ریلیف کیمپوں کی حالت بہتر بنانے پرکاش کرت کی اکھیلیش یادو کو تجاویز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-25

ریلیف کیمپوں کی حالت بہتر بنانے پرکاش کرت کی اکھیلیش یادو کو تجاویز

سی پی آئی ایم جنرل سکریٹری پرکاش کرت نے آج یہاں چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش یادو سے ملاقات کی اور انہیں ضلع مظفر نگر اور شاملی میں ریلیف کیمپوں میں ہونے والی کوتاہیوں اور بے قاعدگیوں سے واقف کرایا۔ چیف منسٹر کے ساتھ 30 منٹ طویل ملاقات کے دوران پرکاش کرت نے ریلیف کیمپوں کی حالت کو بہتر بنانے پر مشتمل تجاویز کی ایک فہرست بھی ان کے حوالے کی۔ کرت کے ساتھ سی پی آئی ایم سنٹرل کمیٹی کی رکن سبھاشن علی بھی تھیں۔ پرکاش کرت نے چیف منسٹرکی سرکاری قیامگاہ 5 کالی داس مارگ کے باہر میڈیا کے نمائندوں کو بتایاکہ میں نے چیف منسٹر کے ساتھ کئی مسائل اٹھائے ہیں جن میں فرقہ وارانہ فسادات کے ذمہ دار ملزمین کے خلاف درج فوجداری مقدمات میں تیزی لانا بھی شامل ہے۔ سی پی آئی ایم جنرل سکریٹری نے ملک کی سیاسی صورتحال کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے مظفر نگر فسادات کے پیش نظر ایک مخالف فرقہ وارانہ تشدد پلیٹ فارم تشکیل دینے کے بارے میں بھی بات چیت کی۔ اکھلیش یادو نے کل سیاسی جماعتوں سے کہا تھا کہ وہ ضلع مظفر نگر اور شاملی میں قائم پانچ ریلیف کیمپوں میں کوتاہیوں پر قابو پانے تجاویز پیش کریں جس کے ایک دن بعد پرکاش کرت نے ان سے ملاقات کی۔ جب ان کی توجہ اس بات پر مبذول کرائی گئی کہ آیا سیاسی جماعتیں بالخصوص کانگریس، مظفرنگر فسادات پر سیاست کرنے کی کوشش کررہی ہے تو انہوں نے جواب دینے سے انکار کردیا اور صرف اتنا کہا کہ ہر شخص اس معاملے سے واقف ہے۔ ریلیف کیمپوں کی سیاست میں اس وقت اچانک تیزی آگئی جب کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے گذشتہ اتوار کو ان کیمپوں کا دورہ کیا اور ان کیمپوں کی حالت زار پر حکومت اترپردیش کو نشانہ تنقید بنایا۔ ذرائع ابلاغ کی اطلاعات میں یہ بھی کہا گیا کہ زائد از 2 درجن افراد بشمول کئی بچے سردی کی لہر جیسے حالات کے سبب ریلیف کیمپوں میں فوت ہوئے ہیں۔ فی الحال ضلع شاملی اور مظفر نگر کے 5 ریلیف کیمپوں میں تقریباً 4800 افراد مقیم ہیں۔

لکھنو میں پی ٹی آئی کے بموجب ممتاز علمائے دین نے آج سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کے اس بیان کی مذمت کی ہے کہ مظفر نگر فسادات کے کیمپس مے اب کوئی متاثرہ شخص باقی نہیں ہے۔ کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا نظام الدین نے کہاکہ یہ بیان سیاسی محرکات پر مبنی ہے۔ وہ اس مسئلہ کو سیاسی رنگ دینا چاہتے ہیں۔ ان کا بیان غیر ذمہ دارانہ ہے۔ شاہی امام جامع مسجد دہلی مولانا احمد بخاری نے کہاکہ ملائم سنگھ کا بیان ایس پی حکومت کی ذمہ داریوں سے فرار کی کوشش ہے۔ انہوں نے بتایاکہ انہوں نے گذشتہ اتوار کو اپنے ایک مددگار کو ریلیف کیمپ بھیجا تھا۔ یہ کہنا غلط ہے کہ کیمپس میں فسادات سے متاثر ہ کوئی شخص نہیں ہے۔ یادو نے کل دعویٰ کیا تھا کہ کیمپس میں فسادات سے متاثرہ کوئی شخص نہیں ہے۔ ایک بھی شخص نہیں ہے۔ آپ جاکر دیکھ لیں۔ دراصل یہ بی جے پی اور کانگریس کی سازش ہے کہ وہ عوام کو راتوں میں وہاں ٹہرنے اور دھرنا دینے کیلئے اکسارہے ہیں۔ فسادات کے تمام متاثرین اپنے گھروں کو جاچکے ہیں۔ کانگریس اور بی جے پی انتخابات تک مسئلہ کو گرمائے رکھنا چاہتے ہیں اور کیمپوں میں ان دونوں جماعتوں کے لوگ ہیں۔ آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان یعقوب عباس نے کہاکہ اگر یادو یہ محسوس کرتے ہیں کہ کیمپس فساد متاثرین سے خالی ہوچکے ہیں تو انہیں اپنے الزامات کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دینا چاہئے۔ اگر فی الواقعی ریلیف کیمپوں میں کانگریس اور بی جے پی کے سازشی رہ رہے ہیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ عباس نے کہاکہ حکومت کو چاہئے کہ کیمپوں میں رہنے والوں کو اعتماد میں لے، اس پر سیاست نہ کرے۔ فسادات میں کئی افراد ہلاک ہوگئے۔ انتخابات آتے اور جاتے رہیں گے لیکن جو لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے انہیں واپس نہیں لایا جاسکتا۔

Prakash Karat meets Akhilesh Yadav to raise issue of riot-hit victims

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں