27/دسمبر نئی دہلی آئی۔اے۔این۔ایس
دہلی کے نامزد چیف منسٹر اروند کجریوال جو "وی آئی پی کلچر "کا خاتمہ کرنے کا تہیہ کرچکے ہیں، کل (28دسمبر کو )دہلی کے تاریخی رام لیلا میدان پر اپنے عہدہ کا حلف لیں گے۔ وہ ذریعہ دہلی میٹرو ٹرین سفر کرے ہوئے تقریب گاہ پہنچیں گے۔ انہوں نے بتا یا کہ ان کی پارٹی ( عام آدمی پارٹی) کے 6ارکان اسمبلی بھی کابینی وزرا کی حیثیت سے حلف لیں گے اور پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے رام لیلا میدان پہنچیں گے۔ اس سرکاری تقریب میں شرکت کے لئے کجریوال نے دہلی اور دیگر مقامات کے سارے عوام کو مدعو کیا ہے۔ کجریوال نے یہاں عام آدمی پارٹی کے دفتر کے باہر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ، تقریب حلف برداری کے لئے میں ، میٹرو کے ذریعہ سفر کروں گا۔ اس پارٹی کے ایک اور لیڈر منیش سسوڈیا نے بتا یا کہ جیسا کہ کجریوال نے کہا ہے کہ ان کے 6مجوزہ وزرا بھی قلب شہر میں واقع اس وسیع و عریض تاریخی میدان کو پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعہ پہنچیں گے۔ دہلی سے متصلہ علاقہ کو شمی میں کجریوال کی قیام گاہ کے باہر اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے سسو ڈیا نے کہا کہ ، ہم وی آئی پی کلچر کو ختم کرنے پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کررہے ہیں۔ کل حلف ہنے والے وزرا میں سومناتھ بھارتی بھی شامل ہیں جنہوں نے بتا یا کہ ہم نے اس تقریب کے لئے ( خصوصی ) ملبوسات نہیں سلوائے ہیں۔ ہم عام طریقہ سے شرکت کریں گے۔ ہمارے کسی بھی رکن خاندان کے لئے حتی کہ ارکان اسمبلی کے لئے بھی کوئی خصوصی نشستیں نہیں ہوں گی۔ دریں اثنا کجریوال نے اپنے علیحدہ ٹوئٹ پیام میں کہا کہ روم لیلا میدان میں ہر ایک کا خیر مقدم ہے۔ کئی لوگ مجھ سے اس تقریب میں شرکت کے لئے پاسس پوچھ رہے ہیں۔ کسی پاس کی ضرورت نہیں ہے۔ سب کا خیر مقدم کیا جاتا ہے۔ یہ آپ ہی کا پروگرام ہے۔ میرے ارکان خاندان عوام کی صفوں میں بیٹھیں گے۔ ( یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ کجریوال 2بچوں کے باپ ہیں۔ ان کی اہلیہ محکمہ انکم ٹیکس سے وابستہ ہیں جس سے کچھ عرصہ قبل تک کجریوال وابستہ تھے۔ بعد میں کجریوال نے سماجی خدمات انجام دینے کا فیصلہ کیا اور پھر اس کے بعد سیاسی میدان میں قدم رکھا )۔ کجریوال نے دہلی اور یوپی پولیس سے سیکورٹی قبولیت سے ، پہلے ہی انکار کردیا ہے۔ وہ دہلی سے متصلہ غازی آباد ضلع میں رہتے ہیں۔ انہوں نے لال بتی والی سرکاری گاڑیاں استعمال کرنے سے بھی انکار کردیا ہے۔ اسی دوران دہلی پولیس ذرائع نے بتا یا کہ رام لیلا میدان پر لگ بھگ 25ہزار کرسیاں رکھی گئی ہیں۔ اگر لوگ ، کھڑے ہوئے دیکے جائیں تو اس میدان میں مزید لگ بھگ 50ہزار افراد کے لئے نشستوں کی گنجائش نکالی جاسکتی ہے۔ نامزد چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے آج کہا ہے کہ وہ سی این جی قیمت میں اضافہ کو واپس لینے کی کوشش کریں گے۔ اگر اس اضافہ کو واپس لینا ممکن نہ ہو تو انہوں نے اشارہ دیا کہ آٹو رکشا کے کرایوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ کجریوال نے اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ، مجھے دو دن کا موقع دیجئے۔ ہم یہ دیکھیں گے کہ آیا سی این جی قیمت میں اضافہ کو واپس لیا جاسکتا ہے۔ ہم مرکزی حکومت سے بات چیت کریں گے۔ اگر قیمتوں میں اضافہ ضروری ہے اور اس کو واپس نہیں لیا جاسکتا تو آٹو کرایوں پر نظر ثانی کرنی پڑے گی۔ یہاں یہ بات بتادی جائے کہ کمپریسڈ نیچرل گیس ( سی این جی) کو آٹو رکشاؤں اور بسوں کے چلانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ کل آدھی رات سے سی این جی کی قیمت میں تقریبا 10فیصد اضافہ کردیا گیا یعنی فی کیلو 4.50روپے اضافہ کے بعد یہ قیمت فی کیلو 50.10روپے فی کیلو ہوگئی ہے۔ کجریوال نے بتا یا کہ وہ آٹو ڈرائیورس سے بات کریں گے اور ان کے مسائل پر توجہ دیں گے۔ آٹو رکشا ڈرائیورس کے کئی مسائل ہیں جن کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ میں نے پہلے بھی ان سے کہا تھا کہ ہمیں دو طرفہ کام کرنا ہوگا۔ آٹو ڈرائیورس کے جائز مسائل ہیں ہم ان کے حل پر توجہ دیں گے لیکن آٹو ڈرائیورس کو بھی اپنا رویہ درست کرنا ہوگا۔ دہلی کے عوام ، آٹو ڈرائیورس سے بدظن ہیں ۔ یہاںیہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ دہلی کے حالیہ انتخابات میں آٹو رکشا یونینس نے کجریوال اور ان کی عام آدمی پارٹی کے لئے مہم میں اہم رول ادا کیا ہے۔ آٹو ڈرائیورس نے اپنی گاڑیوں کے پچھلے حصہ پر اے اے پی کے پوسٹر لگائے تھے۔آٹو ڈرائیورس نے برقی اور پانی کی شرحوں میں اضافہ پر مشتمل بلوں کے خلاف لکھے گئے تقریبا 10لاکھ خطوط کو شیلا دکشت کی قیام گاہ پر پہنچانے میں بھی مدد دی تھی۔ Arvind Kejriwal to take oath as Delhi's youngest chief minister
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں