ہندوستان اور عرب لیگ کے درمیان یادداشت تعاون برائے سال 2014-15 پر دستخط - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-18

ہندوستان اور عرب لیگ کے درمیان یادداشت تعاون برائے سال 2014-15 پر دستخط

سکریٹری جنرل عرب لیگ نبیل العربی نے آج یہاں وزیر خارجہ سلمان خورشید سے ملاقات کی اور باہمی، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل بشمول شام کے بحران پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ العربی کے اس دورہ کے دوران ہندوستان اور لیگ آف عرب اسٹیٹس (عرب لیگ) کے درمیان ایک نئی یادداشت تعاون اور ایک نئے اگزیکٹیو پروگرام (ای پی) برائے سال 2014-15 پر دستخط ہوگئے۔ ان دستاویزات پر دستخط کا مقصد ہندوستان اور 22 رکنی عرب لیگ کے درمیان ایک اسٹرکچر کے تحت ، ادارہ جاتی تعلقات کو نئی قوت تحریک عطا کرنا ہے۔ فریقین کے درمیان سینئر عہدیداروں اور وزارتی شعبوں جیسے تجارت و سرمایہ کاری، توانائی، چھوٹے اور متوسط انٹر پرائزس، تہذیبی امور اور دیگر شعبوں میں تعاون کی گنجائش فراہم کرنا ہے۔ العربی، سلمان خورشید کی دعوت پر 16 تا18 دسمبر ہندوستان کا سرکاری دورہ کررہے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ عرب لیگ کے سکریٹری جنرل کے عہدہ پر فائز ہونے کے بعد ان کا یہ پہلا دورہ ہند ہے۔ العربی نے آج نائب صدر جمہوریہ ڈاکٹر محمد حامدانصاری سے بھی ملاقات کی۔ آج دستخط کردہ نئی یادداشت تعاون (ایم او سی)، موجودہ ایم اوسی کی جگہ لے گا جس پر دستخط دسمبر 2008ء میں ہوئے تھے۔ نئی ایم او سی کے ذریعہ موجودہ ایم اوسی کی اعلیٰ سطحی کمیٹی کو مستقبل کے اجلاسوں کیلئے نئے فارمیٹس سے تبدیل کرنے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے۔ مستقبل کی میٹنگس، وزارتی اور سینئر عہدیداروں کی سطح پر ہوں گی جن میں تمام رکن ممالک اور عرب لیگ سکریٹریٹ کے نمائندے شریک ہوں گے۔ نئے ایگزیکٹیو پروگرام کے قیام کی بھی گنجائش فراہم کی گئی ہے۔ ہر دوسال میں اس پروگرام کی تجدید عمل میں آئے گی۔ مختلف شعبوں میں متشکل تعاون کی اصطلاحوں میں یہ ایگزیکٹیو پروگرام (ای پی) مزید مصرحہ ہے۔ اس ای پی کے تحت نئی دہلی میں عرب لیگ مشن اور قاہرہ میں سفارت خانہ ہند کو تعاون کے مراکز کی حیثیت سے نامزد کیاگیا ہے۔ وزارت امور خارجہ کے بیان میں یہ بات بتائی گئی۔ جہاں تک تاریخی اور تہذیبی تال میل کا تعلق ہے، آج عالم عرب ہندوستان کے ساتھ ایک سب سے بڑا شریک ہے اور عرب ممالک کے ساتھ ہندوستان کی تجارت زائد از 10بلین ڈالر کی ہے۔ عرب ممالک میں ہندوستانیوں کی کثیر تعداد برسر خدمت ہے۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ ہندوستان اور عرب لیگ نے بات چیت اور مشاورت کیلئے پہلا رسمی میکانزم 2002ء میں قائم کیا تھا۔ 2010ء میں سفیر ہند برائے مصر کو، عرب لیگ کا مبصر نامزد کیاگیا۔ گذشتہ 11 برسوں کے دوران ہندوستان اور عرب لیگ کے درمیان کئی اعلیٰ سطحی دوروں اور مشاورتوں کا اہتمام کیا گیا۔ العربی، ایک ممتاز سفارت کار ہیں جنہوں نے وزیر خارجہ مصر اور اقوام متحدہ میں مستقل نمائندہ کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں۔ 1980ء کے دہے کے اوائل میں ہندوستان میں مصر کے سفیر رہے تھے۔ قاہرہ میں سفارت خانہ ہند سے جاری کردہ ایک بیان میں یہ بات بتائی گئی۔ پی ٹی آئی کے بموجب سلمان خورشید اور نبیل العربی نے اپنی بات چیت کے دوران اعلیٰ سیاسی سطح پر تال میل کے "نئے فارمیٹ" سے اتفاق کرلیا۔ یادداشت ہائے مفاہمت پر دستخط کے بعد سلمان خورشید نے بتایاکہ بات چیت بڑی گرمجوشی کے ساتھ اور دوستانہ فضاء میں ہوئی۔ جس سے ، عرب ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات کی نہایت خصوصی نوعیت کا اظہار ہوتا ہے۔ یہ بات چیت بہت ثمر آور رہی۔ تعلقات کو اعلیٰ تر سطح تک بلند کرنے کے قوی امکانات ہیں۔ عرب لیگ کے جنرل سکریٹری اور میں نے اعلیٰ سطحی سیاسی رابطہ کے نئے فارمیٹ سے اتفاق کرلیا ہے۔ اس طرح فریقین کے تعلقات کو ایک نئے طریقہ سے تقویت ملے گی۔ خورشید اور العربی نے ہمہ پہلو فورموں جیسے اقوام متحدہ میں قریبی تعاون کے ساتھ کام کرنے سے بھی اتفاق کرلیا"۔ وزیر خارجہ ہند نے بتایاکہ انہوں نے فلسطینی کاز کیلئے "راست بازی پر مبنی ہندوستان کی تائید سے العربی کو واقف کرایا"۔ میں نے ایک مملکت فلسطین کے قیام کے تعلق سے مشرق وسطی امن مساعی میں عرب لیگ کے رول کی، ہندوستان کی جانب سے تائید کا اظہار کیا۔ عرب لیگ، ایک ایسی مملکت فلسطین کیلئے کوشاں ہے جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو"۔ سلمان خورشید نے بتایاکہ فریقین نے شام کی "تکلیف دہ" صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور تشدد و نیز جانی نقصانات کی مذمت کی۔ "ہم نے شام کے عوام کی امنگوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے بات چیت کے ذریعہ تمام مسائل کے تصفیہ سے اتفاق کیا"۔ العربی نے کہاکہ ہندوستان اور عالم عرب کے درمیان تاریخی تعلقات رہے ہیں اور مختلف میدانوں میں بتدریج ان تعلقات کو فروغ حاصل ہورہا ہے۔

India, Arab League agree on 'new format' to bolster ties

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں