نیلم سنجیوا ریڈی حکومت اور سیاست دونوں کیلیے رول ماڈل - صدر جمہوریہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-24

نیلم سنجیوا ریڈی حکومت اور سیاست دونوں کیلیے رول ماڈل - صدر جمہوریہ

صدرجمہوریہ پرنب مکرجی نے آج کہاکہ سابق صدر جمہوریہ نیلم سنجیوا ریڈی کا یہ پیام آج بھی اہمیت کا حامل ہے کہ آزاد ہندوستان کو ایک جدید اور ترقی یافتہ ملک میں تبدیل کرنے کیلئے تمام ہندوستانیوں کو مل جل کر کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ یہ پیام آج بھی اسی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ہمیں کئی چیلنجوں کا سامنا درپیش ہے۔ ہمیں روزانہ نئے نئے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جن کے خلاف مل جل کر جدوجہد ضروری ہے۔ نیلم سنجیوا ریڈی کے پیام پر عمل آوری کے ذریعہ ہم ان چیلنجوں سے نمٹ سکتے ہیں۔ یہ پیام ہمیں ہندوستان کے ایک شہری کی حییت سے اپنی ذمہ داریوں کی اہمیت دکھاتا ہے۔ صدرجمہوریہ پرنب مکرجی، نیلم سنجیوا ریڈی کی صد سالہ تقاریب کے اختتامی پروگرام سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے نیلم سنجیوا ریڈی کو حکومت اور سیاست دونوں میں ایک رول ماڈل قرار دیا۔ ملک کی تاریخ انہیں ہمیشہ یاد رکھے گی، کیونکہ انہوں نے سیاست کے میدان میں انتہائی نازک مواقع پر اہم رول ادا کیا تھا۔ پرنب مکرجی نے مزید کہاکہ نیلم سنجیوا ریڈی کے سر کئی ریکارڈس کا سہرا باندھا جاسکتا ہے۔ وہ ملک کے سب سے کم عمر صدرجمہوریہ رہے۔ وہ واحد شخصیت تھے جو ریاست کے چیف منسٹر رہے، لوک سبھا کے اسپیکر رہے اور پھر ہندوستان کے صدرجمہوریہ بنے۔ وہ ملک کے جلیل القدر عہدہ پر 1977ء تا 1982ء فائز رہے۔ وہ آج کے جدید آندھراپردیش کے اصل معمار بھی کہلائے جاتے ہیں۔ انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ پارٹی کیلئے وقف کردیا تھا۔ انہوں نے پارٹی اور حکومت کے درمیان ایک پل کا کام کرتے ہوئے دونوں کی ذمہ داریاں بخوبی نبھائیں۔ وہ اپنے دانشورانہ انداز کیلئے کئی لوگوں کے چہیتے تھے۔ فیصلہ سازی اور اُن پر عمل آوری میں ان کا سخت موقف ایک مثال ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ نیلم سنجیوا ریڈی کا دور بطور صدرجمہوریہ غیر متوازن سیاسی اتھل پتھل سے عبارت رہا۔ انہوں نے اپنے دور میں تین وزرائے اعظم مرارجی دیسائی، چرن سنگھ اور اندرا گاندھی کو حلف دلایا۔ انہوں نے کئی اہم موضوعات پر تاریحی فیصلے لئے۔ عوامی زندگی میں اپنی اپنے طویل ترین کیرئیر اور سماج کے ہر طبقے کے قائدین کے ساتھ اپنی قربت کے نتیجہ میں ڈاکٹر نیلم سنجیوا ریڈی، ریاست و ملک کی سیاست پر مضبوط گرفت رکھ پائے تھے۔ انہوں نے اپنی حب الوطنی اور دور اندیشی کے ذریعہ ملک کے جلیل القدر عہدہ حاصل کیا۔ پرنب مکرجی نے کہاکہ متحدہ آندھراپردیش کے پہلے چیف منسٹر کی حیثیت سے نیلم سنجیوا ریڈی نے ریاست کی ترقی کیلئے جارحانہ اقدامات روبہ عمل لائے۔ ریاست کے عوام کی ترقی اور اسے عصری بنانے کے لئے ان کے فیصلے آج بھی قابل قدرنظروں سے دیکھے جاتے ہیں۔ ناگر جنا ساگر، سری سیلم، سری رام ساگر اور ومسادھارا جیسے بڑے بڑے آبپاشی پراجکٹس کے منصوبوں پر عمل آوری کا سہرا نیلم سنجیوا ریڈی کے سر جاتا ہے۔ یہ تمام پراجکٹس خطے کی ترقی میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ صدجمہوریہ نے مزید کہاکہ نیلم سنجیوا ریڈی نے اسپیکر کے عہدہ کے لئے انتخاب ہوتے ہی کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دیتے ہوئے اعلیٰ معیار کی مثال قائم کی۔ یہ ان ہی کی معیاد کا واقعہ ہے کہ پہلی مرتبہ ایک شخص کو ایوان کی توہین پرجیل کی سزا دی گئی۔ اس شخص نے وزیٹرس گیلری میں نعرے لگاتے ہوئے پمفلٹس پھینکے تھے۔ وہ مہاتما گاندھی کی قیادت سے بہت متاثر تھے اور انہوں نے 16سال کی عمر میں جدوجہد آزادی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ 1940ء اور 1945 کے درمیان انہیں کئی مرتبہ جیل بھیجا گیا۔ ہندوستان چھوڑ دو تحریک میں بھی انہو نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔ تقریب میں ریاستی گورنر ای ایس ایل نرسمہن، چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی، چند ریاستی وزراء اور سینئر عہدیدار موجود تھے۔ قبل ازیں صدر جمہوریہ، جو جنوبی ہند کے دورہ پر ہیں، خصوصی طیارہ کے ذریعہ گورنر اور چیف منسٹر کے ہمراہ حیدرآباد سے روانہ ہوئے۔ پٹاپرتی میں لینڈنگ کے بعد ہیلی کاپٹرس کے ذریعہ وہ اننت پور پہنچے۔

Sanjeeva Reddy was a role model, says Pranab Mukherjee

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں