پارلیمنٹ میں مسلسل دوسرا دن احتجاج کی نذر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-11

پارلیمنٹ میں مسلسل دوسرا دن احتجاج کی نذر

نئی دہلی۔(پی ٹی آئی) تشکیل تلنگانہ کے خلاف بطور احتجاج منموہن سنگھ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی نوٹس اسپیکر کے حوالے کرنے کے ایک دن بعد آج سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے کانگریسی ارکان پارلیمنٹ نے کہاکہ وہ غیر مقبول حکومت کو گرانے درکار عدد کے حصول کیلئے کوشاں ہیں۔ وجئے واڑہ سے تعلق رکھنے والے متحدہ آندھرا کے زبردست حامی کانگریس کے لوک سبھا رکن لگڑا پتی راج گوپال نے کہاکہ آندھراپردیش اور دیگر ریاستوں سے بعض ارکان پارلیمان کی تائید حاصل کرنے میں ہمیں کامیابی ملی ہے، ہم درکار عدد کے حصول کیلئے کام کررہے ہیں۔ وہ اُن 6 ارکان پارلیمان میں شامل ہیں جنہوں نے خود اپنی ہی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے دی گئی نوٹس پر دستخط کئے۔ وہ چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی پیشکشی کی حکومت کی کوشش کو ناکام بنادیا جائے۔ راج گوپال نے کانگریس زیر قیادت یوپی اے حکومت کے خلاف جارحانہ موڈ میں کہاکہ ایک غیر مقبول حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جارہی ہے اس کے لئے وہ سیما آندھرا کی دیگر جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ سے بھی بات چیت کررہے ہیں تاکہ اس مقصد کیلئے تائید حاصل کی جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ اگر تحریک کی کسی نہ تائید نہیں کی تو اس کا اثر خود اُن ہی پر پڑے گا۔ ہمیں دیکھنا ہے کہ مزید کتنے ارکان اس مقصد کیلئے سامنے آتے ہیں۔ اسی دوران تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے کانگریسی ارکان پارلیمنٹ نے الزام لگایا کہ سیما آندھرا کے ایم پیز کی حکمت عملی غیر اخلاقی ہے جس کا مقصد علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے عمل کو روک دینا ہے۔ حلقہ کریم نگر سے تعلق رکھنے والے کانگریس کے رکن پارلیمان پونم پربھاکر نے کہا"ہم نے تمام دیگر جماعتوں سے بات چیت کی ہے اور وہ تحریک عدم اعتماد کی مخالفت کررہے ہیں"۔

نئی دہلی۔(پی ٹی آئی) پارلیمنٹ میں آج مسلسل دوسرا دن بھی کام کاج کے بغیر ضائع ہوگیا جبکہ تلنگانہ مسئلہ پر سیما آندھرا کے کانگریسی اور دیگر ارکان پارلیمنٹ نے پرشور احتجاج کرتے ہوئے کارروائی چلنے نہیں دی۔ دیگر اپوزیشن جماعتوں نے 2G اسپکٹرم پر جے پی سی رپورٹ، مہنگائی اور مظفر نگر فسادات کے ریلیف کیمپس میں بچوں کی اموات کا مسئلہ زور و شور سے اٹھایا۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں ارکان کی نعرہ بازی کے سبب کارروائی نہیں چلائی جاسکی۔ شوروغل کے سبب لوک سبھا کو دو مرتبہ اور راجیہ سبھا کو تین مرتبہ ملتوی کیا گیا بالآخر یہی صورتحال برقرار رہنے پر دونوں ایوانوں کو دن بھر کیلئے ملتوی کرنا پڑا۔ دونوں ایوانوں میں صبح اجلاس شروع ہوتے ہی ہنگامہ اُس وقت شروع ہوا جب بی جے پی ، تلگودیشم پارٹی، بائیں بازو اور بی ایس پی کے ارکان نے مختلف مسائل اٹھاتے ہوئے نعرے لگائے۔ دونوں ایوانوں میں بی جے پی کے ارکان نے 2G پر پیانل رپورٹ میں جے پی سی صدرنشین پی سی چکو کی جانب سے کی گئی تبدیلیوں کے خلاف احتجاج کیا۔ پارٹی کا الزام ہے کہ ان تبدیلیوں کے ذریعہ وزیراعظم منموہن سنگھ کو کلین چٹ دی گئی۔ راجیہ سبھا میں کانگریس رکن آنند بھاسکر راپولو کی جانب سے پیش کردہ جے پی سی رپورٹ پر ہنگامہ دیکھا گیا۔ دوسری جانب سماج وادی پارٹی کے ارکان اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کے مسئلہ پر اپنی نشستوں سے اٹھ کھڑے ہوئے جبکہ ٹی ڈی پی کے ارکان آندھراپردیش کی تقسیم کی مخالفت میں نعرے لگارہے تھے۔ لوک سبھا میں تحریک عدم اعتمادکیلئے دی گئی نوٹسیں ہنگامہ کے سبب نہیں لائی جاسکیں۔ منموہن سنگھ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کیلئے کل تین علیحدہ نوٹسیں اسپیکر کے حوالہ کی گئیں ان میں سیما آندھرا کی ایک ایک نوٹس شامل ہے۔ اسپیکر میرا کمار نے نوٹسیں وصول ہونے کی ایوان کو اطلاع دی لیکن کہاکہ اس مسئلہ پر غور کیلئے پہلے ایوان میں کارروائی بحال ہونا چاہئے۔ سیما آندھرا کے ارکان بشمول وائی ایس آر کانگریس کے صدر جگن موہن ریڈی نے تلنگانہ کی تشکیل کے خلاف زبردست احتجاج کیا اور آندھراپردیش کو متحد رکھنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر بی جے ڈی کے ارکان طوفان زدہ اڈیشہ سے مرکز کے امتیازی رویہ کی شکایت کررہے تھے جبکہ ڈی ایم کے، کے ارکان ملک میں سری لنکا کے بحریہ کے ارکان کو تربیت کی مخالفت کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں پہنچ گئے۔ شوروغل کی وجہہ سے دونوں ایوانوں کو پہلے12 بجے تک پھر دوپہر 2بجے تک ملتوی کرنا پڑا۔ جب دوبارہ کارروائی شروع کرنے ارکان جمع ہوئے تو ایک بار پھر وسط ایوان میں پہنچ کر احتجاجی ارکان نعرے لگانے لگے نتیجہ میں لوک سبھا میں اسپیکر میرا کمار نے اور راجیہ سبھا میں صدرنشین پی جے کورین نے دن بھر کیلئے التواء کا اعلان کردیا۔

Parliament fails to function for second day amid ruckus over JPC report, Telangana

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں