آپ کومعلوم ہے میری زندگی بہت رنگارنگ رہی، صرف اداکاری کی وجہ سے ہی نہیں بلکہ میں نے غبارہ کی ایک بین الاقوامی دوڑ کے مقابلہ میں حصہ لیا، میں نے اپناطیارہ خود اڑایا، شکاری کتوں کے ساتھ رہی،میں نے بہت ساری دلچسپ چیزیں کیں۔
فونٹین، جاپان میں پیدا ہوئی تھیں۔ ان کے والدین برطانوی تھے۔ وہ اپنی بڑی بہن اولیویا [Olivia de Havilland] کے ساتھ اداکاری کے شعبہ میں قسمت آزمانے امریکہ چلی آئی تھیں۔ انھیں فلم 'سسپیشن[Suspicion]' کیلئے 1942 میں آسکر انعام سے نوازا گیا۔ اس فلم میں انھوں نے ایک کمزور بیوی کا کردار نبھایا تھا۔ ہچکاک نے انھیں اپنی پہلی ہالی ووڈ فلم ، 'ریبیکا [Rebecca]' میں مرکزی کردار کیلئے کاسٹ کیا تھا۔ انھوں نے 30 سے زائد فلموں میں اداکاری کی۔ فونٹین کی معروف فلموں میں دا کانسٹینٹ نیمف [The Constant Nymph]، جین آئر [Jane Eyre] اور لیٹر فرام این انون ویمن [Letter from an Unknown Woman] شامل ہیں۔
انھیں عام طور پر نفسیاتی اور جذباتی کردار نبھانے کیلئے جانا جاتا ہے۔ فونٹین نے 4 شادیاں کیں اور ہر بار طلاق ہو گئی۔ اپنی بہن سے ان کی مسلسل اور تاحیات لڑائی رہی۔ وہ ہالی ووڈ کے لجنڈس میں شمار کی جاتی ہیں۔ ان کے پاس امریکہ کے علاوہ برطانوی شہریت بھی تھی۔
Joan Fontaine, Oscar-winner for 'Suspicion', dies
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں