاروں کے مسئلہ کواٹھایااس میں سیکیورٹی کونسل،جنرل اسمبلی،ترک اسلحہ کی کمیٹی شامل ہیں اورتہذیبی اورقانونی اداروں میں اس مسئلہ کواٹھایاگیا۔مارچ2014اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی میں یہ مسئلہ زیربحث آئے گا۔
UN passes resolution on drone strikes after pressure from Pakistan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں