ڈگ وجئے سنگھ کے خلاف تلگو دیشم کی مراعات شکنی کی نوٹس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-15

ڈگ وجئے سنگھ کے خلاف تلگو دیشم کی مراعات شکنی کی نوٹس

علاقہ سیما آندھرا کے تلگودیشم پارٹی ارکان مقننہ نے آج کانگریس جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ کے خلاف تحریک مراعات کی ایک نوٹس اسپیکر اسمبلی این منوہر کے حوالے کی۔ علاقہ رائلسیما اور ساحلی آندھرا سے تعلق رکھنے والے ارکان مقننہ نے اسپیکر این منوہر کو نوٹس حوالے کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ سینئر کانگریس قائد نے اپنے ریمارکس کے ذریعہ مراعات شکنی کا ارتکاب کیا ہے۔ تلگودیشم پارٹی قائد جی مدو کرشنما نائیڈو نے ڈگ وجئے سنگھ کے اس بیان پر اعتراض کیا کہ اسمبلی کی بزنس اڈوائزری کمیٹی کا اجلاس پیر کے دن منعقد ہوگا اور تلنگانہ بل پر ایوان میں کوئی رائے دہی نہیں ہوگی۔ مدو کرشنما نائیڈو نے یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سوال کیا کہ ڈگ وجئے سنگھ کون ہوتے ہیں جو ایوان سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کریں، یہ مراعات شکنی کے تحت اقدام ہوگا۔ واضح ہو کہ سینئر کانگریس قائد نے جمعہ کے دن ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس پیر کے دن منعقد ہوگا جس میں تلنگانہ بل پر مباحث کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔ تلگودیشم پارٹی نے یہ جاننا چاہا کہ کانگریس جنرل سکریٹری نے کس حیثیت سے یہ بیان جاری کیا ہے اور انہوں نے کس حیثیت سے ریاستی گورنر ایس ایل نرسمہن سے ملاقات کی۔ اپوزیشن پارٹی نے صدر پردیش کانگریس بوتسہ ستیہ نارائنہ کو بھی تنقید کانشانہ بنایا، جنہوں نے ڈگ وجئے سنگھ کے اعزاز میں ظہرانہ کا اہتمام کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈگ وجئے سنگھ یہاں ریاست کو تقسیم کرنے کیلئے آئے ہیں۔ تلگودیشم پارٹی کارکنوں نے جمعہ کے دن ڈگ وجئے سنگھ کے خلاف بنجارہ ہلز پولیس اسٹیشن میں ایک شکایت بھی درج کرائی۔ یہ شکایت ڈگ وجئے سنگھ کی جانب سے لال بتی کی کار کے استعمال پر کی گئی، جو سپریم کورٹ کے احکام کی صریح خلاف ورزی تھی۔ پولیس نے بتایاکہ اُس نے تاحال کوئی مقدمہ درج نہیں کیا ہے، اور اہم اس شکایت کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ڈگ وجئے سنگھ جمعرات اور جمعہ کو حیدرآباد میں تھے، اس دوران انہوں نے تلنگانہ اور سیما آندھرا کے کانگریس قائدین سے ملاقاتیں کیں، تاکہ اسمبلی میں تلنگانہ بل پر پرسکون مباحث کے انعقاد کو یقینی بنایا جاسکے۔

یو این آئی کے بموجب بی جے پی نے کانگریس جنرل سکریٹری اور ریاست میں پارٹی امور کے انچارج ڈگ وجئے سنگھ کے اس بیان کی مذمت کی کہ بی جے پی، تلنگانہ مسئلہ پر دہرا رول ادا کررہی ہے۔ بی جے پی کی قومی کونسل کے رکن و سابق مرکزی وزیر سی ایچ ودیاساگر راؤ نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ان کی پارٹی تلنگانہ مسئلہ پر 2006ء سے ہی شفاف موقف کی حامل رہی ہے۔ اس مسئلہ پر ہم نے کبھی بھی دوسرا نقطہ نظر اختیار نہیں کیا ہے۔ یہ کانگریس پارٹی ہے جو تلنگانہ مسئلہ پر دوہرا رول ادا کررہی ہے۔ انہوں نے مثال دی کہ چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی برسر عام تشکیل تلنگانہ کے فیصلہ کی مخالفت کررہے ہیں۔ حالانکہ ان کی پارٹی کی اعلیٰ ترین فیصلہ ساز باڈی کانگریس ورکنگ کمیٹی نے علیحدہ ریاست قائم کرنے کا فیصلہ دیا تھا۔ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی بھی ریاستی اسمبلی کو تلنگانہ بل کا مسودہ روانہ کرچکے ہیں۔ اس طرح یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ علیحدہ تلنگانہ کے مسئلہ پر کون دوہرا معیار اختیار کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ بل کے مسودہ پر مباحث کیلئے اسمبلی اجلاس میں توسیع کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ قاعدہ 3 کے تحت اسپیکر اسمبلی اپنے خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے مسودہ پر مباحث کے بعد اسمبلی میں بل کی منظوری عمل میں لاسکتے ہیں۔ ودیا ساگر راؤ نے موضوع تبدیل کرتے ہوئے بتایاکہ 15 دسمبر کو پیپلزپلازہ نکلس روڈ پر رن فار یونٹی رن کا اہتمام کیا جائے گا، جس میں شہر کی اہم شخصیتوں کے بشمول ریاست گجرات کے سیاسی قائدین بھی حصہ لیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستانیوں میں اتحاد اور سالمیت کو فروغ دینے کیلئے اس دوڑ کا اہتمام کیا جارہا ہے۔

TDP legislators give privilege notice against Digvijaya Singh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں