سعودی عرب - ڈھائی لاکھ مقامی باشندوں کو ملازمت کے مواقع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-07

سعودی عرب - ڈھائی لاکھ مقامی باشندوں کو ملازمت کے مواقع

وزیر محنت انجینئر عادل فقیہ نے واضح کیا ہے کہ اصلاح حال کے دوران 250ہزارسعودیوں کو نجی کمپنیوں میں ملازمتیں فراہم کی گئیں۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ بینکوں کے ذریعے تنخواہیں نہ دینے والے نجی اسکولوں کو بند کردیا جائیگا۔ آئندہ ہفتے ریاض میں سعودی ایوان ہائے صنعت و تجارت کونسل کے سامنے سعودی لیبر مارکیٹ سے متعلق تمام اہم معلومات پیش کی جائیں گی۔ اصلاع حال کی مہم کے دوران کیا کچھ ہوا اس کی بابت اعداد وشمار کا اعلان آئندہ چند ہفتوں کے دوران کردیا جائیگا۔ اعداد وشمار میں بتا یا جائیگا کہ کتنے سعودیوں کو کس کس کمپنی اور ادارے میں کس کس قسم کی ملازمتیں مہیا کی گئی ہیں۔ کتنے غیر ملک مملکت سے رخصت ہوئے ہیں۔ کتنوں نے اپنے پیشے تبدیل کئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نطاقات پروگرام 2کا اعلان بھی جلد ہوگا۔ وہ وزرات محنت کے زیر انتظام سماجی مکالمہ فورم 3میں اظہار خیال کر رہے تھے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ سعودی عرب ابھی غیر ملکی کارکنان سے بے نیا ز نہیں ہوسکتا فی الوقت مملکت میں 80لاکھ غیرملکی کارکن ہیں جبکہ 10لاکھ سعودی روزگار کے متلاشی ہیں۔ وزیر محنت نے کہا سعودی عرب آئندہ کئی برسوں کے دوران غیر ملکی کارکنان کی خدمات کا حاجت مند رہیگا۔ وجہ یہ ہے کہ سعودی اقتصاد میں بڑی رنگا رنگی ہے اور اس کا حجم بہت بڑا ہے۔ اسے تنہا سعودی نہیں چلا سکتے۔ وزیر محنت نے فورم میں سرمایہ کاروں اور لیبر کمیٹیوں کی قومی کونسل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزرات محنت کے پروگراموں کی کامیابی کا راز اس امر میں مضمر ہے کہ ہم وزرات داخلہ کو اسٹراٹیجک شریک بنائے ہوئے ہیں۔ انجینئر عادل فقیہ نے یہ بھی بتا یا کہ بینکوں کے ذریعے تنخواہوں کی ادائیگی کے نظام کی خلاف ورزی کرنے والے نجی اسکولوں کی بندش کے فیصلے پر آئندہ ہفتے سے عملدرآمد ہوگا۔ بینکوں سے تنخواہوں کی ادائیگی کا نظام کئی ماہ پہلے نافذ کیا گیا تھا۔ اس کے تحت وزرات محنت مشینی ذرائع سے کارکنان کی تنخواہوں کی ادائیگی پر نظر رکھتی ہے جو ادارے اس کی پابندی نہیں کریں گے ان کی خدمات معطل کردی جائینگی۔ دوسری جانب الشرقیہ ایوان تجارت میں نجی تعلیم کی کمیٹی کے چیئرمین خالد الجویرہ نے الزام لگا یا کہ وزرات محنت کے ضوابط بینکوں کے ذریعے تنخواہوں کی ادائیگی کے پروگرام پر عمل در آمد کی راہ میں رکاوٹ پیدا کئے ہوئے ہیں ۔ اسکولوں نے گزشتہ 2ماہ کے دوران مسئلے کو حل کرنے کیلئے مکاتب العمل سے رابطے کئے لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ مکتب العمل کا ای سسٹم بہت ساری غلطیوں اور گورکھ دھندوں کا مجموعہ ہے۔ اسے جلد از جلد سیدھا کرنے کی ضرورت ہے۔ سسٹم اچھا ہے لیکن عمل در آمد کے حوالے سے مبہم ہے۔ 50ہزار ادارے وضاحتوں کیلئے ریاض سے رجوع نہیں کرسکتے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم وزرات محنت کی دھمکی پر خاموش نہیں بیٹھیں گے ۔ اسکولوں میں صفائی کارکنان کا مسئلہ اپنی جگہ جوں کا توں قائم ہے۔ وزرات محنت سے ویزوں کی درخواست کی جاتی ہے تو مسترد کردی جاتی ہے۔ متبادل انتہائی مہنگا ہے۔ اسکول اس کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

Saudi Arab creates 250,000 jobs for locals

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں