منموہن حکومت کے خلاف سیما آندھرا قائدین کی تحریک عدم اعتماد نوٹس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-10

منموہن حکومت کے خلاف سیما آندھرا قائدین کی تحریک عدم اعتماد نوٹس

تلنگانہ مسئلہ پر کانگریس پارٹی کے مسائل میں اس وقت اضافہ ہوگیا جب علاقہ سیما آندھرا کے ارکان پارلیمنٹ نے جن میں کانگریس اور تلگودیشم کے علاوہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ارکان شامل ہیں آج منموہن سنگھ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کیلئے علیحدہ علیحدہ علیحدہ نوٹس دی۔ کانگریس ارکان میں آر سامبا شیوا راؤ، شبم ہری، وی ارون کمار، اے سائی پرتاپ، لگڑا پارٹی راج گوپال اور جی وی ہرشا کمال شامل ہیں، جنہوں نے اس مسئلہ پر اسپیکر لوک سبھا میرا کمار کو ایک مکتوب تحریر کیا ہے۔ انہوں نے اپنے مکتوب میں مرکزی کابینہ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ایوان میں تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی اجازت طلب کی ہے۔ انہوں نے لوک سبھا کے قاعدہ 198 کے تحت اس کی اجازت طلب کی ہے۔ ارکان پارلیمنٹ نے ریاست کی تقسیم یا چھوٹی ریاستوں کی تشکیل کی مخالفت کرنے والوں کی تائید طلب کرتے ہوئے حکومت کو مزید خفت میں دھکیلنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔ حکومت وقت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کیلئے ایوان کے جملہ ارکان کی 10فیصد تعداد یعنی کم ازکم 50 ارکان کی تائید ضروری ہوگی۔ واضح ہوکہ پندرہویں لوک سبھا کو تاحال کوئی تحریک عدم اعتماد کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے۔ ایک سال قبل ترنمول کانگریس کی ممتا بنرجی نے منموہن سنگھ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا ارادہ کیا تھا تاہم ان کی پارٹی کو ارکان کی درکار تعداد کی تائید حاصل نہیں ہوسکی۔ لوک سبھا میں ترنمول کانگریس کے 19 ارکان ہیں۔ سیما آندھرا کے ارکان، جن میں تلگودیشم پارٹی کے قائدین بھی شامل ہیں، ریاست کی تقسیم کے خلاف ایوان میں مسلسل احتجاج کررہے ہیں۔ کئی ارکان آج ایوان کے وسط میں پہنچ گئے، جہاں انہوں نے جم کر نعرہ بازی کی۔ مرکزی کابینہ میں گذشتہ ہفتہ تشکیل تلنگانہ کے مسودہ بل کی منظوری کے بعد تلگودیشم اور وائی ایس آر کانگریس کے بشمول کئی پارٹیاں مسلسل احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں جس کی نتیجہ میں آندھراپردیش کا علاقہ آندھرا اور علاقہ رائلسیما احتجاجی مظاہروں کی لپیٹ میں ہے، نتیجتاً وہاں عام زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئی ہے۔ وزراء گروپ کی سفارشات کی بنیاد پر مرکزی کابینہ نے گذشتہ ہفتہ تشکیل تلنگانہ کے مسودۂ بل کو منظوری دے دی تھی۔ اسی دوران تلگودیشم پارٹی نے بھی منموہن سنگھ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کیلئے نوٹس دی ہے۔ پارلیمنٹ کے ذرائع نے یہ بات بتائی۔ ذرائع نے بتایاکہ تلگودیشم پارٹی کے 4 ارکان نے اسپیکر لوک سبھا میرا کمار کو ایک نوٹس حوالے کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی اجازت طلب کی۔ ارکان پارلیمنٹ، ریاست کی تقسیم کے ذریعہ علیحدہ تلنگانہ تشکیل دینے حکومت کے اقدام کی مخالفت کررہے ہیں۔ تلگودیشم پارٹی کی جانب سے کے این راؤ نے تحریک عدم اعتماد کی نوٹس پیش کی، جس کی پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ این شیوا کمار، این کرشٹپا اور این وینو گوپال ریڈی نے تائید کی۔ کانگریس ذرائع کے بموجب پارٹی کیلئے یہ صورت حال دشوار کن ہے، کیونکہ اسے نہ صرف اپنے بلکہ دیگر پارٹیوں کے ارکان کی مخالفت کا بھی سامنا ہے۔ ایوان میں پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ کو کسی نہ کسی طرح قابو میں کیا جاسکتا ہے، تاہم اپوزیشن ارکان کے چیلنجوں کا سامنا مشکل ترین امر ہے۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ارکان نے بھی منموہن سنگھ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی نوٹس پیش کی۔

Telangana: Seemandhra MPs send no-confidence notice against UPA

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں