اندرا گاندھی جیسے مضبوط اور فیصلہ کن قائد کی کانگریس کو ضرورت - شردپوار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-10

اندرا گاندھی جیسے مضبوط اور فیصلہ کن قائد کی کانگریس کو ضرورت - شردپوار

Indira-Gandhi Sharad Pawar
انتخابی نتائج میں شکست کے بعد کانگریس قیادت کوشدیدتنقیدکانشانہ بناتے ہوئے اس کی حلیف این سی پی کے سربراہ شردپوارنے آج کہاکہ عوام کمزور حکمرانوں کونہیں چاہتے مگرسابق وزیراعظم اندراگاندھی جیسے مضبوط اورفیصلہ کن صلاحیت کے حامل قائدین کوچاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ نوجوانوں نے بیلٹ کے ذریعہ اپنے غصہ کااظہارکیاہے۔اس بات کونوٹ کرتے ہوئے کہاکانگریس نے اسمبلی انتخابات میں بہت کچھ کھودیاہے،انہوں نے کہاکہ انتخابات میں سوال اٹھائے کہ نہ صرف کانگریس کوسنجیدگی سے غورکرنے کی ضرورت ہے بلکہ ماباقی سبھی حلیفوں کواس پر غورکرناچاہئے۔شردپوارنے کہاکہ عوام مضبوط قیادت چاہتے ہیں۔انہوں نے کانگریس اوردیگرحلیفوں پرزوردیاکہ وہ انتخابی نتائج پرغورکریں جس کومرکزمیں یوپی اے حکومت کے خلاف عوامی ناراضگی کے عنصرکے طورپردیکھاجائے۔اپنے ایک بیان میں شردپوارنے کہاکہ انتخابات میں کانگریس کودھکالگاہے،ہرکوئی بشمول کانگریس اورہم کواس پرسنجیدگی سے غورکرناہوگا۔انتخابی نتائج پرردعمل ظاہرکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نئی نسل نے انتخابی ہزیمت میں اہم رول نبھایاہے اوران کی برہمی بیالٹ کے ذریعہ ظاہر ہوئی ہے جس سے یہ ظاہرہوتاہے کہ کانگریس نے بہت خراب اوربی جے پی نے اچھامظاہرہ کیا۔شردپورانے مضبوط قائدین جوفوری فیصلہ لے سکتے ہیں،کی اہمیت پرزوردیا۔مرکزی وزیرنے کہاکہ حکمراں مضبوط ہوناچاہئے اورہرکوئی جوموثراقدامات کویقینی بنائے اوراس میں کئے گئے فیصلہ کوروبہ عمل لانے کی صلاحیت ہو۔انہوں نے کہاکہ عوام کمزورحکمرانوں کوپسندنہیں کرتے۔73سالہ مرہٹہ مردآہن نے کہاکہ دیگرطاقتیں اپنے سراٹھائیں گی اگرعوام یہ دیکھیں کہ منتظمین اپنے فیصلوں پرعمل آوری کی صلاحیت نہیں رکھتے اگرچہ پوارنے کسی کے نام نہیں لیامگربظاہراین سی پی کے سربراہ جنہوں نے اپنی پارٹی قائم کرنے کے لیے1999ء میں کانگریس کوخیرباد کہہ دیاتھا۔یوپی اے کی زیرقیادت پارٹی کی موجودہ قیادت پراپنی رائے ظاہرکررہے تھے۔اس تناظرمیں اندراگاندھی کی مثال دی جاسکتی ہے۔وہ جرأتمندی کے ساتھ فیصلوں پرعمل آوری کرتی تھیں۔اسی وجہ سے ان کے دورمیںیہ جھولاکلاس(غیرسرکاری تنظیموں کے پس منظروالے افراد)جو مفت میں مشورے دیتے ہیں۔وہاں نہیں تھے۔پوارنے کہاکہ جھولاوالاگیانگ نئے غیر حقیقی نظریات پیش کررہے ہیں جس کے اثرات میڈیااورحکومت کے بعض افرادپرپڑرہے ہیں۔کسی وضاحت کے بغیرانہوں نے کہاکہ دہلی میں نوجوان نربھئے اجتماعی عصمت ریزی کے بعدبے سکون ہوگئے ہیں اوربڑے پیمانہ پرعام آدمی پارٹی کی حمایت کرنے لگے ہیں۔

Pawar says Congress needs strong, decisive leader like Indira Gandhi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں