سردی سے فوت ہونے والے بچوں سے متعلق اترپردیش عہدیدار کا متنازعہ ریمارک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-28

سردی سے فوت ہونے والے بچوں سے متعلق اترپردیش عہدیدار کا متنازعہ ریمارک

اتر پردیش کے ایک سینئر عہدیدار کے اس متنازعہ ریمارک پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہ مظفر نگر ریلیف کیمپس میں کوئی بچہ سردی کی وجہ سے فوت نہیں ہوا ہے چیف منسٹر اکھلیش یادو نے آج عہدیداروں سے کہا کہ وہ اپنی زبان پر قابو رکھیں اور الفاظ کو سوچ سمجھ کا استعمال کریں ۔وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کسی کے جذبات کو ٹھیس نہ پہنچے ۔ انھوں نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ چاہے حکومت کی کمزوریوں کا معاملہ ہو یا پارٹی کی کامیابیوں کا عہدیداروں اور پارٹی کارکنوں کو ایسے الفاظ استعمال کرنا چاہیے جس سے کسی کے جذبات کو ٹھیس نہ پہنچے ۔ وہ محکمہ داخلہ کے پرنسپال سیکریٹری اے کے گپتا کے اس ریمارک سے متعلق سوال کا جواب دے رہے تھے کہ سردی کی وجہ سے کوئی فوت نہیں مرتا ،کیوں کہ اگر ایسا ہوتا تو سائیبر یا میں جو دنیا کا سروترین مقام ہے ،کوئی زندہ نہیں بچتا ۔ اکھیلیش یادو نے کہا کہ بعض اوقات سوال وجواب سیشن کے دوران استعمال کی جانے والی زبان تبدیل ہوسکتی ہے ۔میں سمجھتا ہوں کہ عہدیدراوں کو اپنی زبان پر قابو رکھنا چاہیے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ٹی وی چینلوں سے بات چیت کے دوران عہدیداروں اور پارٹی کارکنوں کو اپنی زبان وبیان پر قابو رکھنا چاہیے کیوں کہ ٹی وی چینل ان کی بات چیت کو ریکارڈکرلیتے ہیں اور متنازعہ حصوں کو بار بار پیش کیا جاتا ہے ۔ اس استفسار پر کہ پرنسپال ہوم سکیریٹری کے غیر ذمہ دارینہ بیان کے خلاف کیا کاروائی کی جاسکتی ہے یادو نے کہا کہ \"اب ہوگیا \"۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے مظفر نگر مسئلہ کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے اور عوام کو اب ریلیف کیمپوں سے اپنے گھر کو لوٹ جانا چاہیے ۔ بیشتر افراد پہلے ہی اپنے گھر لوٹ چکے ہیں ۔بی جے پی ترجمان پرکاش جاودیکر نے اے کے گپتا کے تبصرہ کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اتر پردیش کو نشانہ تنقید بنایا اور کہا کہ اگر انتظامیہ بے حس ہوجائے تو پھر یہی ہوتا ہے ۔دوسری طرف چیف منسٹر جموں وکشمیر عبداللہ نے بھی گپتا پرسادھا اور کہا کہ اس عہدیدار کو کم کپڑوں میں باہر سردی میں بھیجنا چاہیے ۔ پھر دیکھتے ہیں کہ کیا وہ فوری اپنی بات تبدیل نہیں کرتے۔ اکھیلیش یادو نے یہ بھی کہا کہ پارٹی کار کنوں یا عہدیداروں کے بیانات پر پارٹی یا حکومے کو کٹہرے میں کھڑا نہیں کرنا چاہیے ۔ انیل کمار گپتا نے کہ کہا تھا کہ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ نمونیا کی وجہ سے دو ،تین یا چار اموات ہوئی ہیں لیکن کسی نے یہ نہیں کہا کہ یہ اموات سردی کی وجہ سے ہوئی ہیں ۔مظفر نگر مسئلہ پر اکھیلیش یادو نے کہا کہ ریاستی حکومت نے فساد متاثرین کو راحت فراہم کرنے ضروری اقدامات کئے ہیں لیکن چوں کہ لوک سبھا انتخابات قریب ہیں اسی لیے اس مسئلہ کو بار بار اٹھاتے ہوئے سیاسی مفاد حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ہر شخص یہ چاہتا ہے کہ متاثرین اپنے گھر لوٹ جائیں ۔ انتظامیہ ان سے بات چیت کر رہا ہے ہم انھیں (گھر واپس ہونے کی ) ترغیب دینے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن حکومت کو بدنام کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔ سماج وادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو نے چند دن قبل یہ متنازعہ تبصرہ کیا تھا کہ مظفر نگر کے ریلیف کیمپوں میں فساد متاثرین نہیں بلکہ \"سازشی \"افراد مقیم ہیں ۔ ان کے اس تبصرہ کے بعد اب گپتا کے ریمارک نے ایک برا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے اور ریاست کی اپوزیشن جماعتوں نے سماج وادی پارٹی حکومت سے استعفی دینے کے مطالبات شروع کردیئے ہیں ایک اعلی سطحی تحقیقاتی کمیٹی نے ملائم سنگھ دعوے کی تردید کرتے ہوئے کل کہا تھا کہ مظفر نگر کے ریلیف کیمپس میں ابھی بھی 4783بے گھر وبے سہارا افراد مقیم ہیں جہاں 12سال سے کم عمر کے کم از کم 34بچے فوت ہوئے ہیں ۔ بی جے پی اتر پردیش یونٹ کے ترجمان وجئے بہادر پاٹھک نے الزام عائد کیا کہ ملائم سنگھ اس بات سے واقف ہیں کہ وہ ان فسادات کے بعد ناکامی کا داغ مٹانے کے قابل نہیں ہیں ، اسی لیے وہ کیمپوں میں مقیم افراد پر الزامات عائد کر رہے ہیں ۔

Top UP official mocks Muzaffarnagar riot victims, says cold never killed people

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں