1/دسمبر ممبئی پی۔ٹی۔آئی
علیحدہ تلنگانہ ریاست سے متعلق بل پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن میں پیش کیے جانے کی توثیق سے انکارکرتے ہوئے مرکزی وزیرداخلہ سشیل کمار شنڈے نے آج کہاکہ پارلیمنٹ میں یہ بل بہت جلدپیش کیاجائے گا۔شنڈے نے کہاکہ وزراء کے گروپ کے اجلاس علیحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل سے متعلق مکمل ہوچکے ہیں۔وزارت قانون سے رائے لینے کے بعدوزراء کاگروپ اسے کابینہ میں پیش کرے گا۔پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن میں بل پیش کرنے سے متعلق سوال کاجواب دیتے ہوئے انہوں نے یہ بات بتائی۔شنڈے نے کہاکہ مسودہ بل کوکابینہ کی منظوری کے بعداسے اجازت کے لیے صدرجمہوریہ کوپیش کیاجائے گا۔بعدازاں اسے رائے حاصل کرنے کے لیے آندھراپردیش اسمبلی کوروانہ کیاجائے گا۔مرکزی کابینہ نے قبل ازیں آندھراپردیش کی تقسیم اورعلیحدہ ریاست تلنگانہ کی تقسیم کومنظوری دے دی تھی۔اطلاعات کے مطابق مرکزی کابینہ کا3دسمبر کو ایک خصوصی اجلاس منعقدہونے والاہے جس میں آندھراپردیش کی تقسیم کے جائزہ اورتلنگانہ بل مسودہ کی تیاری کے لئے تشکیل کردہ وزراء کے گروپ کی رپورٹ پرتبادلہ خیال ہوگا۔مرکزی وزیرداخلہ نے دودن قبل بتایاتھاکہ تلنگانہ کی تشکیل کے طریقہ کارپرمختلف متبادلات کو پیش کیاجائے گااورکابینہ قطعی فیصلہ کرے گی۔ذرائع کے مطابق وزراء کاگروپ(جی اوایم)کاآخری اجلاس آندھراپردیش تنظیم جدیدمسودہ بل کوقطعیت دینے پیریامنگل کی صبح منعقدہوگا۔انھوں نے بتایاکہ حیدرآباد کامسئلہ اس وقت بھی متنازعہ ہے کیونکہ سیماآندھراقائدین تقسیم کے بعدبھی حیدرآبادمیں سکونت پذیرسیماآندھراعوام کے جان ومال کے تحفظ کولیکرخدشات کاشکار ہیں۔اس بات کاامکان نہیں کہ جی اوایم حیدرآباد کوچندی گڑھ کی طرح مرکزی زیرانتظام علاقہ قراردینے کی سفارش کرے گا۔جی اوایم نے بتایاکہ ریاست کی8سیاسی جماعتوں کے قائدین،آندھراپردیش کے مرکزی وزراء چیف منسٹراین کرن کماراورسرکاری عہدیداروں کے ساتھ گذشتہ ایک ماہ کے دوران سلسلہ وارملاقاتیں کی گئیں۔ذرائع نے بتایاکہ کانگریس ہائی کمان کی ہدایت پرجی اوایم نے تمام کارروائی میں تیزی پیداکردی ہے۔Telangana bill in the winter session of parliament doubtful
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں